اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے دمشق پر فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں مارا گیا شخص فلسطینی اسلامی جہاد کا عہدیدار تھا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے اسرائیلی حکومت کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ اس نے شام میں اس کے ایک کمانڈر کو شہید کیا ہے۔ تحریک نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا ہے کہ صہیونیوں نے دمشق پر اپنے حملے میں ایک خالی مکان کو نشانہ بنایا اور یہ دعویٰ کہ انہوں نے تحریک کے کمانڈ ہیڈکوارٹر میں سے ایک کو نشانہ بنایا ہے، غلط ہے۔ شام میں اسلامی جہاد کے نمائندے اسماعیل السندوی نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے دمشق کے نواحی علاقے "دامر" پر آج کے حملے میں اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد نخلیح کے گھر کو نشانہ بنایا۔   اسلامی جہاد کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے قتل سے متعلق صہیونی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے السنداوی نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونیوں نے ایک خالی مکان کو نشانہ بنایا۔ اسی تناظر میں اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے دمشق پر فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں مارا گیا شخص فلسطینی اسلامی جہاد کا عہدیدار تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو نشانہ بنایا اسلامی جہاد حملے میں

پڑھیں:

حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید

امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔

دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ

اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔

ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں سچ بولنے پر صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید