مرتضیٰ وہاب کا کراچی میں 12 ہزار سے زائد اسٹریٹ لائٹس لگانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے رمضان المبارک میں شہر کی 246 یوسیز میں 12 ہزار سے زائد اسٹریٹ لائٹس لگانے کا اعلان کردیا۔
کے ایم سی ہیڈ آفس میں اسٹریٹ لائٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی کی روشنیاں واپس لارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں کراچی کی 246 یوسیز میں 12 ہزار سے زیادہ اسٹریٹ لائٹس لگائی جائیں گی، تمام چیئرمینوں کو 50، 50 اسٹریٹ لائٹس دی جارہی ہیں۔
میئر کراچی نے مزید کہا کہ یہ اسٹریٹ لائٹس تمام چیئرمین کو بلاامتیاز و تفریق دی گئی ہیں، کراچی کی رنگ و رعنایاں بھی واپس آرہی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پورا شہر امن و سکون کے ساتھ رمضان المبارک گزار رہا ہے، روشن کراچی کی تفصیلات کراچی والوں کے ساتھ شیئر کرنی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ ہر ٹاؤن میں بڑے بڑے پراجیکٹ پر کام کا آغاز کر دیا ہے، ہر ٹاؤن میں بلدیہ عظمیٰ کام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی آمدنی کراچی کی عوام کی امانت ہے، ہم نے پچھلے ڈیڑھ سال میں سخت فیصلے کیے، پریشانیاں جو کاٹیں آپ نے اس کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ خدمت مزید مؤثر انداز میں کرنے کی ضرورت ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی آمدنی اب بہتر ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسٹریٹ لائٹس نے کہا کہ کراچی کی
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔