دانش سکولوں کے بعد وزیراعظم کا دانش یونیورسٹی بنانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے دانش سکولوں کے بعد دانش یونیورسٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔
دانش یونیورسٹی کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دانش سکول کے بعد دانش یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، دانش یونیورسٹی کو ایسا ادارہ بنائیں گے جو دنیا میں نام پیدا کرے گی، یہ ادارہ نوجوان نسل کے مستقبل کو سنوارنے کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
وزیراعظم نے دنیا کے بہترین سکالرز اور ماہرین کو دانش یونیورسٹی میں مدعو کرنے کا عندیہ بھی دے دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس کو اپلائیڈ سائنسز کی یونیورسٹی بنائیں گے، قوم کے بچے اور بچیوں کو بہترین تعلیم مل سکے گی، پاکستان اور دنیا میں بہترین اساتذہ اور ڈاکٹرز ہیں جن کو یہاں دعوت دیں گے، پاکستان کے اندر دانش یونیورسٹی کی طرح کا ادارہ پہلے کبھی نہیں بنا تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منصوبے کا تخمینہ 190 ملین پاؤنڈ ہے، 190 ملین پاؤنڈز سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئے، 190 ملین پاؤنڈ کو بددیانتی سے ایسے اکاؤنٹ میں بھیجا گیا جس کا پاکستان کے خزانے سے کوئی تعلق نہیں تھا، چیف جسٹس کی جانب سے کہا گیا ہے یہ پیسہ حکومت پاکستان اور عوام کا ہے، حکومت جس طرح چاہے عوامی بہبود کیلئے یہ پیسہ استعمال کر سکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دانش یونیورسٹی
پڑھیں:
ملک میں پولیو کے 3 نئے کیسز رپورٹ
ملک میں پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آگئے۔قومی ادارہ صحت نے لکی مروت، شمالی وزیرستان اور عمر کوٹ سے ایک ایک نیا کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق لکی مروت میں 15 ماہ کی بچی جبکہ شمالی وزیرستان میں 6 ماہ کی بچی پولیو سے متاثر ہوئی ہے، سندھ کے ضلع عمرکوٹ میں بھی 5 سال کا بچہ پولیو سے متاثر ہوا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ تین نئے کیز رپورٹ ہونے کے بعد رواں سال ملک میں رپورٹ پولیو کیسز کی تعداد 17 ہوگئی۔اب تک خیبر پختونخوا سے 10، سندھ سے 5، پنجاب اور گلگت بلتستان سے ایک ایک کیس رپورٹ ہو چکا ہے۔قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ پولیو ایک ناقابل علاج بیماری ہے جس کا بچاؤ صرف ویکسین سے ممکن ہے، ہر پولیو مہم میں 5 سال سے کم عمر بچوں کو ویکسین لازمی دی جائے، پولیو ویکسین کی مخالفت بچوں کو عمر بھر کی معذوری میں مبتلا کر سکتی ہے۔قومی ادارہ صحت کے مطابق پولیو کے خلاف جنگ میں والدین کا کردار انتہائی اہم ہے، ہر غیر ویکسینیٹڈ بچہ دوسروں کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔