سکولز میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پنجاب اسمبلی میں تمام اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
پاکستان اور یو اے ای کے درمیان آج مقابلہ ہوگا، ایشین کرکٹ کونسل کا سوشل میڈیا پر پوسٹر
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی چینل نے گزشتہ دنوں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی پاسپورٹ سے’’اسرائیل کے لیے ناقابل استعمال‘‘ کی شق ختم کردی گئی ہے۔جبکہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے پاسپورٹ سے ’’اسرائیل کیلئے ناقابل استعمال‘‘ کی شق کے خاتمے سے متعلق بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا۔
’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کرتے ہوئے پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ میں ایسی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور پاسپورٹ میں’اسرائیل کے لیے ناقابل استعمال‘ کی شق بدستور برقرار ہے۔
شہر قائد میں اگلے 3 روز درجۂ حرارت میں اضافے کا امکان
اس حوالے سے ڈی جی پاسپورٹس کا کہنا تھا کہ قومی پاسپورٹ پراب بھی درج ہےکہ یہ ’’اسرائیل کےعلاوہ تمام ممالک کے لیے قابل استعمال ہے۔‘‘
علاوہ ازیں وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا اسرائیل سے متعلق مؤقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے، پاکستان نےنہ کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا نہ ہی کسی قسم کا فوجی تعاون زیرِ غور ہے۔
مزید :