اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپر ٹیکس کیس  میں اسلام آباد اورلاہور ہائیکورٹ میں زیرالتوا اپیلیں سپریم کورٹ منتقلی کا حکم  دیدیا گیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس کی سماعت  ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،وکلا نے مقدمات ہائیکورٹس میں زیرالتوا ہونے کی نشاندہی کردی، وکلا نے کہاکہ لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹراکورٹ اپیلیں زیرالتوا ہیں۔

نجی کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کو زیرالتوا مقدمات منتقل کرنے کااختیار ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے استفسارکیا کہ مقدمات منتقلی کیلئے تحریری درخواست ضروری ہے یا نہیں؟وکیل مخدوم علی خان نے کہاکہ عدالتی استدعا بھی زبانی درخواست شمار ہو سکتی ہے،عدالت سوموٹو اختیار استعمال کرکے بھی مقدمات منتقل کرسکتی ہے۔عدالت نے اسلام آباداور لاہور ہائیکورٹ میں زیرالتوا اپیلیں سپریم کورٹ منتقلی کا حکم  دیدیا۔

مریم نواز کا ریڑھی والا منصوبہ بھی بیوروکریسی نے کرپشن کی نذر کر دیا، 98 ہزار کی سب سے کم بولی لگانے والے کی بجائے ٹھیکہ ڈیڑھ لاکھ بولی لگانے والے کو دے دیا گیا۔۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: میں زیرالتوا ہائیکورٹ میں اسلام ا باد سپریم کورٹ کورٹ میں

پڑھیں:

فوجداری نظام انصاف طاقتور افراد کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہو جاتا ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے 34 سال پرانے قتل کیس میں ملزم کی اپیل منظور کرلی، عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں عدالتی نظام میں اصلاحات پر زور دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے فوجداری نظام انصاف طاقتور اور بااثرافراد کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہوجاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے 34 سالہ پرانے قتل کے ایک مقدمے میں نامزد ملزم کی اپیل پر 20 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وہ سزا جو کسی قیدی کو ایک کمزور، ناکام اور سمجھوتہ شدہ نظام انصاف کے باعث برداشت کرنا پڑے، نہ تو قانونی حیثیت رکھتی ہے اور نہ اس کی گنجائش ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ انصاف میں تاخیر کا سب سے زیادہ نشانہ وہ افراد بنتے ہیں جو مالی لحاظ سے اس قدر کمزور ہیں کہ اپنی مرضی کا وکیل رکھنے کی بھی استطاعت نہیں رکھتے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ایسا لگتا ہے فوجداری نظام انصاف، تفتیش سے لے کر اپیل کی سماعت تک، طاقتور اور بااثر افراد کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہو جاتا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ایک کمزور اور سمجھوتہ شدہ نظام انصاف قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتا ہے، جس سے بدعنوانی، آمریت اور طاقتور طبقے کی حکمرانی کو فروغ ملتا ہے۔ فیصلے کے مطابق سیاسی مداخلت اور کرپشن سے پاک فوجداری نظام انصاف ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ عدالت نے موجودہ کیس میں نوٹ کیا کہ 1991 میں اپیل کنندہ کم عمر تھا اور اس کا ماضی کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ملتا، اس کے علاوہ، عناد قتل بھی اپیل کنندہ کے والد سے منسوب کیا گیا اور ریکور کیے گئے آتشیں اسلحے کے شواہد کو شک سے بالا تر نہیں سمجھا گیا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اپیل کنندہ عمر قید سے بھی زیادہ سزا جیل میں کاٹ چکا ہے، ان تمام وجوہات کی بنا پر، سپریم کورٹ نے اپیل جزوی طور پر منظور کر لی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیا محاذ کھل گیا
  • سول کورٹس کے فیصلوں کیخلاف اپیلیں ضلعی عدالتوں کو بھیجنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں اختلافات
  • فوجداری نظام انصاف طاقتور افراد کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہو جاتا ہے: سپریم کورٹ
  • عمران خان کو 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کیوں نہیں ملی؟ لاہور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری
  • لاہور ہائیکورٹ: بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری
  • 9 مئی کے 8 مقدمات میں عمران خان کی تمام ضمانتیں مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری
  • لاہور ہائیکورٹ: بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانتیں مسترد، تحریری فیصلہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی ماہِ جون کی کارکردگی رپورٹ جاری, جسٹس انعام امین منہاس 313 مقدمات نمٹا کر پہلے نمبر پر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ جُون کی کارکردگی رپورٹ جاری؛ قائم مقام چیف جسٹس تیسرے نمبر پر
  • منشیات فروش کی ضمانت کرنے پر جج کمرہ عدالت سے گرفتار