Express News:
2025-07-26@23:40:40 GMT

پاک آذربائیجان باہمی تعلقات

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

جدہ میں منعقدہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقعے پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی اور اس موقعے پر اس عزم کو دہرایا کہ دونوں ممالک دو طرفہ تعاون میں اضافہ کریں گے۔

اس سے قبل گزشتہ سال 11 جولائی کو آذربائیجان کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر تعاون کے کئی سمجھوتوں پر دستخط ہوئے تھے۔ 1991 میں آذربائیجان کے آزادی کے حصول کے چند سال بعد 1995 کے موسم خزاں میں دونوں ممالک نے تجارت اور معیشت کی سطح پر تعاون کے لیے مشترکہ کمیشن کے قیام سے متعلق ایک پروٹوکول پر دستخط کیے تھے اور یہ طے پایا تھا کہ کمیشن کی میٹنگیں ہر دو سال بعد ہوا کریں گی۔ حالانکہ ایسے اجلاس کم از کم سال میں دو مرتبہ ہونے چاہئیں۔

آذربائیجان تیل اور گیس کے حوالے سے وسطی ایشیا کا انتہائی اہم ترین ملک ہے۔ اس کے علاوہ سونا، چاندی اور دیگر قیمتی معدنیات بھی پائی جاتی ہیں۔

ماہ فروری میں وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ آذربائیجان کے موقع پر آذربائیجان کی طرف سے 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے علاوہ یہ طے پایا کہ ایل این جی، پٹرولیم، دفاعی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تمام معاملات کو ایک ماہ کے اندر حتمی شکل دی جائے گی۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ کی ملاقات اسی سلسلے کی کڑی معلوم دے رہی ہے۔ ایک ماہ کے عرصے میں سے نصف سے زائد وقت گزر چکا ہے۔

دنیا جیو پولیٹیکل سے نکل کر تیز رفتاری کے ساتھ ’’جیو اکنامک‘‘ پالیسی کی جانب گامزن ہو چکی ہے۔ پاکستان نے ایک اہم مسئلے پر یعنی آرمینیا کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے، نگورنو کاراباخ کے مسئلے پر پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کا ساتھ دیا ہے اور آذربائیجان نے بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔

آذربائیجان پاکستان کے ساتھ اپنے تجارتی اور باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔ پاکستان آذربائیجان کو فوجی ساز و سامان اور لڑاکا طیاروں کی فروخت کے لیے بات چیت کر رہا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافے، نقل و حمل، توانائی کے شعبوں اور سیاحت کے شعبوں میں بھی مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

1995 میں دونوں ملکوں نے مشترکہ کمیشن قائم کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن اس پر زیادہ توجہ نہ دی جا سکی۔ ملک کو معاشی جنجال سے نکالنے کے لیے وزیر اعظم نے کوششوں کا آغاز کیا ہے اور اس سلسلے میں وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی اور دیگر اہم معاملات توانائی کے شعبوں اور گوادر تک رسائی سمیت بہت سے امور کو لے کر چلنا ہے۔

کئی ممالک ایسے ہیں جوکہ 20 اہم تجارتی شراکت داروں کی فہرست میں شامل ہیں البتہ آذربائیجان کے لیے پاکستانی برآمدات محض ایک سے ڈیڑھ کروڑ ڈالر تک ہی محدود رہے۔ اب اسے کس طرح بہتر بنایا جاسکتا ہے۔پاکستان آذربائیجان کو چاول، فروٹ، میڈیکل اور فارما سیوٹیکل پراڈکٹس کاٹن فیبرک اور سینتھیٹک فیبرکس کے علاوہ خام کپاس،کچھ کیمیکلز وغیرہ بھی برآمد کرتا ہے۔ آذربائیجان میں اس بات کی گنجائش ہے کہ بڑی مقدار میں پاکستان سے کپڑے، گارمنٹس اور لیدر سے بنی اشیا جس میں لیدر جیکٹس، دستانے، کچھ تعمیراتی سامان فرنیچرز اورکئی اشیا ایکسپورٹ کر سکتا ہے۔

کچھ کیمیکل پراڈکٹس ایسے ہیں جو پاکستان فروخت کر سکتا ہے اس ملک کو ٹرانسپورٹ ایکوئپمنٹ، پلاسٹک کی اشیا، کھاد اس طرح کی کئی اشیا کی ضرورت ہے جو پاکستان تھوڑی سی مارکیٹنگ کر کے وہاں کے تاجروں سے تعلقات بڑھا کر ان کو سہولیات فراہم کرکے اپنی ایکسپورٹ کے حجم کو فوری طور کم ازکم ایک ارب ڈالر تک لے جاسکتا ہے۔ باکو میں سفارتخانہ ہے اسے فعال کریں، دونوں ممالک میں ایسے تاجر کو تجارتی اتاشی مقررکریں جو بزنس کو سمجھتا ہو اور دونوں ممالک کے ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کے درمیان پل کا کام کر سکتا ہو تاکہ پاکستانی برآمدات میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ہو۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آذربائیجان کے دونوں ممالک کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

امریکا ایران کے ساتھ مکالمے پر پاکستان کے کردار کا معترف ہے: امریکی محکمہ خارجہ

واشنگٹن ( نیوزڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خطے میں استحکام اور ایران کے ساتھ مکالمے میں ثالث کا کردار ادا کرنے پر پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے پاک امریکا وزرائے خارجہ ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا جس کے مطابق وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا، پاکستان کا ایران کے ساتھ مکالمے میں ثالث کا کردار قابل تعریف ہے، پاکستان نے خطے میں استحکام کے لیےکردار ادا کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے بتایا ہے کہ اسحاق ڈار مارکو روبیو ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دوطرفہ تعاون بڑھانے پربات ہوئی، داعش خراسان کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اگست میں اسلام آباد میں پاک امریکا انسداد دہشت گردی مذاکرات ہوں گے۔

وزرائے خارجہ کی ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا گیا، ڈار روبیو ملاقات میں معدنیات اور مائننگ سیکٹر میں تعاون کے امکانات پر بھی بات ہوئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی تھی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

ملاقات کے بعد وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان امداد نہیں امریکا کے ساتھ تجارت کرنا چاہتا ہے اور امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ آئندہ چند ہفتوں میں طے ہو جائے گا، پاکستان بھارت سے بھی مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات کرنا چاہتا ہے، ہم دہشت گردی پر بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

قبل ازیں ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے بتایا کہ امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی لازوال قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئےکہا کہ عالمی و علاقائی امن کے حوالے سے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • امریکا ایران کے ساتھ مکالمے پر پاکستان کے کردار کا معترف ہے: امریکی محکمہ خارجہ
  • امن کیلئے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا، امریکی وزیر خارجہ: تعلقات کو وسعت دینے کے خواہاں، اسحاق ڈار
  • سعودی سفیر کی ملاقات، باہمی تعلقات کو وسعت دینا دونوں ممالک کیلئے مفید: صدر 
  • پاکستان امریکا کے ساتھ ٹریڈ چاہتا ہے ایڈ نہیں: اسحاق ڈار
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان اہم ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال  قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف
  • پاکستان امریکی کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش منزل ہے، اسحاق ڈار
  • پاکستان اور چین کی افواج کے درمیان تعلق باہمی تعلقات کا اہم ستون ہیں، چینی فوجی کمیشن
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • بیجنگ میں فیلڈ مارشل کی چینی وزیر خارجہ سے ملاقات، قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق