عمر ایوب کو بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگانے سے پہلے انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ایک بیان میں سینئر وزیر سندھ کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شروع کیے گئے، جن میں سندھ کے اعتراضات کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا، پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے عوام کے ساتھ جو ناانصافی کی، اس کا انہیں حساب دینا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے عمر ایوب کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگانے سے پہلے انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے نہ صرف خود چوری کرتے ہیں بلکہ کھوجی بھی خود ہی بن جاتے ہیں، دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شروع کیے گئے، جن میں سندھ کے اعتراضات کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے شدید اعتراضات کے باوجود جلال پور کینال، چوبارہ برانچ کینال، اور گریٹر تھل کینال (فیز-II)جیسے منصوبوں پر کام کا آغاز کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے مختلف وفاقی فورمز پر ان منصوبوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، مگر پی ٹی آئی حکومت نے ان پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے اس وقت بھی واضح کیا تھا کہ یہ اقدام آئین، 1991ء کے واٹر اپورشنمنٹ ایکارڈ، اور ارسا ایکٹ 1992ء کی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے ماضی میں بھی ان منصوبوں کے خلاف متفقہ قراردادیں منظور کی تھیں لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی حکومت نے یکطرفہ طور پر پنجاب کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان پر کام جاری رکھا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے عوام کے ساتھ جو ناانصافی کی، اس کا انہیں حساب دینا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی حکومت نے نے کہا کہ سندھ کے
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کی مدد کررہے ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-16
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کی بھرپور مدد کر رہی ہے اور بلاول بھٹو کی ہدایت پر کسانوں کے لیے ریلیف پیکیج تیار کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ایمرجنسی کا نفاذ ناگزیر ہے تاکہ گندم کی ممکنہ قلت سے بچا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے کورنگی میں مرکز برائے معذوری شمولیت کا افتتاح کیا اور کہا کہ سندھ حکومت امن و امان کی بحالی اور خصوصی افراد کو معاشی عمل میں شامل کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔، مرکز محکمہ بحالی و بااختیاری معذوران سندھ حکومت نے “ناو پاکستان ڈس ایبیلٹی پروگرام” کے تعاون سے قائم کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے یاد دلایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بڑے پیمانے پر ہونے والے سیلابی نقصانات کے بعد زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے زرعی ایمرجنسی کے اعلان اور کمیٹی کے قیام پر اظہار تشکر کیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر کسانوں کے لیے ریلیف پیکج تیار کر لیا ہے۔ ہم اپنے کاشتکاروں کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ سے امداد لینے کے فیصلے کی بھی تائید کی۔