ایک بیان میں سینئر وزیر سندھ کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شروع کیے گئے، جن میں سندھ کے اعتراضات کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا، پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے عوام کے ساتھ جو ناانصافی کی، اس کا انہیں حساب دینا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے عمر ایوب کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پر الزام لگانے سے پہلے انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے نہ صرف خود چوری کرتے ہیں بلکہ کھوجی بھی خود ہی بن جاتے ہیں، دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شروع کیے گئے، جن میں سندھ کے اعتراضات کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے شدید اعتراضات کے باوجود جلال پور کینال، چوبارہ برانچ کینال، اور گریٹر تھل کینال (فیز-II)جیسے منصوبوں پر کام کا آغاز کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے مختلف وفاقی فورمز پر ان منصوبوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا، مگر پی ٹی آئی حکومت نے ان پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نے اس وقت بھی واضح کیا تھا کہ یہ اقدام آئین، 1991ء کے واٹر اپورشنمنٹ ایکارڈ، اور ارسا ایکٹ 1992ء کی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے ماضی میں بھی ان منصوبوں کے خلاف متفقہ قراردادیں منظور کی تھیں لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی حکومت نے یکطرفہ طور پر پنجاب کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان پر کام جاری رکھا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے سندھ کے عوام کے ساتھ جو ناانصافی کی، اس کا انہیں حساب دینا ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی حکومت نے نے کہا کہ سندھ کے

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون

—فائل فوٹو

وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔

وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • بینظیر ہاری کارڈ صوبے کے کاشتکاروں کیلئے نیا دور ثابت ہوگا، شرجیل میمن
  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • ٹنڈو جام: صوبائی وزیر شرجیل میمن اپنے حلقے میں عوامی شکایات سن رہے ہیں
  • بہار کے وزیراعلٰی کو اپنے 20 سالہ دور اقتدار کا حساب دینا چاہیئے، اشوک گہلوت