شام میں پرتشدد واقعات، امریکا اور روس کا آج سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی نے کہا ہے کہ شام کی تعمیر نو کی کوششوں میں اس کیساتھ کھڑے ہیں، شام کو غیر مستحکم کرنیوالوں کا مقابلہ کرینگے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ہم مغرب سے شام پر پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہیں، شام کی تعمیر نو کیلئے اقتصادی تعاون جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ شام میں پرتشدد واقعات پر امریکا اور روس نے آج سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ وزیر خارجہ اردن ایمن الصفادی نے کہا کہ عمان، اردن، شام، لبنان، ترکی اور عراق نے شام سے یکجہتی کا اظہار کیا، شام کی تعمیر نو کی کوششوں میں اس کیساتھ کھڑے ہیں، شام کو غیر مستحکم کرنے والوں کا مقابلہ کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مغرب سے شام پر پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہیں، شام کی تعمیر نو کیلئے اقتصادی تعاون جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شام کی تعمیر نو کی کا مطالبہ
پڑھیں:
سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور
ذرائع کے مطابق سردار مسعودخان نے اسکالرز اور طلبہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے نصب العین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ وقار، آزادی اور بین الاقوامی انصاف کیلئے ایک زندہ و جاوید جدوجہد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور اقوام متحدہ، امریکہ اور چین میں پاکستان کے سابق سفیر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کے ذریعے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سردار مسعودخان نے اسکالرز اور طلبہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے نصب العین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ وقار، آزادی اور بین الاقوامی انصاف کیلئے ایک زندہ و جاوید جدوجہد ہے۔سردار مسعود خان نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ کی بنیادی وجہ بھی حل طلب تنازعہ کشمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ پہلگام واقعہ سے شروع ہوئی اور مسئلہ کشمیر کی مرکزی حیثیت کے اعادے پر اختتام پذیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے کی حیثیت بحال ہوئی۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر کے جنوبی ایشیا کے امن کو مسلسل دائو پر لگا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حل طلب تنازعہ کشمیر سے خطے کو دو ہمسایہ جوہری طاقتوں کے درمیان جنگ کا مسلسل خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ آزاد کشمیر کے سابق صدر نے کہا کہ کشمیر کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو علمی، ڈیجیٹل اور سفارتی سمیت ہر پلیٹ فارم پر اجاگر کریں۔انہوں نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک انکی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔