ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل وزیر نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کا کوئی دین مذہب نہیں، ہم اپنی سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں۔
 عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ ہم اپنی سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں ۔ دہشتگردی ایک ناسور ہے اور دہشتگرد کا کوئی مذہب کوئی دین نہیں ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس کے خلاف اکٹھے ہوں۔ ہم اپنے عام شہریوں، سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی بہت لاشیں اٹھا چکے ہیں ۔ یہ حکومت بہت ہی نکمی ہے۔ وزیروں مشیروں کی فوج ایسے اکٹھی کی ہوئی ہے جیسے ریوڑیاں بٹ رہی ہوں ۔

جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت 

زرتاج گل کا کہنا تھا کہ صدر، وزیراعظم اور ان کے وزرا فارم سنتالیس کی پیداوار ہیں ۔ صدر کی تقریر کا کسی کو کوئی پتا نہیں تھا۔ اس کی تحریر بعد میں دی گئی ہے ۔ لکھی تقریر میں معاشی اشاریے والی لائنوں پر وائٹ فلوٹ لگایا گیا ہے ۔ خطاب میں صدر نے صرف سندھ کے پانی کی بات کی، ملک کی کوئی بات نہیں کی گئی ۔ پانی کا مسئلہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، سب کو اکٹھے بٹھائیں اور تقسیم برابر ہو تاکہ لڑائی نہ ہو ۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نورین آپا، علیمہ آپا اور بشریٰ بی بی سب ہمارے لیے قابل احترام ہیں ۔  علیمہ آپا ہمیں کوئی نصیحت کرتی ہیں تو ہم اس کو اون کرتے ہیں۔

جعفر ایکسپریس پر حملہ: ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا لیڈر اس وقت جیل بیٹھا ہے، قید کی صعوبتیں جھیل رہا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی ڈیل کر کے باہر نہیں گیا۔ اس تحریک میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں، اہلیہ اور وکلا ان کے ساتھ ہیں کھڑے ہیں ۔ میڈیا میں کچھ خبریں آ جاتی ہیں جن کے سورس کا علم نہیں ہوتا۔ ایسی خبریں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں ۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز کے کے ساتھ ہیں نے کہا کہ پی ٹی آئی

پڑھیں:

مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس

اپنے ایک بیان میں حماس کے رہنماء کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی، حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئے اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کیخلاف صف آراء ہو۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک "حماس" کے رہنماء "عبد الرحمٰن شدید" نے کہا کہ مغربی کنارے میں عوامی مظاہروں کو فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ذریعے کچلنا، صیہونی رژیم کے موقف اور جارحیت کے ساتھ ہم آہنگی کی مانند ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرے کم از کم مغربی کنارے کے لوگوں کی غزہ کے ساتھ مذہبی و قومی یکجہتی کا اظہار ہیں کہ جنہیں کچلنے کی بجائے ان کی حمایت ہونی چاہیے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی حریت پسندوں کو دبانے سے باز آئیں اور عوام کے مقابلے میں کھڑے ہونے کی بجائے صہیونی رژیم کے خلاف صف آراء ہوں۔ عبد الرحمٰن شدید نے غزہ کی حمایت میں عوامی سرگرمیوں کو جاری رکھنے اور مہمات کو تیز کرنے پر زور دیا تا کہ اس پٹی کا محاصرہ ٹوٹ سکے اور صیہونی رژیم کی جارحیت رُک سکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے ایک ایسے پُرامن عوامی مظاہرے کو روک دیا جس کا مقصد غزہ میں بھوک ختم کرنے کی اپیل کرنا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • چُن چُن کر سزائیں دی جا رہی ہیں، کوئی تو ہے جو خوفزدہ ہے، علیمہ خان
  • فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی
  • مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کیجانب سے مظاہرین کو دبانے کا عمل صیہونی رژیم کیساتھ تعاون کے مترادف ہے، حماس
  • پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہ کریں تو کیا کریں: اسد
  • پشاور سے کوئٹہ جانیوالی جعفر ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات پر سبی ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا
  • مستونگ میں آپریشن، میجر، سپاہی شہید، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشتگرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، صدر مملکت کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ 3 دہشتگرد جہنم واصل، 2 جوان شہید
  • سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک