کراچی: کریم آباد انڈر پاس میں جھگڑے کے دوران ایک شخص قتل
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کراچی:
کریم آباد انڈر پاس میں کام کے دوران چوکیدار نے اسسٹنٹ کک کے سر پر آہنی راڈ مار کر قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق عزیزآباد کے علاقے ایف بی ایریا کریم آباد انڈر پاس میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب جھگڑے کے دوران آہنی راڈ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ مقتول کی لاش عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی، جہاں اس کی شناخت 30 سالہ محمد حسن ولد میر حسن کے نام سے ہوئی۔
جاں بحق ہونے والے شخص کے بھائی عبد اللہ نے بتایا کہ مقتول غیر شادی شدہ تھا اور اس کا تعلق میرپور خاص سے تھا۔ وہ اور اس کا بھائی حاجی شیر جان موسیٰ خیل کی ایس ایم ایس کمپنی میں کام کر رہے تھے جہاں مقتول اسسٹنٹ کک جبکہ وہ خود آفس بوائے کے طور پر ملازمت کر رہا تھا۔
عبد اللہ کے مطابق کمپنی کا کام کریم آباد انڈر پاس میں جاری تھا، اور وہ سب مزدور گزشتہ ڈیڑھ سال سے کنٹینر میں بنائے گئے کمروں میں رہائش پذیر تھے۔ مقتول کا کمپنی میں بطور چوکیدار کام کرنے والے لڑکے وحید سے جھگڑا ہوا، جس پر وحید نے لوہے کی راڈ محمد حسن کے سر پر دے ماری اور فرار ہوگیا۔ قاتل وحید شکارپور کا رہائشی ہے۔
عبد اللہ نے مزید بتایا کہ عزیزآباد پولیس کو بیان دے دیا گیا ہے، جبکہ مقتول کی لاش قانونی کارروائی کے بعد آبائی علاقے میرپور خاص منتقل کر دی گئی ہے۔ پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور قاتل کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کریم آباد انڈر پاس میں
پڑھیں:
کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔ عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔ عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔