یورپی یونین تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اہم کردار ادا کرے، بیرسٹر سلطان چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
آسٹریا کی سفیر سے ملاقاات میں ان کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرے تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ان خیالات کا اظہار ایوان صدر کشمیر ہائوس اسلام آباد میں آسٹریا کی سفیر اینڈریا وکی سے ملاقات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور ان دونوں کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ عالمی برادری، یوپی یونین خصوصا آسڑیا کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی کوششیں تیز کرنی چاہئیں، کیونکہ آسٹریا کا انسانی حقوق پر بہترین ٹریک ریکارڈ ہے۔۔ انہوں نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے بارے میں اپنا خصوصی نمائندہ بھی مقرر کرے۔
ادھر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ایک بیان میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے معتمد خاص اور آزاد کشمیر کے سابق صدر کے ایچ خورشید کو ان کی برسی کے موقع پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایچ خورشید ایک بے لوث قومی رہنما تھے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیری عوام کے حقوق کے لیے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کے ایچ خورشید نے آزادکشمیر میں جمہوریت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے گرانقدر خدمات انجام دیں۔ ان کی اصول پسندی، دیانتداری اور عوامی خدمت کے جذبے کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیری عوام کو ان کے جمہوری اور آئینی حقوق سے روشناس کرایا اور اس کے لیے انتھک محنت کی۔ انہوں نوجوان نسل کو ایچ خورشید کے نظریات اور خدمات سے آگاہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ وہ ان کے نقش قدم پر چل کر کشمیری عوام کی بہتری کے لیے کام کر سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ایچ خورشید نے کہا کہ کشمیر کے انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
اپنے ایک ٹویٹ میں صیہونی سیاستدان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ جنگ کے باعث یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کم کرنے اور اسرائیلی وزیروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز دی۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے صیہونی سیاستدان "گیڈئون سعر" نے دھمکی دی کہ اگر اس قسم کی پابندیاں لگائی گئیں تو اسرائیل بھی جواب دے گا۔ گیڈئون سعر نے ان خیالات کا اظہار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اسرائیل کے خلاف تجویز کردہ اقدامات سیاسی و اخلاقی طور پر غلط ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان پابندیوں سے خود یورپ کو نقصان پہنچے گا۔ غزہ میں اسرائیل کے جرائم پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کو مدنظر ركھتے ہوئے گیڈئون سعر نے کہا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے لئے کی جا رہی ہیں۔
گیڈئون سعر نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل کے خلاف اقدامات کئے گئے تو ان کا جواب دیا جائے گا، لیکن امید ہے کہ ایسا کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔ یاد رہے کہ یورپی کمیشن نے اسرائیلی مصنوعات سے متعلق آزاد تجارتی معاہدوں کو معطل کرنے کی تجویز دی، تاہم فی الحال یورپی یونین کے تمام رکن ممالک اس تجویز کی حمایت نہیں کر رہے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین اسرائیل کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ "کایا کالاس" نے صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر"، وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" اور انتہاء پسند یہودی آبادکاروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز بھی دی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے كہ اسرائیل دنیا بھر میں اپنی انتہاء پسندی و اشتعال انگیزی کی وجہ سے مشہور ہے۔ گزشتہ پچھتر سالوں میں جس طرح اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے اس کی تاریخ بشریت میں مثال نہیں ملتی۔ ایسے میں صیہونی سیاستدانوں کی جانب سے اخلاق کی باتیں ذرا نہیں بھاتیں۔