خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے، خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ میں توسیع کے بعد یہ پہلا اجلاس ہے، ہمیں ترقی کی جانب دوڑ لگانی ہوگی، امید ہے پاکستان کی ترقی کے لیے آپ شبانہ روز محنت کریں گے، کابینہ میں نئے ارکان کی شمولیت سے کارکردگی مزید بہتر ہوگی، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا جو بیڑہ ہم نے اٹھایا ہے اس میں سب برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی معاونت اور آپ کی محنت سے میکرو اکنامک استحکام آیا، ابھی تک معاملات تسلی بخش اور اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کی ترقی کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر تین ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور وزارتوں کی کارکردگی سے متعلق قوم کو آگاہ کیا جائے گا، منتخب نمائندے قوم کی خدمت کے لیے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے، خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے، پاکستان اور خصوصاً خیبرپختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، 4 سال گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے کا اہلکار جاں بحق
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں پر واضح کرناچاہتاہوں کہ
افغانستان کے حوالے سے پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں پر تمام پاکستانیوں بشمول ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل اتفاق رائے موجود ہے۔
پاکستانی عوام بالخصوص خیبر پختونخواہ کے لوگ، افغان طالبان…
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں، افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی" کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کیلئے ہے۔
وزیرِ دفاع نے اپنا بیان میں یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا، جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔
پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
مزید :