Express News:
2025-11-05@02:20:39 GMT

سام سنگ کے نئے فون کی قیمت کیا ہوگی؟ رپورٹ لیک

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ کی جانب سے افواہوں کے مطابق اس کی ڈیوائس ایس 25 ایج کو اپریل 16 (جنوبی کوریا) اور اپریل 15 (دیگر خطوں) میں متعارف کرایا جانا متوقع ہے۔

لیکن لیک ہونے والی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گلیکسی ایس 25 ایج 256 جی بی ورژن کی قیمت مبینہ طور پر 2 لاکھ 88 ہزار روپے (1030 ڈالر) جبکہ 512 جی بی ورژن کی قیمت 3 لاکھ 13 ہزار روپے (1120 ڈالر) ہوگی۔

سام سنگ مبینہ طور ایک ٹی بی کے آپشن کو چھوڑتے ہوئے صرف 256 جی بی اور 512 جی بی ورژنز متعارف کرائے گا۔

اگر بتائی گئی قیمتیں درست نکلتی ہیں تو ایس 25 ایچ کی قیمت ایس 25+ (930 ڈالر) اور ایس 25 الٹرا (1167 ڈالر) کے درمیان ہوگی۔

واضح رہے سام سنگ کی جانب سے مئی میں دستیاب ہونے والے اپنے اس فون کی ابتدائی طور پر 40 ہزار یونٹس کی محدود سپلائی متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی قیمت

پڑھیں:

چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-03-2
ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 220 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی دستاویزات کے مطابق ایک ہفتے میں سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت میں 23 روپے تک جبکہ کراچی اور حیدرآباد میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے تک اضافہ ہوگیا جس کے بعد ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 220 روپے ہوگئی۔ دستاویزات کے مطابق راولپنڈی، کراچی اور سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت بڑھ کر 220 روپے تک پہنچ گئی جبکہ حیدرآباد میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 190سے بڑھ کر 195 روپے ہوگئی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 12 پیسے کی کمی ہوئی تھی، ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 69 پیسے پر آگئی ہے۔ گزشتہ ہفتے تک ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 81 پیسے تھی جبکہ ایک سال قبل ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 132 روپے 47 پیسے تھی۔ سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چینی کے ریٹ پر حکومت کی رٹ مکمل طور پر ختم ہوگئی ہے، کسی بھی شہر میں سرکاری مقررہ قیمت پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔ مافیاؤں کے ہاتھوں چینی کی درآمد اور برآمد کے کھیل میں حکومت خود ملوث ہے، نہ مقررہ قیمتوں پر فروخت کو یقینی بنایا جاتا ہے اور نہ ہی چینی مافیا کے خلاف کوئی کارروائی کی جاتی ہے۔ چینی جیسی بنیادی ضرورت بھی اب عوام کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے، جو اس امر کی حقیقت کا اعلان ہے کہ حکومت کو عوامی مسائل و مشکلات سے کوئی سروکار نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت عوامی مسائل کا ادراک کرے، چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے شفاف مانیٹرنگ نظام وضع کرے، ذخیرہ اندوزی پر فوری جرمانے عاید کیے جائیں، قیمتوں کی روزانہ نگرانی، ریٹ لسٹ کی خلاف ورزی پر جرمانے اور لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی
  • مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ
  • سونے کی قیمت میں 3500 روپے کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • کیا کرپٹو مارکیٹ کریش ہونیوالی ہے؟ بِٹ کوائن کی قیمت میں کمی
  •  امریکی ارب پتیوں کی دولت میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ
  • پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
  • حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ