اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے دمشق پر فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں مارا گیا شخص فلسطینی اسلامی جہاد کا عہدیدار تھا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے اسرائیلی حکومت کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ اس نے شام میں اس کے ایک کمانڈر کو شہید کیا ہے۔ تحریک نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا ہے کہ صہیونیوں نے دمشق پر اپنے حملے میں ایک خالی مکان کو نشانہ بنایا اور یہ دعویٰ کہ انہوں نے تحریک کے کمانڈ ہیڈکوارٹر میں سے ایک کو نشانہ بنایا ہے، غلط ہے۔ شام میں اسلامی جہاد کے نمائندے اسماعیل السندوی نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے دمشق کے نواحی علاقے "دامر" پر آج کے حملے میں اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد نخلیح کے گھر کو نشانہ بنایا۔   اسلامی جہاد کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے قتل سے متعلق صہیونی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے السنداوی نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونیوں نے ایک خالی مکان کو نشانہ بنایا۔ اسی تناظر میں اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے دمشق پر فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں مارا گیا شخص فلسطینی اسلامی جہاد کا عہدیدار تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو نشانہ بنایا اسلامی جہاد حملے میں

پڑھیں:

شام: سویدا میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران مراکز صحت بھی نشانہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 جولائی 2025ء) شام کے علاقے سویدا میں خونریز فرقہ وارانہ تشدد کے نتیجے میں ہزاروں شہری نقل مکانی کر رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے طبی مراکز پر حملوں میں دو معالج ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق، جولائی سے اب تک سویدا سے ایک لاکھ 76 ہزار لوگ انخلا کر چکے ہیں۔

ان میں بیشتر نے ہمسایہ علاقے درآ اور دارالحکومت دمشق کے دیہی علاقوں کا رخ کیا ہے۔ Tweet URL

گزشتہ ہفتے سویدا میں مقامی دروز فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ملیشیا، بدو قبائل اور سرکاری فوج کے مابین جھڑپوں میں 1,000 سے زیادہ لوگوں کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

ملک کے شمالی علاقے ادلب میں حکام نے اسلحہ کے ذخیرے میں دھماکے کی اطلاع دی ہے جس میں چھ افراد ہلاک اور کم از کم 140 زخمی ہو گئے۔ اگرچہ شام کے محکمہ شہری دفاع کی ٹیموں نے لوگوں کو جائے حادثہ سے نکال کر طبی مراکز پر پہنچانے کی کوشش کی لیکن اسی دوران مزید دھماکوں کے باعث امدادی کوششوں میں رکاوٹ کا سامنا رہا۔

طبی سہولیات پر حملے

سویدا میں طبی مراکز پر شدید دباؤ ہے جہاں عملہ انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہا ہے جبکہ طبی سہولیات تک رسائی میں بھی شدید مشکلات حائل ہیں۔

'ڈبلیو ایچ او' نے متحارب فریقین کی جانب سے ہسپتالوں پر قبضے، عملے کی ہلاکتوں اور ایمبولینس گاڑیوں کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات بھی دی ہیں۔

شام میں 'ڈبلیو ایچ او' کی قائم مقام نمائندہ ڈاکٹر کرسٹینا بیتھکے نے کہا ہے کہ طبی سہولیات پر حملے نہیں ہونے چاہئیں اور وہاں عملے اور مریضوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔ سویدا کے ہسپتالوں میں عملے، بجلی، پانی اور بنیادی ضرورت کے سازوسامان کی شدید قلت ہے جبکہ شہر کے مرکزی ہسپتال میں مردہ خانہ لاشوں سے بھر چکا ہے۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ معالجین، معاون طبی عملے اور سازوسامان کو لوگوں تک محفوظ رسائی دینا محض زندگیاں بچانے کے لیے ہی ضروری نہیں بلکہ بین الاقوامی قانون کے تحت یہ تنازع کے تمام فریقین کی ذمہ داری بھی ہے۔

محدود امدادی رسائی

سویدا میں مختلف گروہوں نے راستوں پر تسلط جما رکھا ہے اور سلامتی کے مخدوش حالات کے سبب علاقے میں امدادی رسائی مشکل ہو گئی ہے۔

ان حالات میں اقوام متحدہ اور اس کے شراکتی امدادی اداروں کی تشدد سے متاثرہ لوگوں کو مدد پہنچانے کی صلاحیت میں بھی کمی آئی ہے۔

محدود رسائی کے باوجود 'ڈبلیو ایچ او' نے درآ اور دمشق کے مضافاتی علاقوں میں زخمیوں کے علاج کا سامان، ضروری ادویات اور ہسپتالوں کو درکار مدد کی فراہمی کے اقدامات کیے ہیں۔

شام میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار آدم عبدالمولا نے رواں سال کے لیے درکار امدادی وسائل میں اضافے کی اپیل کی ہے جبکہ اب تک گزشتہ اپیل پر 12 فیصد وسائل ہی مہیا ہو پائے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شہدائے پاکستان کو سلام، کیپٹن عاقب جاوید شہید کی چھٹی برسی
  • شام: سویدا میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران مراکز صحت بھی نشانہ
  • پاراچنار میں یوم شہادتِ بی بی سکینہ بنت الحسینؑ
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز “حنظلہ” سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز حنظلہ سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • ڈراموں میں زبردستی اور جبر کو رومانس بنایا جا رہا ہے، صحیفہ جبار خٹک
  • پاک فوج کے میجر انور کاکڑ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
  • 16 سال سے کم عمر بچوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا تو کتنی سزا ہوگی؟