مشہور بھارتی اداکار پر 2004 میں مرنے والی ساتھی اداکارہ کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
جنوبی بھارتی اداکار موہن بابو کے خلاف 2004 میں مرنے والی مشہور اداکارہ اور سوریہ ونشم اسٹارسندریا کی موت میں ملوث ہونے کا الزام عائد کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق موہن بابو کیخلاف آندھرا پردیش کے کھمم ضلع میں شکایت درج کرائی گئی ہے، جس میں ان پر 2004 کے طیارہ حادثے میں سندریا کی موت میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ موہن بابو سندریا اور اس کے خاندان کے ساتھ جائیداد کے تنازع میں ملوث تھے اور انہوں نے اداکارہ پر اپنی زمین بیچنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ مزید برآں، شکایت کنندہ کا دعویٰ ہے کہ موہن بابو نے ہوائی جہاز کے حادثے کے بعد جائیداد پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا تھا۔
A post shared by Tellychakkar Official ® (@tellychakkar)
واضح رہے کہ جنوبی بھارت کی معروف اداکارہ سندریا نے مشہور فلم سوریہ ونشم میں امیتابھ بچن کے ساتھ کام کیا تھا۔ 2004 میں وہ اور ان کا بھائی کریم نگر میں ایک سیاسی مہم کے پروگرام میں جا رہے تھے جب ان کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ان کی موت ہو گئی۔
رپورٹس یہ بھی بتاتی ہیں کہ سندریا اس وقت حاملہ تھیں اور اس حادثے کے بعد انکی لاش کبھی برآمد نہیں ہوسکی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لامے کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
سوشل میڈیا کی دنیا کا جانا پہچانا چہرہ، کھابے لامے، جنہوں نے بنا ایک لفظ کہے دنیا کو قہقہوں کا تحفہ دیا، اب خود ایک سنجیدہ خبر کی زینت بن چکے ہیں۔ امریکا کے ہیرے ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
یہ واقعہ 6 جون کو پیش آیا جب اٹلی کے شہری 25 سالہ ٹک ٹاک اسٹار کھابے لامے لاس ویگاس پہنچے تو امریکی امیگریشن حکام نے ان کے ویزا کی مدت سے تجاوز کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے بعد ازاں تصدیق کی کہ کھابے لامے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے، تاہم اسی روز انہیں ’رضاکارانہ واپسی‘ کی اجازت دے کر رہا کردیا گیا۔
واضح رہے کہ کھابے لامے کا تعلق سینیگال سے ہے، مگر وہ کم عمری میں اٹلی منتقل ہوگئے تھے اور 2022 میں اطالوی شہریت حاصل کی۔ ان کی شہرت کا آغاز اُس وقت ہوا جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں فیکٹری کی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اسی فارغ وقت میں انہوں نے مزاحیہ ویڈیوز بنانا شروع کیں جن میں وہ بنا کچھ کہے پیچیدہ ٹیوٹوریلز کا مذاق اڑاتے اور سادہ حل دکھا کر لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتے۔
ٹک ٹاک پر کھابے لامے کے مداحوں کی تعداد 162 ملین سے بھی زیادہ ہے، اور ان کا سادہ، خاموش اور مخصوص انداز دنیا بھر میں ان کی مقبولیت کا راز بن چکا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، یونیسیف کے خیرسگالی سفیر بھی ہیں۔ فوربز کے مطابق انہوں نے محض ایک سال میں، یعنی جون 2022 سے ستمبر 2023 تک، مختلف برانڈز اور مارکیٹنگ پروجیکٹس سے تقریباً 16.5 ملین ڈالر کمائے۔
ان کی گرفتاری کی خبر اس وقت مزید گرم ہوئی جب ٹرمپ کے حامی معروف سیاسی کارکن بو لوڈن نے دعویٰ کیا کہ کھابے لامے کے خلاف شکایت خود انہوں نے درج کروائی۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اس دعوے کو مشکوک نظر سے دیکھا گیا، لیکن ICE کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان نے تمام افواہوں پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت کیے جا رہے ہیں، اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔
فی الحال کھابے لامے کی طرف سے اس واقعے پر کوئی باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن سوشل میڈیا پر ان کے لاکھوں مداح بے چینی سے ان کے خیریت سے ہونے اور کسی وضاحت کے منتظر ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu