Daily Ausaf:
2025-04-25@08:13:23 GMT

حکومت کا ڈیجیٹل پرائزبانڈ متعارف کروانے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت ڈیجیٹل پرائز بانڈز متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کی لین دین موبائل ایپ کے ذریعے کی جائےگا اور یہ خریداری کے وقت استعمال شدہ لنک شدہ بینک اکاؤنٹ یا سی ڈی این ایس (قومی بچت ڈائریکٹوریٹ) کی بچت اکاؤنٹ میں جمع کر دیے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق انعامی رقم قابل ٹیکس ہوگی لیکن اس پر زکوٰۃ لاگو نہیں ہوگی۔ ڈیجیٹل پرائز بانڈز چوری، نقصان یا ضیاع کے خطرات کو کم کرے گا اور یہ اقدام معیشت کو دستاویزی شکل دینے، شفافیت کو بڑھانے اور احتساب کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

آج کے ٹیکنالوجی پر مبنی دور میں ایک نیا سرمایہ کاری کا موقع پیدا ہوا ہے، یہ اقدام خاص طور پر اس لیے اہم ہے کیونکہ یہ کاغذ کے بغیر ہے جس سے پرنٹنگ اور لاجسٹکس کے اخراجات کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔

اس کے علاوہ، چونکہ یہ خریدار کے نام پر رجسٹرڈ ہوتا ہے، اس لیے چوری، نقصان یا ضیاع کے خطرات کم ہو جاتے ہیں، یہ اقدام معیشت کی دستاویز سازی، شفافیت اور احتساب کو بہتر بنانے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ مزید یہ کہ یہ خریداری اور فروخت کو آسان بنائے گا، پورے عمل کو مؤثر انداز میں منظم کرے گا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے تیار کردہ سمری کے مطابق اور دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق ابتدائی طور پر 500 روپے، 1000 روپے، 5000 روپے اور 10000 روپے کے ڈیجیٹل پرائز بانڈز اس رقم میں جاری کیے جائیں گے جو وزارت خزانہ وقتاً فوقتاً نوٹیفائی کرے گی۔

ایک بالغ پاکستانی شہری نیشنل سیونگز موبائل ایپ یا سی ڈی این ایس کی منظور شدہ کسی اور چینل کے ذریعے خریداری کر سکتا ہے۔ خریداری کی ادائیگی لنک شدہ بینک اکاؤنٹ یا سی ڈی این ایس بچت اکاؤنٹ کے ذریعے کی جائے گی۔

ڈیجیٹل پرائز بانڈز کا انعام موبائل ایپ کے ذریعے ریڈیم کیا جائے گا اور اس کی رقم خریداری کے وقت استعمال شدہ لنک شدہ بینک اکاؤنٹ یا سی ڈی این ایس بچت اکاؤنٹ میں جمع کر دی جائے گی۔

سرکاری دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈیجیٹل پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی سہ ماہی بنیاد پر کی جائے گی یا وزارت خزانہ کی طرف سے نوٹیفائی کی جائے گی۔ قرعہ اندازی کا شیڈول ہر کیلنڈر سال کے آغاز میں سی ڈی این ایس کی طرف سے اعلان کیا جائے گا۔

انعامی رقم کو لنک شدہ بینک اکاؤنٹ یا سی ڈی این ایس بچت اکاؤنٹ نمبر میں جمع کر دیا جائے گا اور ہر قسط کے انعامات کی مقدار وزارت خزانہ کے ذریعے طے کی جائے گی۔ انعامی رقم پر ٹیکس لاگو ہوگا لیکن اس پر زکوة لاگو نہیں ہوگی۔

ڈیجیٹل پرائز بانڈ کے خریدار خریداری کے وقت کسی نامزدگی کا تعین کر سکتے ہیں جسے بعد میں تبدیل یا منسوخ کیا جا سکتا ہے۔

سرمایہ کار کی وفات کی صورت میں، مرحوم کے بانڈ کی اصل رقم اور انعامی رقم ان کے قانونی ورثا کو جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے مطابق ادا کی جائے گی اور اگر خالص رقم 500000 روپے سے زیادہ نہ ہو تو ادائیگی خریداری کے وقت نامزد شخص کو کی جائے گی۔
3مزیدپڑھیں:بچوں کی ماں کا طلاق کے بعد جشن،ویڈیوسامنے آگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل پرائز بانڈز خریداری کے وقت کی جائے گی کے ذریعے کے مطابق گا اور

پڑھیں:

جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ہے.

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کے لیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے. درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کے لیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے.

درخواست گزار محمد فاروق نے استدعا کی ہے کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے. قبل ازیں رپورٹ سامنے آئی تھی کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈیپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی.

گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے.

متعلقہ مضامین

  • پہلگام واقعے پر پاکستان کا بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ
  • اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • 138قیمتی گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ: سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • نجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی
  • پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • میٹا کا انسٹاگرام صارفین کی عمر کی تصدیق کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا اعلان
  • متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے  متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی