کوئٹہ:

دہشت گردوں سے بازیاب ہونے والے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے آنکھوں دیکھا حال سنایا ہے جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔

بازیاب ہونے والے ایک مسافر نے روداد سناتے ہوئے بتایا کہ حملے کے وقت ہر طرف چیخ و پکار تھی، ہم سب جان بچانے کے لیے ٹرین کے فرش پر لیٹ گئے تھے اور پھر اسی دوران فائرنگ کے ساتھ دھماکے ہوئے۔

مسافر نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں نے کہا کہ سب لوگ نیچے اتر جائیں، لوگ نہیں اتر رہے تھے لیکن میں اپنے بچوں کو لیکر اتر گیا، میں نے کہا جب وہ کہہ رہے ہیں کہ نیچے اترو تو پھر اتر جانا چاہیے ورنہ اندر آ کر بھی مارنا شروع کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نیچے اتر گئے جس کے بعد انہوں نے مجھ سمیت میرے بچوں اور میری اہلیہ کو چھوڑ دیا، ساتھ یہ بھی کہا کہ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا۔

بازیابی پانے والے بزرگ مسافر نے بتایا کہ دہشت گردوں کے کہنے پر بچوں کو اترنے کا کہا، کیونکہ اندر میں بھی مرنا تھا اور باہر بھی، پھر اتر گئے لیکن ہم سب کو چھوڑ دیا گیا۔

بزرگ مسافر نے بتایا کہ ہم سب لوگ چلتے چلتے قریب نہر میں گر گئے اور 4 گھنٹے مسلسل چلنے کے بعد محفوظ مقام پر پہنچے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے اور 500 مسافروں کو یرغمال بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن میں اب تک 27 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جبکہ 155 مسافروں کو بازیاب کروا لیا گیا۔

مزید پڑھیں؛ جعفر ایکسپریس پر حملہ، دہشتگردوں سے رہائی پانے والے مسافر کا اظہار تشکر

ٹرین صبح ساڑھے نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی، جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، خود کش بمباروں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے اور خود کش بمباروں نے تین مختلف جگہوں پر عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

عورتوں اور بچوں کی خود کُش بمباروں کے ساتھ موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں انتہائی اختیاط برتی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس مسافر نے بتایا کہ بچوں کو

پڑھیں:

بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے۔

بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے بہادری اور مؤثر حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیے۔

ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سجاد خان کے مطابق میریان تھانے پر دہشت گردوں کا حملہ صرف 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا۔ اس کے بعد مزنگ چوکی پر درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس کے دوران ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

آر پی او کے مطابق پولیس نے بھرپور جواب دیتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا، جبکہ ان کے ساتھی لاشیں اور زخمیوں کو لے کر فرار ہو گئے۔ حملے میں پولیس کے تین اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔

ادھر ضلع کرک میں بھی گرگری تھانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو تھانے کے قریب آنے سے روک دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق پولیس کی مؤثر مزاحمت کے باعث دہشت گرد فرار ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے نے 3 ٹرینیں منسوخ کر دیں، مسافر پریشانی کا شکار
  • لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • کرک؛ رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشت گردوں کا حملہ ناکام
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • پشاور، جعلی ویزے پر جانے والے دو مسافر زیر حراست، نشاندہی پر تین ایجنٹس گرفتار
  • پشاور: جعلی ویزے پر البانیہ جانے والے دو مسافر زیر حراست، نشاندہی پر تین ایجنٹس گرفتار