وہ واحد چیز، جس میں پاکستان ہندوستان سے آگے نکل گیا! فہرست میں نمبر دیکھ کر حیران نہ ہوں
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہندوستان کی ہوا ہی آلودہ ہو رہی ہے تو یہ خبر آپ کو حیران کر سکتی ہے! پاکستان اب دنیا کا تیسرا آلودہ ترین ملک بن گیا ہے۔ سوئس ایئر ٹیکنالوجی کمپنی IQAir کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہوا اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ لوگوں کے لیے سانس لینا مشکل ہو رہا ہے۔ اس فہرست میں چاڈ ٹاپ پر ہے جبکہ بنگلہ دیش دوسرے نمبر پر ہے۔
گزشتہ سال پاکستان میں آلودگی کی سطح اس قدر بڑھ گئی تھی کہ اسے ‘آفت’ قرار دینا پڑا تھا۔ خاص طور پر پنجاب میں حالات کافی سنگین ہو گئے تھے۔ اس زہریلی ہوا کی وجہ سے تقریباً 20 لاکھ لوگ بیمار ہو کر علاج کے لیے اسپتال پہنچے۔ حکومت نے آلودگی سے نمٹنے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا اور اسکول بند کر دیے، لیکن صورتحال قابو میں نہ آ سکی تھی۔
ڈبلیو ایچ او کے معیارات سے 15 گنا زیادہ آلودہ ہے پاکستان کی ہوا
IQAir کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں PM2.
ہندوستان اور دیگر ممالک میں کیا حال ہے؟
IQAir کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان اس فہرست میں 5ویں نمبر پر ہے۔ نئی دہلی کو دنیا کا سب سے آلودہ دارالحکومت قرار دیا گیا، اس کے بعد چاڈ کا دارالحکومت N’Djamena اور پھر بنگلہ دیش کا دارالحکومت ڈھاکہ ہے۔ ہندوستان کے کئی شہر بھی شدید آلودگی کی لپیٹ میں ہیں۔
جنوبی ایشیا میں پاکستان کی صورتحال تشویشناک
جنوبی ایشیا میں پاکستان آلودگی کے لحاظ سے بنگلہ دیش کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق لاہور، ملتان، پشاور اور سیالکوٹ جیسے شہر سب سے زیادہ آلودہ ہیں۔ پاکستان میں فضائی آلودگی کے پیچھے بہت سی وجوہات ہیں جن میں لکڑی اور کچرا جلانا، فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں، گاڑیوں کا دھواں، اینٹوں کے بھٹوں سے اٹھنے والا دھواں اور تعمیراتی کام سے اڑنے والی گردوغبار شامل ہیں۔
مزیدپڑھیں:’ اسلام قبول کرنے سے جو سکون ملا اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا‘
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان میں
پڑھیں:
صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینئر صحافی وسعت اللہ خان نے بی بی سی اردو پر بلاگ شائع کیا ہے جس میں انہوں نے پاکستان کی نامور شخصیت سے ماضی میں جڑے نہایت حیران کن واقعات کا ذکر کیاہے جس نے بہت سے افراد کو چونکا کر رکھ دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق وسعت اللہ خان نے اپنی تحریر میں بتایا کہ موجودہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی پر ماضی میں بچی کے اغواء کا مقدمہ درج کیا گیا ، سیشن عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے گرفتار ی کا حکم دیا جس کے بعد وہ غائب ہو گئے تاہم بعدازاں انہوں نے اسے گھریلو جھگڑا قرار دیا اور کچھ عرصہ کے بعد انہیں عدالت نے بے گناہ قرار دیا اور پھر اس کے بعد ان کی ترقی کے راستے کھلتے چلے گئے ، اس طرح وہ وفاقی وزیر داخلہ بننے کے بعد اب وزیراعلیٰ بلوچستان ہیں ۔
کراچی کے 25ٹاؤنز میں پارکنگ فیس ختم، نوٹیفکیشن جاری
سرفراز بگٹی کی موجودہ کابینہ میں اس موجود وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر کے قریب واقع کنویں سے ماضی میں تین لاشیں برآمد ہوئیں تھیں ، جن میں دو مرد اور ایک عورت شامل تھی، ان کے ایک سابق ملازم نے ان پر الزام بھی عائد کیا تھا کہ اس کی بیوی ، دو بیٹے اور ایک بیٹی 2019 سے سردار کی نجی جیل میں ہے ۔بعدازان ان کی ضمانت ہو گئی اور محمد مری کا یہ دعویٰ غلط نکلا کہ اس کے خاندان کو سردار کے حکم پر مارادیا گیا ۔ خیر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کنویں سے ملنے والی لاشیں کس کی تھیں۔
سرفراز بگٹی کی کابینہ میں شامل وزیر مواصلات صادق عمرانی 2008 میں وزیر ہاوسنگ تھے، اسی سال گاؤں بابا کوٹ سے خبر آئی کہ پسند کی شادی کی ضد پر تین لڑکیوں اور اُن کا ساتھ دینے والی دو معمر خواتین کو اغوا اور فائرنگ سے شدید زخمی کرنے کے بعد ویرانے میں زندہ دفن کر دیا گیا۔ اس واردات میں صوبائی نمبر پلیٹ کی گاڑی استعمال ہوئی، صادق عمرانی نے وضاحت کی کہ پانچ نہیں دو عورتیں مری ہیں اور یہ کہ اس واردات میں اُن کے بھائی کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، البتہ مرنے والیوں کا تعلق اُن کے قبیلے سے ضرور ہے۔
"ایک اہم صوبائی عہدےدار ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے ؟"وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹوئیٹ، سوال اٹھا دیا
چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے تیسرے دن ہی اس واقعے کا نوٹس لے لیا تھا۔ اس واقعہ کا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی ازخود نوٹس لے کر اپنی سربراہی میں تین رکنی بنچ بنایا۔پولیس کو ایک گڑھے سے دو خواتین کی بے کفن لاشیں ملیں۔
مزید :