کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کو نئے لبرل رہنما اور نامزد وزیر اعظم مارک کارنی سے ملاقات کی تاکہ کینیڈا کے انتخابات میں کارنی کی بھاری اکثریت سے جیت کے بعد اقتدار کی منتقلی کا آغاز کیا جا سکے۔

اسی دوران جسٹن ٹروڈو نے حکومت میں اپنا رہا سہا وقت دلچسپ انداز میں استعمال کرنا شروع کردیا ہے، برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے ایک فوٹوگرافر نے اسی ایک لمحے کی تصویر کشی کی جب جسٹن ٹروڈو اپنی ہاؤس آف کامنز کی کرسی کو پارلیمنٹ ہل سے باہر لے جارہے تھے، جو ان کے دور اقتدار کے اختتام کا علامتی اشارہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مارک کارنی کینیڈا کی حکمران پارٹی کے سربراہ منتخب، اگلے وزیراعظم ہونگے

مذکورہ تصویر، جس میں جسٹن ٹروڈو کو دونوں ہاتھوں سے اپنی کرسی اٹھائے اور اپنی زبان باہر نکالتے ہوئے دکھایا گیا ہے، سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوچکی ہے، جہاں اسے حامیوں اور ناقدین دونوں نے یکساں طور پر مختلف زاویہ فکر کے ساتھ شیئر کیا۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

اس تصویر نے فوری طور پر سوشل میڈیا صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی، جنہوں نے اقتدار کی سنگین منتقلی کے دوران جسٹن ٹروڈو کے حس مزاح کی تعریف کی، بہت سے صارفین نے اس لمحے کو ایک ’عمدہ تصویر‘ جیسے تبصروں کے ساتھ شیئر کیا، جو اپنے چنچل اشارے کے لیے عوام کی تعریف کی عکاسی کرتا ہے۔

دوسری جانب جسٹن ٹروڈو کی یہی تصویر ان کی اقتدار کے ایوان سے نرالے الوداع کی علامت بن گئی، جب وہ اپنے قائدانہ کردار سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

 

ایک صارف نے لکھا کہ ٹروڈو کا ردعمل یہ سب کہتا ہے کہ ‘آخر میری ایک عام زندگی ہے اور فطرت سے لطف اندوز ہورہا ہوں۔‘ ایک اور صارف نے تصویر کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا شاٹ ہے! زبردست تصویر۔‘

ایک تبصرہ نگار نے اس تصویر کو لاجواب تصویر قرار دیتے ہوئے اسے آرکائیوز میں شامل کرنےکا مشورہ دیا تو وہیں ایک صارف نے پوسٹ کیا کہ ’جسٹن ٹروڈو واقعی خوش نظر آرہے ہیں، میں ان کی کمی محسوس کروں گا لیکن وہ اب اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت کے مستحق ہیں۔‘

تصویر کے ظاہری پہلو پر بے اختیار تبصرے سے پرے بعض سوشل میڈیا صارفین جملہ کسنا نہیں بھولے، ایک صارف تو کچھ زیادہ ہی آگے چلے گئے۔ ’ٹروڈو نے 10 سال تک کینیڈا کو لوٹا… تو وہ باہر جاتے ہوئے کرسی کیوں نہیں چراتا؟‘

جسٹن ٹروڈو اپنی الوداعی تقریر میں روپڑے

اپنی جذباتی الوداعی تقریر میں جسٹن ٹروڈو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر آخری تنقید کی، اوٹاوا میں اتوار کے روز لبرل لیڈر شپ کے پروگرام کے دوران اسٹیج پر، جب ان کی بیٹی ایلا گریس نے انہیں خطاب کی دعوت دی تو جسٹن ٹروڈو اپنی آنکھیں ٹشو پیپر سے پونچھتے ہوئے نظر آئے۔

مزید پڑھیں: کینیڈا کے آئندہ وزیر اعظم مارک کارنی کون ہیں؟

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ان گزرے برسوں… گزشتہ 10 برسوں سے، کینیڈینز پر ایک کے بعد ایک چیلنج آئے، ایک کے بعد ایک بحران آیا، لیکن انہوں نے ہر بحران میں ثابت کیا ہے کہ وہ کون ہیں۔

’ہر امتحان میں ہم نے مشترکہ تعاون کیا اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، ہم ایک دوسرے کے لیے کھڑے ہوئے ہیں اور ہر بار، ہم اور بھی مضبوط ہوکر ابھرے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر اوٹاوا تصویر جسٹن ٹروڈو ڈونلڈ ٹرمپ سوشل میڈیا صارفین کرسی کینیڈا لبرل لیڈر شپ ہاؤس آف کامن ہاؤس آف کامنز وائرل وزیر اعظم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر تصویر جسٹن ٹروڈو ڈونلڈ ٹرمپ سوشل میڈیا صارفین کینیڈا لبرل لیڈر شپ ہاؤس ا ف کامن ہاؤس ا ف کامنز وائرل جسٹن ٹروڈو نے سوشل میڈیا کے ساتھ

پڑھیں:

کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی

سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔

مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔

کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔

اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔

جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی:ڈی جی آئی ایس پی آر
  • غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریگی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار کا ’ای چالان‘ سے بچنے کیلئے جوگاڑ سوشل میڈیا پر وائرل
  • جب آپ رنز بناتے ہیں تو جیت کا یقین ہوتا ہے، بابر اعظم اور سلمان علی آغا کی دلچسپ گفتگو
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات