رمضان کے دوران مہنگائی میں مسلسل اضافہ، کئی اشیا مزید مہنگی ہو گئیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
رمضان کے دوران مہنگائی میں مسلسل اضافہ، کئی اشیا مزید مہنگی ہو گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 14 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )رمضان المبارک کے دوران مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس دوران کئی اشیا مزید مہنگی ہو گئی ہیں۔وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، جس کے مطابق رمضان المبارک کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے اور ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 0.
رپورٹ کے مطابق مسلسل پندرہویں ہفتے چینی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے مطابق ایک ہفتے میں چینی 9 روپے26 پیسے فی کلو تک مزید ہو گئی۔ اسی طرح ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر 21 روپے37 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، برائلر مرغی 30 روپے64 پیسے فی کلو مہنگی ہو گئی جب کہ حالیہ ہفتے میں کیلے 12 روپے 18 پیسے فی درجن اور بیف 6 روپے کلو مہنگا ہوا۔
علاوہ ازیں ایک ہفتے میں ایل پی جی گھریلو سلنڈر 46 روپے19 پیسے مہنگا ہوا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں 15 اشیا سستی اور 24 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں ۔ پیاز کی فی کلو قیمت میں 13 روپے 97کمی ہوئی۔ حالیہ ہفتے آلو 5روپے 16 پیسے فی کلو، لہسن 35 روپے فی 63 پیسے فی کلو سستا ہوا۔ اسی طرح ایک ہفتے میں دال چنا 6 روپے تک، دال ماش 2 روپے28 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔ ان کے علاوہ انڈے ،دال مسور، چاول، خوردنی تیل اور گھی سستی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے دوران مہنگائی مہنگی ہو
پڑھیں:
پیٹرول مزید مہنگاکرنےکی تیاری، لیوی 10 روپے تک بڑھانے پر غور
ویب ڈیسک: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کی تیاری شروع کر دی اور گردشی قرضوں سے نمٹنے کے لیے پیٹرولیم لیوی میں تین سے دس روپے فی لیٹر تک اضافے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت اس وقت بینکوں سے دو ہزار ارب روپے تک قرض لینےکے حوالے سے بھی مشاورت کر رہی ہے تاکہ گیس سیکٹر کے مالی بحران پر قابو پایا جا سکے، وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کے درمیان اس حوالے سے جلداہم اجلاس متوقع ہے۔
دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے’’آئی ایم ایف‘‘ نے پاکستان سے گیس سیکٹر کے گردشی قرضوں کے حوالے سے واضح منصوبہ طلب کر لیا ہے، آئی ایم ایف کاکہناہے کہ حکومت دو ہزار آٹھ سو ارب روپے کے گردشی قرضوں کے خاتمے کا ٹھوس روڈ میپ فراہم کرے ورنہ آئندہ قسط کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ حکومت بجلی کے شعبے کی طرح گیس سیکٹر میں بھی اصلاحات کی رفتار تیز کرنے پر مجبور ہو چکی ہے، اسی تناظر میں پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ اندرونی وسائل سے گردشی قرضے کم کیے جا سکیں۔
پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ 2800 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے جس کی وجہ سے گیس کمپنیاں اور دیگر سرکاری تیل و گیس ادارے شدید مالی بحران کا شکار ہیں،یہ اضافہ منظور ہونے کی صورت میں نہ صرف پٹرول اورگیس مہنگی ہوگی بلکہ اس کے نتیجے میں مہنگائی کی لہربھی مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔
حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آئندہ دور اس ہفتے متوقع ہے، حکومت نے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے، جس کے تحت بینکوں سے دو ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، حکومت اس قرض کو آسان شرائط پر حاصل کرنے کے لیے مختلف بینکوں سے مشاورت کر رہی ہے جبکہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے بھی مذاکرات جاری ہیں۔
مون سون بارشیں, پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ قرض کی واپسی کے لیے حکومت مختلف تجاویز پر غور کر رہی ہے جن میں پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنا شامل ہے،اس کے علاوہ گیس کے بلوں میں اضافی سرچارج شامل کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے تاکہ قرض کی ادائیگی ممکن بنائی جا سکے، بینکوں سے حاصل کردہ قرض آئندہ پانچ برسوں میں مرحلہ وار واپس کیا جائے گا، اگر پیٹرولیم لیوی عائد کر دی جاتی ہے تو اس سے سالانہ 180 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔
معروف برطانوی گلوکار انتقال کر گئے