Express News:
2025-06-09@20:54:00 GMT

پاک آذربائیجان باہمی تعلقات

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

جدہ میں منعقدہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقعے پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی اور اس موقعے پر اس عزم کو دہرایا کہ دونوں ممالک دو طرفہ تعاون میں اضافہ کریں گے۔

اس سے قبل گزشتہ سال 11 جولائی کو آذربائیجان کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر تعاون کے کئی سمجھوتوں پر دستخط ہوئے تھے۔ 1991 میں آذربائیجان کے آزادی کے حصول کے چند سال بعد 1995 کے موسم خزاں میں دونوں ممالک نے تجارت اور معیشت کی سطح پر تعاون کے لیے مشترکہ کمیشن کے قیام سے متعلق ایک پروٹوکول پر دستخط کیے تھے اور یہ طے پایا تھا کہ کمیشن کی میٹنگیں ہر دو سال بعد ہوا کریں گی۔ حالانکہ ایسے اجلاس کم از کم سال میں دو مرتبہ ہونے چاہئیں۔

آذربائیجان تیل اور گیس کے حوالے سے وسطی ایشیا کا انتہائی اہم ترین ملک ہے۔ اس کے علاوہ سونا، چاندی اور دیگر قیمتی معدنیات بھی پائی جاتی ہیں۔

ماہ فروری میں وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ آذربائیجان کے موقع پر آذربائیجان کی طرف سے 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے علاوہ یہ طے پایا کہ ایل این جی، پٹرولیم، دفاعی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تمام معاملات کو ایک ماہ کے اندر حتمی شکل دی جائے گی۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ کی ملاقات اسی سلسلے کی کڑی معلوم دے رہی ہے۔ ایک ماہ کے عرصے میں سے نصف سے زائد وقت گزر چکا ہے۔

دنیا جیو پولیٹیکل سے نکل کر تیز رفتاری کے ساتھ ’’جیو اکنامک‘‘ پالیسی کی جانب گامزن ہو چکی ہے۔ پاکستان نے ایک اہم مسئلے پر یعنی آرمینیا کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے، نگورنو کاراباخ کے مسئلے پر پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کا ساتھ دیا ہے اور آذربائیجان نے بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔

آذربائیجان پاکستان کے ساتھ اپنے تجارتی اور باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔ پاکستان آذربائیجان کو فوجی ساز و سامان اور لڑاکا طیاروں کی فروخت کے لیے بات چیت کر رہا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافے، نقل و حمل، توانائی کے شعبوں اور سیاحت کے شعبوں میں بھی مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

1995 میں دونوں ملکوں نے مشترکہ کمیشن قائم کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن اس پر زیادہ توجہ نہ دی جا سکی۔ ملک کو معاشی جنجال سے نکالنے کے لیے وزیر اعظم نے کوششوں کا آغاز کیا ہے اور اس سلسلے میں وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی اور دیگر اہم معاملات توانائی کے شعبوں اور گوادر تک رسائی سمیت بہت سے امور کو لے کر چلنا ہے۔

کئی ممالک ایسے ہیں جوکہ 20 اہم تجارتی شراکت داروں کی فہرست میں شامل ہیں البتہ آذربائیجان کے لیے پاکستانی برآمدات محض ایک سے ڈیڑھ کروڑ ڈالر تک ہی محدود رہے۔ اب اسے کس طرح بہتر بنایا جاسکتا ہے۔پاکستان آذربائیجان کو چاول، فروٹ، میڈیکل اور فارما سیوٹیکل پراڈکٹس کاٹن فیبرک اور سینتھیٹک فیبرکس کے علاوہ خام کپاس،کچھ کیمیکلز وغیرہ بھی برآمد کرتا ہے۔ آذربائیجان میں اس بات کی گنجائش ہے کہ بڑی مقدار میں پاکستان سے کپڑے، گارمنٹس اور لیدر سے بنی اشیا جس میں لیدر جیکٹس، دستانے، کچھ تعمیراتی سامان فرنیچرز اورکئی اشیا ایکسپورٹ کر سکتا ہے۔

کچھ کیمیکل پراڈکٹس ایسے ہیں جو پاکستان فروخت کر سکتا ہے اس ملک کو ٹرانسپورٹ ایکوئپمنٹ، پلاسٹک کی اشیا، کھاد اس طرح کی کئی اشیا کی ضرورت ہے جو پاکستان تھوڑی سی مارکیٹنگ کر کے وہاں کے تاجروں سے تعلقات بڑھا کر ان کو سہولیات فراہم کرکے اپنی ایکسپورٹ کے حجم کو فوری طور کم ازکم ایک ارب ڈالر تک لے جاسکتا ہے۔ باکو میں سفارتخانہ ہے اسے فعال کریں، دونوں ممالک میں ایسے تاجر کو تجارتی اتاشی مقررکریں جو بزنس کو سمجھتا ہو اور دونوں ممالک کے ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کے درمیان پل کا کام کر سکتا ہو تاکہ پاکستانی برآمدات میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ہو۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آذربائیجان کے دونوں ممالک کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے

اسلام آباد‘ مکہ مکرمہ‘ جدہ (اے پی پی +خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم  شہباز شریف اور  فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور بنیان مرصوص کی عظیم فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا ہے۔ وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وفد کے ہمراہ ولیِ عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ  کیا۔ انہوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب عمرہ کی ادائیگی کی۔ بیان کے مطابق پاکستانی وفد کے لیے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے وفد کے ہمراہ خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور آپریشن بنیان مرصوص کی عظیم فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ وزیراعظم اور  فیلڈ مارشل نے وفد کے ہمراہ  پاکستان کی معاشی میدان اور عوامی فلاح کیلئے اقدامات کے حوالے سے حالیہ کامیابیوں پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کرتے ہوئے ملکی ترقی و خوشحالی کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ بالخصوص ظلم و جبر کے شکار  کشمیری و فلسطینی مسلمان بہن بھائیوں کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء  اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی۔ ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ محسن نقوی‘ وزیر اطلاعات عطا تارڑ‘ سعودی سفیر نواف المالکی بھی موجود تھے۔ منیٰ پیلس میں ہونے والی ملاقات میں  دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ باہمی دلچسپی کے امور اور دیرینہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے‘ خطے کی سکیورٹی صورتحال‘ معاشی و دفاعی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاقائی صورتحال اور قیام امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے بھارت سے کشیدگی کم کرانے پر سعودی قیادت کے کردار کا شکریہ بھی ادا کیا۔ دریں اثناء وزیر اعظم نے شاہی دیوان میں ولی عہد و وزیر اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے دئیے گئے خصوصی ظہرانے میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ ولی عہد سعودی عرب نے وزیراعظم کا بھرپور استقبال کیا اور خود گاڑی چلا کر وزیرِ اعظم کو ظہرانے میں شرکت کیلئے لے کر گئے۔ دونوں رہنماؤں کے مابین غیر رسمی گفتگو ہوئی۔ ظہرانے میں مشرق وسطیٰ کے اہم رہنماؤں سمیت سعودی کابینہ کے ارکان اور اعلی سعودی سول و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعظم کا سعودی ولی عہد کی جانب سے شاندار استقبال اور ظہرانے میں بطور مہمان خاص شرکت، پاکستان و سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات اور وزیرِ اعظم کی قیادت میں پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کا مظہر ہے۔وزیراعظم شہبازشریف اور سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کثیر جہتی تعلقات کو مزید گہرے کرنے کے لیے اپنے باہمی عزم کا اعادہ کیا ہے۔ جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی ذمہ دارانہ تحمل کی پالیسی کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن صرف بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ جمعہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق اعلامیہ میں بتایا گیا وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے، سٹرٹیجک اور برادرانہ تعلقات کا اعادہ کیا گیا۔ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو عید کی مبارکباد پیش کی اور دنیا بھر سے حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں موجود عازمین کے لیے سعودی عرب کی مہمان نوازی اور خدمات کو سراہا۔ انہوں نے حرمین شریفین کے متولی اور ولی عہد کی محفوظ اور روحانی طور پر تکمیل حج کے تجربے کو یقینی بنانے کی قابل ذکر کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران سعودی عرب کے فعال کردار اور خطے اور اس سے باہر امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے اس کے ثابت قدم عزم کو سراہا۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی ذمہ دارانہ تحمل کی پالیسی کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن صرف بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ کی سنگین انسانی صورتحال پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر زور دیا اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا جو عرب امن اقدام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مبنی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے قیادت کے مشترکہ وژن اور دونوں ممالک کے برادر عوام کی امنگوں کے مطابق اس سٹرٹیجک شراکت داری کو مزید بلند کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ولی عہد کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی پرزور دعوت دی جسے ولی عہد نے بخوشی  قبول کر لیا۔ جبکہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا دو روزہ دورہ سعودی عرب مکمل ہوگیا۔ پرائم منسٹر آفس پریس ونگ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اپنا دو روزہ دورہ سعودی عرب مکمل کرکے پاکستان کیلئے روانہ ہو گئے۔ گورنر جدہ، شہزادہ سعود بن عبداللہ جلاوی، سعودیہ عرب کے پاکستان میں سفیر نواف بن سعید المالکی، پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق اور اعلی سفارتی اہلکاروں نے جدہ ائیر پورٹ پر وزیرِ اعظم کو الوداع کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کئی ممالک میں مہنگائی جوں کی توں لیکن پاکستان میں کم ہوئی، مشیر وزیر خزانہ
  • بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شاہی ظہرانے میں شرکت، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
  • پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • شہبازشریف کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے برادر اسلامی ممالک کے ہم منصبوں سے رابطے، عید کی مبارکباد دی
  • شہباز شریف کے عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی آذربائیجان کے صدر کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد
  • شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے