حکومت نے چینی کی قیمت مستحکم رکھنے کیلئے بڑااقدام اٹھالیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق شکر درآمد کرنے کا فیصلہ چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلئے کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شکر کی درآمد سے صارفین کو ریلیف فراہمی میں مدد ملے گی اور مقامی سطح پر چینی کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ شکر کی برآمد سے مسئلہ میں چینی کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور درآمد شدہ شکر کو معاشی سطح پر ریفائن کر کے چینی میں تبدیل کیا جا سکے گا۔ ذرائع کے مطابق شکر کی درآمد کے فیصلے کا مقصد صارفین کو مناسب نرخوں میں چینی فراہم کرنا ہے۔ دوسری جانب رمضان المبارک میں چینی کی قیمت کو پر لگ گئے، لاہور اور پشاور میں ایک کلو چینی دس روپے اضافے کے بعد 170 روپے، کراچی میں 180 روپے اور کوئٹہ میں ایک کلو چینی 165 روپے کی ہو گی۔
مزیدپڑھیں:سبکدوش کینیڈین وزیر اعظم کی پارلیمنٹ سے اپنی کرسی خرید کرلے جانے کی تصویر وائرل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چینی کی
پڑھیں:
چینی کے بحران پر قابو پانے کےلئے سرکاری قیمت 177 فی کلو مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک بھر میں چینی کے بحران اور قیمتیں آسمان تک پہنچنے کے بعد اس کی سرکاری قیمت مقرر کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کئی ماہ سے جاری چینی کے بحران اور اس کی قیمت 200 روپے فی کلو سے زائد پہنچنے کے بعد غریب عوام کی مشکلات مزید بڑھ گئی تھیں۔ روزمرہ استعمال ہونے والی چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے بعد یہ غریب تو کیا متوسط طبقے کی قوت خرید سے باہر ہوتی جا رہی تھی۔۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو لگام ڈالنے کے لیے چینی کے نئے نرخ مقرر کرتے ہوئے اس کی خوردہ قیمت 177 روپے اور ایکس مل پرائس 169 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
یاد رہے کہ حکومت نے دو ماہ قبل 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ اس حوالے سے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے کئی بار ٹینڈر بھی جاری کیے۔ تاہم اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔