حکومت کا ڈیجیٹل پرائز بانڈ متعارف کروانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے ڈیجیٹل پرائز بانڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا جس کی لین دین موبائل ایپ کے ذریعے ہوگی۔
ڈیجیٹل پرائز بانڈز چوری اور نقصان کے خدشات سے محفوظ ہوں گے جبکہ انعامی رقم پر ٹیکس لاگو ہوگا اور زکوٰۃ مستثنا ہوگی۔
پانچ سو، ہزار، پانچ ہزار اور 10 ہزار روپے کے بانڈز جاری کیے جائیں گے۔
خریداری صرف نیشنل سیونگز موبائل ایپ یا منظور شدہ چینلز سے ممکن ہوگی، قرعہ اندازی سہ ماہی بنیادوں پر ہوگی۔ انعامی رقم براہ راست لنک شدہ بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہوگی۔
ڈیجیٹل بانڈز معیشت کو دستاویزی بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے، خریداری کے وقت نامزدگی کی سہولت دستیاب ہوگی۔
ورثا کو جانشینی سرٹیفکیٹ کے مطابق ادائیگی کی جائے گی، کاغذ کے بغیر بانڈز سے پرنٹنگ اور لاجسٹکس کے اخراجات ختم ہو جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین- 16 ستمبر 2025 ) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا گندم کی قیمت بے قابو ہو جانے کا اعتراف، کہا کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔(جاری ہے)
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔ اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔