غربت کے خاتمے کی کامیابیوں کو مؤثر طریقے سے مضبوط اور وسیع کیا گیا ہے، چینی وزیر زراعت
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
غربت کے خاتمے کی کامیابیوں کو مؤثر طریقے سے مضبوط اور وسیع کیا گیا ہے، چینی وزیر زراعت WhatsAppFacebookTwitter 0 9 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چودہویں نیشنل پیپلز کانگریس کے تیسرے اجلاس کا دوسرا “منسٹرز چینل” بیجنگ میں منعقد ہوا، جس میں چین کے وزیر زراعت اور دیہی امور ہان جون نے بتایا کہ غربت کے خاتمے میں کامیابیوں کو مؤثر طریقے سے مضبوط اور وسیع کیا گیا ہے جس کی عکاسی تین پہلوؤں سے ہوتی ہے۔
سب سے پہلے، غربت سے نکالے جانے والے افراد کا غربت میں واپسی کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہو گیا ہے۔
دوسرا، گزشتہ سال میں غربت زدہ علاقوں میں کسانوں کی فی کس قابل استعمال آمدنی گزشتہ چار سالوں میں کسانوں کی آمدنی کی اوسط قومی شرح نمو سے زیادہ ہے۔
چین میں 832 غربت سے نکالے جانے والی کاؤنٹیز ہیں، جن میں سے سب نے شاندار فوائد، مخصوص خصوصیات اور مضبوط ڈرائیونگ فورس کی صلاحیتوں کے ساتھ انڈسٹریل پلرز قائم کیے ہیں ۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے راستے وسیع ہورہے ہیں اور غربت زدہ علاقوں کی ترقی کی رفتار بڑھ رہی ہے۔
تیسرا یہ کہ لازمی تعلیم، بنیادی طبی دیکھ بھال، ہاؤسنگ سیفٹی اور پینے کے پانی کی حفاظت میں کامیابیوں کو مؤثر طریقے سے مضبوط کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کامیابیوں کو مؤثر طریقے سے مضبوط کیا گیا ہے
پڑھیں:
امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟
امریکا میں گزشتہ برس کے دوران 43 فیصد ملازمین کی آمدنی میں ایسا خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا جو بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ کر پاتا جس کے باعث ان کی قوت خرید میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب ہم مریخ پر قدم رکھیں گے، امریکا کو کوئی فتح نہیں کر سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
روزگار سے متعلق معروف ویب سائٹ انڈیڈ (Indeed) کی تازہ رپورٹ کے مطابق جون 2025 تک ملازمین کی آمدنی میں اوسطاً 2.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ صارفین کے لیے قیمتوں کا حساس اشاریہ (CPI) 2.7 فیصد بڑھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ مجموعی مہنگائی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو سکا۔
کم آمدنی والے شعبے سب سے زیادہ متاثررپورٹ کے مطابق کم آمدنی والے شعبوں میں کام کرنے والے افراد کو مہنگائی کے اثرات کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں فوڈ سروسز، بچوں کی نگہداشت اور ذاتی دیکھ بھال جیسے شعبے شامل ہیں جہاں ملازمین کی تنخواہوں میں یا تو بہت معمولی اضافہ ہوا یا بعض کیسز میں کمی دیکھی گئی۔
مزید پڑھیے: امریکا کساد بازاری کا شکار، بیروزگاری کی شرح میں اضافہ
اس کے برعکس اعلیٰ تنخواہوں والے شعبے جیسے الیکٹریکل انجینیئرنگ، قانونی خدمات اور مارکیٹنگ میں کام کرنے والے افراد کی تنخواہوں میں سالانہ اوسطاً 6 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جو مہنگائی سے کہیں زیادہ ہے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگرچہ بعض شعبوں میں تنخواہوں میں اضافہ تسلی بخش ہے لیکن مجموعی طور پر امریکی ورک فورس کا ایک بڑا حصہ مہنگائی سے پیچھے رہ گیا ہے۔ اس عدم توازن سے معاشی ناہمواری اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: گزشتہ 50 سالوں میں ہونے والی سب سے زیادہ مہنگائی کیا اوپر جائے گی؟
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو کم آمدنی والے طبقے کی قوت خرید میں مزید کمی آ سکتی ہے جس سے روزمرہ ضروریات، بچت، اور طرزِ زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا میں ملازمین کی حالت ملازمت پیشہ افراد