ڈی آئی خان کے گاؤں بھگوانی میں پنچایت کی جانب سے بیٹی کو ونی کرنے پر باپ نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔ 

پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور مکمل تفتیش کے بعد ہی مقدمہ درج کیا جائے گا۔ 

پولیس نے اہل علاقہ کے حوالے سے بتایا کہ شہری نے آخری آڈیو پیغام میں 4 افراد کو بچی ونی کرنے کا ذمہ دار قرار دیا۔ 

خود کشی کرنے والے کے  آڈیو بیان کے مطابق 12 سال کی بیٹی کا رشتہ بھانجے سے طے کر رکھا تھا، پنچایت نے دوسرے کی بیٹی سے تعلق پر بھانجے پر 7 لاکھ روپے جرمانہ کیا۔ 

خود کشی کرنے والے کے بیان کے مطابق "پنچایت نے میری بیٹی کو دوسرے سے ونی کرنے پر مجبور کیا۔" 

ڈی پی او کا کہنا ہے کہ بچی کے والد کی آڈیو کے مطابق نامزد 3 ملزمان گرفتار کرلیے ہیں جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

تاوان کیلیے مبینہ اغوا؛ ایس ایس پی آپریشنز سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تاوان کے لیے مبینہ اغوا افراد کی بازیابی کے لیے درخواست پر ایس ایس پی آپریشنز کو نوٹس کرتے ہوئے ایک دن میں رپورٹ طلب کر لی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے یاسر عرفات ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے قیصر امام ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

درخواست میں موقف اپنایا خدشہ ہے کہ اغوا کنندگان مشرف رسول کی تحویل یا اسلام آباد پولیس کی غیر قانونی حراست میں ہیں، اغوا کنندگان کے خلاف کسی مقدمے کا نہیں بتایا گیا، نا ہی کسی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ مغویان کی بازیابی کے لیے عدالتی بیلف مقرر کیا جائے اور اغوا کر کے تاوان کا تقاضا کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست گزار کے مطابق میرے قریبی دوستوں محمد وقاص اور سہیل باجوہ کی مشرف رسول کے ساتھ 2018 سے کاروباری روابط ہیں، ٹرانزیکشن کے تنازع پر ایک دوست کے بیٹے اور دوسرے دوست کی بیوی سمیت تین بیٹیوں کو اغوا کیا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نے مشرف رسول کے پرائیویٹ گارڈز کے ہمراہ اغوا کیا، فیملی ممبرز کو اغوا کرنے کے ساتھ ڈیڑھ کروڑ روپے کیش، دس تولے سونا اور پانچ گاڑیاں بھی قبضہ میں لے لیں۔ پٹیشن میں الزام لگای اکہ مشرف رسول نے دوست کو فون کر کے 50 کروڑ روپے تاوان مانگا۔

یاسر عرفات ایڈووکیٹ نے پٹیشن میں موقف اپنایا کہ پٹیشن دائر کرنے جا رہا تھا تو پولیس نے جی 14 ناکے پر روک کر تشدد کیا اور گاڑی چھین لی۔

درخواست میں مشرف رسول، آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب، وزارت داخلہ، ڈی آئی جی آپریشنز، ایس ایچ او تھانہ سنبل اور اسٹیٹ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ 7سالہ بچہ اغوا کے بعد قتل، جنسی زیادتی کے شواہد بھی مل گئے
  • انا پرستی… رشتوں کے لیے زہرِ قاتل
  • پشاور میں رشتے کے تنازع پر چچا نے 17 سالہ بھتیجی کو قتل کردیا
  • تاوان کیلئے مبینہ اغوا: ایس ایس پی آپریشنز سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب
  • تاوان کیلیے مبینہ اغوا؛ ایس ایس پی آپریشنز سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب
  • معرکہ حق: کمسن مجاہد ارتضیٰ عباس شہید کے عزم و ہمت کی لازوال داستان
  • مظفرگڑھ: بھیک مانگنے والی بچی نے زیادتی کرنے والے ملزمان کو شناخت کرلیا
  • مصطفی کمال نے بیٹی کو ویکسین لگواکر گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کردیا
  • وفاقی وزیر صحت نے اپنی بیٹی کو سروائیکل ویکسین لگوا دی
  • خیبر پختونخوا کے وزیر پختون یار کی بیٹی کو اغواء کرنے کی کوشش