کراچی؛ ٹمبرمارکیٹ کے گودام میں آتشزدگی، 4 رکشے، 3 موٹرسائیکلیں جل گئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
کراچی کے علاقے پرانا حاجی کیمپ میں ٹمبر مارکیٹ میں لکڑی کے گودام میں لگنے والی آگ سے 4 رکشے اور 3 موٹرسائیکلیں جل گئیں۔
نپئیر کے علاقے پرانا حاجی کیمپ آنکھوں کے اسپتال ( آئی اسپینسر ) ٹمبر مارکیٹ میں واقعے لکڑی کے گودام میں آگ لگ گئی۔ آگ لگنے کی اطلاع پر فائربریگیڈ کی 4 گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور آگ بجھانے کا کام شروع کر دیا۔، آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے کے ایم سی کا ایک بائوزر اور مزید دو فائرٹینڈر موقع پر روانہ کیا گیا۔آگ لگنے کی اطلاع پر پولیس ، رینجرز اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جبکہ واٹر کارپوریشن سے بھی مدد مانگ لی گئی ۔
ترجمان فائربریگیڈ کے مطابق آگ لکڑی کے دروازوں کے گودام میں لگی تھی ۔ تین دکانوں میں گودام قائم تھا۔ لکڑی کا گودام اور اس میں رکھی بھاری مالیت کی لکڑی مکمل طور پر جل گئی جبکہ گودام کے عقب میں کھڑے چار رکشے اور تین موٹرسائیکلیں بھی آگ کی لپیٹ میں آکر جل گئیں۔ فائربریگیڈ کی مجموعی طو پر 6 گاڑیوں کی مدد سے ڈھائی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔ دو گھنٹے سے زائد دیر تک کولنگ کا عمل جاری رہا۔ آتش زدگی کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ فوری طورپر آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق ایم ڈی واٹر کارپوریشن نے نیپا پلانٹ ہائیڈرنٹ پر ایمرجنسی نافذ کردی اور واٹر کارپوریشن کی جانب سے جائے وقوعہ پر واٹر ٹینکرز بھیجے گئے۔ انچارج ہائیڈرنٹس سیل فائر برگیڈ اور ریسکیو سے رابطے میں رہا ۔ فوکل پرسن ایم ڈی برائے ہائیڈرنٹس سیل آپریشن کی خود نگرانی کرتے رہے۔ فائر بریگیڈ کو آتشزدگی بجھانے کے لیے بلا تعطل پانی کی فراہمی جاری رہی۔ واٹر کارپوریشن فائر بریگیڈ کے ساتھ آگ بجھانے کے آپریشن میں بھرپور مدد کرتا رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹر کارپوریشن کے گودام میں
پڑھیں:
عیدالاضحیٰ کا تیسرا دن، کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں ویران
بیوپاری کا کہنا تھا کہ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں، تاکہ ان کو جانور کی قدر ہو۔ اسلام ٹائمز۔ عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز شہر قائد میں عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے لائے گئے جانوروں کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد کمی دیکھنے میں آ رہی ہے، تاہم خریداروں کی کمی کے باعث منڈیوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بیوپاریوں نے عید کے تیسرے دن میں جانوروں کی قیمت 50 فیصد تک گرا دیئے ہیں اور خریدار کم ہوتے ہی بیوپاری سستے داموں جانور فروخت کرنے لگے ہیں، تاہم قربانی کی گہما گہمی کے بعد یونیورسٹی روڈ پر قائم منڈی میں سناٹا چھا گیا۔ منڈی میں جانوروں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود ویرانی نظر آ رہی ہے اور زیادہ تر بیوپاری اپنے جانور بیچ کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں، جبکہ باقی رہ جانے والے بیوپاری اس آس میں ہیں کہ جانور بک جائیں گے۔
ایک بیوپاری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ کا جانور لاڑکانہ سے لائے ہیں، جو کہ 70 لاکھ روپے میں بھی نہیں بک رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے صاف ستھرا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا، ہم پانی کے 5 ڈرم 1500 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔ بیوپاری کا کہنا تھا کہ 4 لاکھ روپے کرایہ کرکے یہاں پر پہنچے ہیں، مگر یہاں کے شہری ہیں کہ مزید کم قیمت میں جانور چاہتے ہیں، 4 لاکھ کا جانور 2 لاکھ میں دے رہے ہیں، 7 لاکھ کا جانور خریدار 2 لاکھ میں چاہتا ہے، ہم اپنا نقصان کیوں کریں؟۔ بیوپاری کا کہنا تھا کہ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں، تاکہ ان کو جانور کی قدر ہو۔