پشاور، ڈرگ فری مہم میں مبینہ بے قاعدگیوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ڈرگ فری پشاور مہم پر پہلے مرحلے پر 32 کروڑ، دوسرے اور تیسرے مرحلے پر 16 کروڑ روپے کے اخراجات آئے تھے جبکہ مہم کو سابق صوبائی وزیر اور ڈپٹی کمشنرکے دور اقتدار میں شروع کیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ ڈرگ فری پشاور مہم میں مبینہ بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے اور محکمہ سماجی بہبود کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو بھی معطل کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈرگ فری پشاور مہم میں مبینہ بے قاعدگیوں سے متعلق رواں سال ستمبر میں انکوائری شروع کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق ڈرگ فری پشاور مہم پر پہلے مرحلے پر 32 کروڑ، دوسرے اور تیسرے مرحلے پر 16 کروڑ روپے کے اخراجات آئے تھے جبکہ مہم کو سابق صوبائی وزیر اور ڈپٹی کمشنرکے دور اقتدار میں شروع کیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈرگ فری پشاور منصوبے میں مبینہ بے قاعدگیوں اور کرپشن پر مزید ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، ملازمین پر ڈرگ فری پشاور مہم میں من پسند نجی تنظیموں کو ٹھیکے دینے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔
سیکریٹری سماجی بہبود نذر محمد کے مطابق منصوبے کی مجموعی لاگت 515 ملین تھی، منصوبہ تین فیز پر مشتمل تھا اور اسے مالی سال 23-2022 میں شروع کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت 4 ہزار 485 افراد کاعلاج کیا گیا ہے، منصوبے میں نجی بحالی سینٹرز اور نجی اسپتالوں کے ساتھ معاہدے طریقہ کار کے تحت کیے گئے، جس کے لیے باضابطہ مختلف ڈپارٹمنٹس کے نمائندہ افراد پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی تھی، انہوں نے باضابطہ وزٹ کرکے بحالی سینٹرز اور اسپتالوں کو منتخب کیا۔ سیکرٹری کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات کے مطابق صرف ایک سینٹر میں سینیٹیشن اور وینٹیلیشن کا مسئلہ تھا تاہم کسی قسم کی سرکاری پیسوں کی ادائیگی نہیں کی گئی، ادائیگی بہت سے کیسز میں معائنہ اور تصدیق کرکے ایڈجسٹمنٹ کے بعد کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمے کا آڈٹ اور ذمہ داری کا ربوسٹ سسٹم ہے، حتمی ادائیگی عائد کردہ جرمانوں کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد کی جاتی ہے۔ سیکریٹری نے تردید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ پیسوں کی کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی ہے تاہم صرف پروسیجرل مسئلے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں مبینہ بے قاعدگیوں ڈرگ فری پشاور مہم مرحلے پر کے مطابق کیا گیا شروع کی
پڑھیں:
اسٹرینجر تھنگز اسٹار نے ساتھی اداکار پر ہراسانی کا مقدمہ کردیا
مشہور زمانہ سیریز ’اسٹرینجر تھنگز‘ کے نئے سیزن کی ریلیز سے قبل کاسٹ کے دو اہم اداکاروں کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس نے مداحوں کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیریز کی مرکزی اداکارہ ملی بوبی براؤن نے اپنے ساتھی اداکار ڈیوڈ ہاربر کے خلاف مبینہ طور پر ہراسانی اور دباؤ ڈالنے کی شکایت درج کرائی تھی۔
رپورٹس کے مطابق یہ شکایت جنسی نوعیت کی نہیں تھی، تاہم اس پر اندرونی سطح پر طویل انکوائری کی گئی جو کئی ماہ تک جاری رہی۔
ملی بوبی براؤن کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات میں متعدد نکات شامل تھے، جنہیں تحریری طور پر جمع کرایا گیا تھا۔ یہ شکایت مبینہ طور پر 2023 کے آخر یا 2024 کے آغاز میں سامنے آئی، جس کے بعد سیریز کے آخری سیزن کی شوٹنگ شروع ہوئی۔ اس دوران ڈیوڈ ہاربر کی اہلیہ لِلی ایلن نے مبینہ الزامات کے دوران اپنے شوہر کی حمایت جاری رکھی۔
تاہم اس انکوائری کے نتائج، اس کی نوعیت، یا شوٹنگ پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آئیں۔ دوسری جانب ملی بوبی براؤن اور ڈیوڈ ہاربر کی جانب سے بھی اسٹرینجر تھنگز کے پروڈکشن ادارے نیٹ فلکس نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔