Express News:
2025-07-26@22:16:12 GMT

سیاحت کے شعبے میں 2029 تک 5.53 ارب ڈالر کی مارکیٹ متوقع

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں سال 2029 تک 5.53 ارب ڈالر کی مارکیٹ متوقع ہے۔

اسٹیٹسٹا ٹریول اینڈ ٹورازم پاکستان رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی سفری اور سیاحتی مارکیٹ 2025 میں 4 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کرے گی، جو اس شعبے کی مضبوط معاشی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔

صنعت 6.75 فیصد سالانہ شرح سے ترقی کرتے ہوئے 2029 تک 5.

53 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، جو طویل مدتی ترقی کی نشاندہی کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ’’پیکیج ہالیڈیز‘‘ سب سے بڑا حصہ ڈالیں گی، جس کی مالیت 2025 میں 1.92 ارب ڈالر ہوگی، جو منظم سفری تجربات کی بڑھتی ہوئی طلب کو ظاہر کرتی ہے۔ سال 2029 تک، پیکیج ہالیڈیز مارکیٹ میں صارفین کی تعداد 22.17 ملین تک پہنچنے کی توقع ہے، جو منصوبہ بندی شدہ تعطیلات میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے۔

مارکیٹ میں شمولیت 2025 میں 11.3 فیصد سے بڑھ کر 2029 میں 14.6 فیصد ہو جائے گی، جو سفر کے بڑھتے ہوئے مواقع اور کم لاگت کے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔ فی صارف اوسط آمدنی (ARPU) 150.66 ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، جو سیاحت پر بڑھتے ہوئے اخراجات کو ظاہر کرتی ہے۔

اسی طرح، 2029 تک آن لائن فروخت سیاحتی ریونیو کا 66 فیصد حصہ بنائے گی، جو ڈیجیٹل لین دین اور ای کامرس کے فروغ کی عکاسی کرتی ہے۔ بہتر انفرا اسٹرکچر اور بڑھتی ہوئی آمدنی گھریلو سیاحت کو فروغ دے رہی ہے، جو مقامی معیشت اور کاروبار کو مستحکم کر رہی ہے۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، آن لائن بکنگ اور سوشل میڈیا سفری رجحانات کو فروغ دے رہے ہیں، جس سے سفری منصوبہ بندی مزید مؤثر ہو رہی ہے۔ حکومتی اقدامات، پالیسی اصلاحات اور تشہیری مہمات سیاحت کو فروغ دے رہی ہیں، جس سے پاکستان ایک پرکشش سیاحتی مقام بن رہا ہے۔

حکومتی اقدامات، بہتر انفرا اسٹرکچر اور ڈیجیٹل انضمام اس صنعت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، جو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو متوجہ کر رہے ہیں۔ مستحکم سیاسی ماحول اور بہتر سیکیورٹی اقدامات نے سیاحوں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے، جس سے ملکی اور غیر ملکی سیاحت کو فروغ ملا ہے۔

نئی بین الاقوامی پروازیں پاکستان کی عالمی رابطہ کاری کو بہتر بنا رہی ہیں، جس سے غیر ملکی سیاحوں کی آمد اور زرمبادلہ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سیاحت کی ترقی مہمان نوازی اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شعبوں میں ملازمتوں اور معاشی مواقع پیدا کرے گی۔

پائیدار سیاحت کے طریقے قدرتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں، تاکہ آنے والی نسلیں بھی ان سے مستفید ہو سکیں۔ مہمان نوازی اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں نجی سرمایہ کاری صنعت کی ترقی اور خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنا سکتی ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کو ظاہر کرتی ہے ارب ڈالر کو فروغ

پڑھیں:

ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟

ٹرمپ انتظامیہ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے فروغ کے لیے ایک 28 صفحات پر مشتمل جامع ‘اے آئی ایکشن پلان’ جاری کیا ہے جس میں اگلے ایک سال میں نافذ کیے جانے والے 90 سے زائد حکومتی اقدامات شامل ہیں۔

اس منصوبے کا مقصد امریکا کو عالمی اے آئی دوڑ میں برتری دلانا، بیوروکریسی کم کرنا اور بقول انتظامیہ ‘نظریاتی تعصب’ سے پاک ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ

ٹرمپ کے مشیر برائے ٹیکنالوجی ڈیوڈ ساکس کا کہنا ہے کہ اے آئی ایک انقلابی ٹیکنالوجی ہے جو معیشت اور قومی سلامتی پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے اور امریکا اس میدان میں چین پر سبقت چاہتا ہے۔ منصوبے میں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر، امریکی ٹیکنالوجی کی عالمی برآمد اور سرکاری و نجی شعبے میں اے آئی کے استعمال کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔

ایکشن پلان کے تحت وفاقی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسی پالیسیوں کا ازسرِنو جائزہ لیں جو اے آئی کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔

صدر ٹرمپ نے 3 ایگزیکٹو آرڈرز پر بھی دستخط کردیے ہیں۔ ایک آرڈر امریکی اے آئی ٹیکنالوجی کی برآمد کو فروغ دے گا، دوسرا ‘نظریاتی تعصب’ والے اے آئی سسٹمز کے خاتمے کی کوشش کرے گا جبکہ تیسرا اے آئی سے پیدا ہونے والے ممکنہ خطرات کی نگرانی سے متعلق ہوگا۔ وائٹ ہاؤس کا مؤقف ہے کہ اے آئی سسٹمز کو ‘سوشل ایجنڈا’ یا سیاسی نظریات سے پاک ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: مصنوعی ذہانت سے لیس لال بیگ میدانِ جنگ میں اترنے کے لیے تیار

تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ عوامی مفادات سے زیادہ بڑی ٹیک کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اے آئی ناؤ انسٹیٹیوٹ کی شریک ڈائریکٹر سارہ مائرز ویسٹ نے کہا کہ یہ منصوبہ عام لوگوں کے تحفظات کو نظر انداز کرتا ہے اور کارپوریٹ مفادات کو ترجیح دیتا ہے۔

سابق بائیڈن انتظامیہ کے عہدیدار جم سیکریٹو نے خبردار کیا کہ حفاظتی اصولوں کے بغیر اے آئی کی تیز رفتار ترقی ‘ریاستی خطرہ’ بن سکتی ہے۔ بائیڈن کا 2023 کا اے آئی آرڈر جو حفاظتی اصول فراہم کرتا تھا، ٹرمپ نے صدارت سنبھالتے ہی منسوخ کر دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا معاشی ترقی کا نیا منصوبہ، 2029 تک جی ڈی پی گروتھ کیلئے 40 اہداف مقرر
  • وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے سردار یاسر الیاس کی ملاقات ، سیاحت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ
  • وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ سے چینی سفیر جیانگ زیڈونگ کی ملاقات، ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر تبادلہ خیال
  • ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز اضافہ
  • ایکسچینج کمپنیوں کے نمائندوں کی میجر جنرل فیصل نصیر سے ملاقات، ڈالر کی بڑھتی قدر پر گفتگوکی گئی، بلومبرگ کا رپورٹ میں دعویٰ 
  • سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی: معاشی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف، وزیراعظم
  • پاکستان پر اعتماد بحال، ایک اور عالمی ایجنسی نے کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی
  • ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا