چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی ڈھاڈر میں جعفر ایکسپریس پر دہشتگرد حملے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ دہشتگرد ڈھاڈر میں بزدلانہ کارروائیوں سے قومی حوصلے کو متزلزل نہیں کر سکتے، قوم متحد ہے، ڈھاڈر میں دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈھاڈر میں مسافروں پر حملہ انسانیت سوز جرم ہے، ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ دہشتگرد ڈھاڈر میں بزدلانہ کارروائیوں سے قومی حوصلے کو متزلزل نہیں کر سکتے، قوم متحد ہے، ڈھاڈر میں دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے جائیں گے۔ ملک کے امن کو خراب کرنے والوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے، ڈھاڈر سمیت پورے پاکستان میں امن و استحکام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، معصوم جانوں پر حملہ بزدلوں کی نشانی ہے، پوری قوم سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم کی فراہمی اور غربت کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہوسکتا، چیئرمین سینیٹ
چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ جب تک ضم شدہ اضلاع میں روزگار اور تعلیم فراہم نہیں کی جائے گی، غربت ختم نہیں ہوگی، امن قائم نہیں ہوسکتا۔
چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ضم شدہ اضلاع کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سویت یونین نے افغانستان پر حملہ کیا تو ہم نے کہا کہ اس کے خلاف جدوجہد جہاد ہے۔ اس وقت 35 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے۔ پاکستان میں مقیم مہاجرین کی تعداد بھی 35 لاکھ ہے۔ دنیا افغان مہاجرین کو بھول چکی ہے حالانکہ وہ انہیں اپنے ممالک میں بسانے کے وعدے کرتے تھے۔ہماری قربانیاں بھی ان کو یاد نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ملکوں کو اس وقت امن و امان کا مسئلہ درپیش ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک میں امن خراب کیا جارہا ہے۔ غزہ، فلسطین اور افغانستان کے حالات دیکھ لیں۔اس وقت دنیا میں کئی جگہوں پر جنگ چل رہی ہے۔ پاکستان دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہوا۔ پاکستان نے دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں کئی برسوں سے امن کے لیے کام کر رہا ہوں۔ میں پوری دنیا میں منعقد ہونے والی عالمی کانفرنسز میں جاتا ہوں۔ حال ہی میں وینس میں امن کانفرنس میں شریک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میرے دور وزارت عظمیٰ میں سوات میں آپریشن کیا، یہ آپریشن تمام سیاسی جماعتوں، اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت اور مشران کے تعاون کے ساتھ کیا گیا۔ اس دوران 25 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، ہم نے انہیں 90 روز کے اندر دوبارہ ان کے گھروں میں بسایا۔ دنیا کی تاریخ میں ایسی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جنگ کا نہ ہونا امن نہیں ہے بلکہ انصاف کا ہونا امن ہے۔ اگر انصاف نہیں ہوگا تو امن نہیں آئے گا۔ حکومت وقت کا فرض ہے کہ وہ ملک میں امن قائم کرے۔اس وقت سب سے زیادہ مسائل افغانستان اور بھارت کی سرحد پر ہیں۔ جہاں دہشتگردی ہوتی ہے تو اس کی بنیاد دیکھنی چاہیے۔اس کی بنیاد غربت، افلاس، ناخواندگی اور پسماندگی ہے۔اس لیے جب تک آپ لوگوں کو روزگار فراہم نہیں ہوگا، تعلیم نہ دی، آپ کی غربت ختم نہ کی جائے، اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے قبائلی عمائدین سے وعدہ کیا کہ وہ ان کے مطالبات صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف کو پہنچائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں