افغانستان میں پوست کی کاشت پر پابندی سے افیون کی قیمتوں میں 10 گنا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز

کابل (سب نیوز )اقوام متحدہ کے منشیات کے نگران ادارے نے کہا ہے کہ طالبان حکام کی جانب سے پوست کی کاشت پر عائد پابندی کے بعد افغانستان میں افیون کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور جرائم پیشہ گروہوں کو بھاری منافع مل رہا ہے۔ ویانا میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) نے ایک بیان میں کہا کہ 2024 میں افیون کی قیمت 750 ڈالر فی کلو گرام تک پہنچ گئی، جو 2022 میں 75 ڈالر فی کلو گرام کے مقابلے میں دس گنا زیادہ ہے جب طالبان حکومت نے پوست کی کاشت پر پابندی عائد کی تھی۔

ماضی میں دنیا میں سب سے زیادہ افیون پیدا کرنے والے ملک افغانستان میں پابندی کے بعد سے افیون کی پیداوار میں تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی ہے، اس اقدام سے اسمگلنگ کو روکا گیا اور ہیروئن اور افیون کی ضبطی میں 2021 کے مقابلے میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ قیمتوں میں اضافہ ہوا۔یو این او ڈی سی کا کہنا ہے کہ کم تجارتی حجم کے باوجود فی کلو گرام بلند قیمت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اب بھی بڑے پیمانے پر منافع کمایا جا رہا ہے، جس سے بنیادی طور پر منظم جرائم پیشہ گروہوں میں شامل بڑے تاجروں اور برآمد کنندگان کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

یو این او ڈی سی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طویل عرصے سے افیون کی اوسط قیمت 75 ڈالر فی کلو گرام تھی لیکن 2021 میں طالبان حکام کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اس میں اضافہ ہوا اور دسمبر 2023 میں یہ 800 ڈالر فی کلو گرام کی ماہانہ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2022 کے اختتام تک ملک میں موجود افیون کا تخمینہ 13 ہزار 200 ٹن تھا جس میں سے زیادہ تر بڑے تاجروں اور برآمد کنندگان کے پاس ہے، یہ مقدار 2027 تک افغان افیون کی طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پوست کی کاشت پر افغانستان میں سے افیون کی قیمتوں میں

پڑھیں:

اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

پنجاب کے اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے پنجاب اسمبلی کے سرکاری اسکولوں میں طلبہ کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع کرائی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔

متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام اسکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز اضافہ
  • پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت
  • بی ایم ڈبلیوگاڑیوں کے خریداروں کے لیے خوشخبری! قیمتوں میں لاکھوں کی کمی
  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 5,900 روپے کمی ریکارڈ
  • مصنوعی ذہانت کے استعمال سے گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ کی آمدنی میں نمایاں اضافہ
  • سولر پینل درآمد پر ڈیوٹی میں بڑی کمی ،قیمتوں میں زبردست کمی کا امکان
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا
  • اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں!
  • دنیا بھر میں سولر پینلز سستے، پاکستان میں کسٹمز ویلیو میں کمی