ملتان، سرائیکی صوبے کے قیام کے لیے وکلاء کی جانب سے احتجاجی کیمپ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
صدر بار ملک جاوید علی ڈوگر ایڈوکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرائیکی صوبے کا قیام ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے وسیب کے کروڑوں عوام اس وقت محکومی اور محرومی کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں مگر حکمران اپنے عیاشیوں میں مصروف ہیں، وکلا نے ہمیشہ حق اور سچ کی خاطر ہر تحریک کا ساتھ دیا ہے، اس لیے سرائیکی صوبے کے قیام کے لیے ہم ہر ہفتہ کو احتجاجی کیمپ لگائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان سرائیکی پارٹی کے زیراہتمام آج ملتان میں سرائیکی صوبے کے قیام کے لیے احتجاجی کیمپ لگایا گیا، جس میں صدر بار ملک جاوید علی ڈوگر، جنرل سیکرٹری ملک عدنان احمد اور پاکستان سرائکی پارٹی کے جنرل سیکرٹری ملک جاوید چنڑ ایڈوکیٹ، لائرز ونگ کے صدر ملک محمد نعیم اقبال، ملک آصف آرائیں ایڈوکیٹ، صفدر سرسانہ سیال جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار، سابق جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار سید عارف حسن شاہ، ملک خالد سمیجہ ایڈوکیٹ، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار عظیم پیرزادہ اور دیگر سینکڑوں وکلا سمیت پاکستان سرائیکی پارٹی کے صدر ملک نواز وینس، ملک عدیل ذیشان وینس ایڈوکیٹ اور سرائیکستان جمہوری پارٹی کے سربراہ سید مہدی الحسن شاہ، حاجی احمد نواز سومرو، عبدالرزاق عدیل، احمد سرائیکی رہنما شریف خان لاشاری سمیت دیگر پاکستان سرائیکی پارٹی کے کارکنان اور دیگر عہدے داران نے شرکت کی اور سرائیکی صوبے کے قیام کے لیے بھرپور نعرے بازی کی گئی۔ احتجاجی کیمپ میں سینکڑوں وکلا نے سرائیکی صوبے کے کیمپ کا دورہ کیا اور سرائیکی صوبے کے حق میں اپنے بیانات اور تاثرات ریکارڈ کرائے۔
صدر بار ملک جاوید علی ڈوگر ایڈوکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرائیکی صوبے کا قیام ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے وسیب کے کروڑوں عوام اس وقت محکومی اور محرومی کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں مگر حکمران اپنے عیاشیوں میں مصروف ہیں انہوں نے کہا کہ وکلا نے ہمیشہ حق اور سچ کی خاطر ہر تحریک کا ساتھ دیا ہے اس لیے سرائیکی صوبے کے قیام کے لیے ہم نے ہر ہفتہ کو احتجاجی کیمپ لگائیں گے انہوں نے کہا کہ سرائیکی صوبہ کروڑوں لوگوں کا مسئلہ ہے سرائیکی وسیب کے کروڑوں انسان اس وقت قربت اور بے روزگاری کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں مگر حکمران ہمیں عینی حق صوبہ سرائیکستان نہیں دیتے جنرل سیکرٹری ملک عدنان احمد نے کہا کہ سرائیکی وسیب کی پسماندگی کا واحد حل سرائکی صوبے کا قیام ہے وکلا تحریک نے ہمیشہ سرائیکی صوبے کی تحریک کو سپورٹ کیا ہے اور انشائاللہ بار کے پلیٹ فارم سے ہم سرائیکی صوبے کے قیام کے لیے اواز بلند کرتے رہیں گے اور ہم نے پورا سال کیمپ کا اغاز کر دیا ہے اور انشاءاللہ ہر ہفتے وکلا کے پلیٹ فارم سے سرائکی صوبے کے لیے جدوجہد کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وادی تیراہ میں احتجاجی شہریوں پر فائرنگ، 3 افراد شہید 9 زخمی
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جولائی 2025ء ) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ وادی تیراہ باغ میدان میں احتجاجی شہریوں پر فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد شہید اور 9 زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق کل وادی تیراہ کے باغ بازار میں مارٹر شیلنگ کے نتیجے میں ایک معصوم بچی شہید ہوئی، اس واقعہ کے بعد آج اہل علاقہ احتجاج کے لیے سکیورٹی فورسز کے ہیڈکوارٹر کے سامنے جمع ہوئے تو اُن پر براہِ راست فائرنگ کی گئی، اس فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد شہید ہوئے اور 9 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے، وادی تیراہ میں پرامن احتجاج پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دی گئیں۔ اس حوالے سے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی تیرہ باغ میدان میں خوارج نے ایک اور بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے احتجاجی شہریوں پر پہاڑوں سے فائرنگ کی، یہ واقعہ اس وقت ہوا جب باغ میدان میں مقامی شہری اپنے جائز مطالبات کے حق میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے سامنے پرامن احتجاج کر رہے تھے کہ خوارج نے موقعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی روایتی بزدلی، مکاری اور فتنہ پروری کا مظاہرہ کیا اور قریبی پہاڑوں میں چھپ کر خوارج نے احتجاجی عوام پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 بے گناہ شہری شہید اور 9 شدید زخمی ہو گئے، یہ حملہ دراصل ایک گہری سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد عوام اور سکیورٹی فورسز کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا اور امن و امان کو سبوتاژ کرنا تھا۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ وادی تیراہ میں فائرنگ سے زخمی افراد کی عیادت کے لیے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پہنچ گئے جب کہ ایم پی اے عبدالغنی آفریدی نے ایم ایس اورگزئی ہسپتال سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، ایم ایس نے بتایا کہ اوگرزئی ہسپتال میں 8 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے 7 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی گئی وہ خطرے سے باہر ہیں تاہم ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے‘، جس پر ایم پی اے عبدالغنی آفریدی نے ان سے تمام زخمیوں کا ڈیٹا فراہم کرنے کا کہا تاکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈہ پور کو ارسال کی جا سکے کیوں کہ وزیر اعلیٰ نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیا ہے۔