Nawaiwaqt:
2025-11-02@10:23:08 GMT

کراچی میں ٹریفک چالان سے سندھ حکومت کو کتنا ریونیو ملا؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

کراچی میں ٹریفک چالان سے سندھ حکومت کو کتنا ریونیو ملا؟

ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے شہر میں ٹریفک چالان سے حکومت کو 1 ارب روپے سے زائد کا ریونیو  ملا۔کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا ٹریفک کے مسائل ہیں، لیکن اداروں کے بغیر ٹریفک کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، ترقیاتی کاموں کے باعث بھی کافی لوڈ آجاتا ہے، ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کا کردار بھی اہم ہے، حادثے میں غلطی کا معلوم ہونا چاہیے تاکہ کارروائی کی جاسکے۔ایڈیشنل آئی جی پولیس کا کہنا تھا سگنلز لگانا پولیس کا کام نہیں، ایک سال میں 5 لاکھ گاڑیاں ضبط کیں، ٹریفک کی صورتحال کافی حد تک بہتر ہوئی ہے۔ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پریشر ہارن اور فینسی نمبر پلیٹس وغیرہ کا استعمال غیر قانونی ہے اور ایسی اشیاء بیچنے والے دکانداروں کیخلاف بھی کارروائی کر رہے ہیں۔ڈی آئی جی ٹریفک نے کہا کہ مجموعی طور پر27 ہزار سے زائد نمبر پلیٹس، ہوٹرز، پریشر ہارن تلف کریں گے، شہر میں ہونے والے حادثات کے جائزے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دے رہے ہیں، کراچی ایکسیڈنٹ اینالائسز ٹیم 10 افراد پر مشتمل ہوگی، یہ ٹیم حادثے کی وجوہات کا تعین کرے گی اور سراغ لگائے گی اور حادثات کا ڈیٹا بھی مرتب کرے گی۔ڈی آئی جی پیر محمد شاہ کا کہنا تھا حادثات میں سب سے زیادہ اموات موٹر سائیکل سواروں کی ہو رہی ہے، اس کے علاوہ جلد ہی ایک ایپ بھی تیار کرنے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کا کہنا

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التو جمع، سہولیات کے بغیر جرمانے ظلم قرار

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکنِ سندھ اسمبلی انجینئیر عادل عسکری نے کراچی کے شہریوں پر بنیادی سہولیات اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کے بغیر الیکٹرانک چالان کے نفاذ کے خلاف سندھ اسمبلی میں فوری عوامی اہمیت کی تحریکِ التواء جمع کرادی ہے۔

تحریکِ التواء میں عادل عسکری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ٹریفک کے بنیادی انتظامات اور روڈ سیفٹی کے اقدامات کو یقینی بنائے بغیر شہریوں پر الیکٹرانک چالان کا نفاذ کیا ہے، جو سراسر ناانصافی، قبل از وقت اور نقصان دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورے شہر اور صوبے میں ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، شہریوں کے لیے روزانہ مشکلات اور حادثات کا باعث بن رہی ہیں، شہر میں نقل و حمل کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں اور مسافروں کے پاس عوامی نقل و حمل کے کوئی قابل عمل آپشن دستیاب نہیں ہیں۔

رکن اسمبلی نے نشاندہی کی کہ غیر فعال ٹریفک سگنل سسٹم، سڑک کے نشانات، زیبرا کراسنگ اور ٹریفک سائن بورڈز کی کمی ڈرائیوروں اور پیدل چلنے والوں کے لیے ٹریفک قوانین پر عمل کرنا ناممکن بنا رہی ہے، جبکہ مافیاز اور ناجائز قابضین کی طرف سے تجاوزات مین سڑکوں کو تنگ کر کے ٹریفک کی روانی میں مزید رکاوٹ پیدا کر رکھی ہے۔

انجینئیر عادل عسکری نے مطالبہ کیا کہ ان سنگین حالات میں شہریوں پر بھاری الیکٹرانک چالان لگانا ایک عذاب اور ظلم ہے، حکومت سڑکوں کے بنیادی انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے کے بجائے، ناقص اور غیر منصفانہ نظام کے تحت شہریوں کو سزائیں دے رہی ہے۔

ایم کیو ایم کے رکن نے پرزور مطالبہ کیا کہ ایوان اس مسئلے پر فوری ایکشن لے اور جب تک انفراسٹرکچر بہتر نہیں ہوتا اس ریورس الیکٹرانک چالان سسٹم کو فوری طور پر معطل رکھا جائے، ساتھ ہی سڑکوں کی مرمت، فعال سگنلز لگانے، اور ناجائز تجاوزات ہٹانے کے لیے ایک جامع منصوبہ شروع کیا جائے۔

انہوں نے تحریک التواء کے ذریعے ایوان سے مطالبہ کیا کہ فوری عوامی اہمیت کے اس معاملے پر بحث کے لیے ایوان کی معمول کی کارروائی ملتوی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • غلطی نہیں کی تو جرمانہ نہیں لگے گا، تصدیق کے بعد چالان معاف ہونگے، آئی جی سندھ
  • ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
  • کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
  • کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کے لیے ای ٹکٹنگ تربیتی مہم کا آغاز
  • کراچی میں ٹریفک چالان سے حاصل رقم صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ
  • ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد دستی چالان کا سلسلہ ختم ہوگیا: ڈی آئی جی ٹریفک
  • کراچی، بھاری بھرکم ای چالان سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التو جمع، سہولیات کے بغیر جرمانے ظلم قرار
  • کراچی کے بھاری بھرکم ای چالان سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
  • کراچی: ای چالان کے نام پر بھاری جرمانوں کیخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع