یو اے ای کے ویزوں میں کمی سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)یو اے ای کے ویزوں میں کمی سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع کرا دی گئیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزارت خارجہ کی تحریری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پابندیوں کی وجہ متعدد مسائل ہیں،کچھ پاکستانیوں نے جعلی ڈگریاں، ملازمت کے جعلی معاہدے جمع کرائے،افرادی قوت کے کچھ ارکان مدت سے زیادہ قیام کر چکے ہیں،کچھ پاکستانی شہری سیاسی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے،کچھ پاکستانیوں نے سوشل میڈیا کا نامناسب استعمال کیا۔
وزارت خارجہ کاکہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں پر کوئی باضابطہ ویزا پابندی نہیں،متحدہ عرب امارات نے5سالہ ویزا کا اعلان کیا ہے،ابوظہبی میں پاکستانی سفارتخانے نے یو اے ای حکومت سے معاملہ اٹھایا ہے، حکومت متحدہ عرب امارات سے رابطے میں ہے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یو اے ای حکام کاکہنا ہے پاکستانی شہریوں پر باضابطہ پابندی نہیں۔
نائب کپتانی کی ذمہ داری کو اچھے سے نبھاؤں گا،شاداب خان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: یو اے ای
پڑھیں:
ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
پنجاب اسمبلی میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی قرارداد جمع کرا دی گئی۔
قرارداد صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن رکن اسمبلی فرخ جاوید مون نے پیش کی جس میں وفاقی حکومت سے پاکستان میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
جمع کروائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک مافیا لائیو چیٹ کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ دے رہا ہے جو نوجوان نسل بالخصوص بچوں کو بےحیائی کی طرف راغب کر رہا ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں آپس میں فحش گفتگو کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو غیر اخلاقی حرکات پر اُکساتے ہیں، جو اسلامی معاشرتی اقدار کے سراسر منافی ہے۔
قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوجوان نسل سستی شہرت اور پیسہ کمانے کے لیے ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز کی جانب تیزی سے راغب ہو رہی ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر فوری پابندی عائد کی جائے، تاکہ نوجوان نسل کو اخلاقی تباہی سے بچایا جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر ماضی میں بھی عارضی پابندیاں لگائی جاچکی ہیں جس کی بنیادی وجوہات میں فحاشی، غیر اخلاقی مواد اور صارفین کی ذہنی و اخلاقی تربیت پر منفی اثرات شامل ہیں۔
Post Views: 6