عامر خان اپنی نئی گرل فرینڈ دنیا کے سامنے لے آئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار عامر خان نے اپنے مداحوں کو ان کی زندگی کا سب سے بڑا سرپرائز دیا جب انہوں نے اپنی گرل فرینڈ گوری سپراٹ کو 13 مارچ کو ممبئی میں ایک پری برتھ ڈے ملاقات کے دوران میڈیا سے متعارف کرایا۔
ممبئی کے ایک ہوٹل میں میڈیا سے غیر رسمی ملاقات کے دوران انہوں نے اپنی زندگی اور کیریئر پر گفتگو کی اور پھر سب کو اپنی گرل فرینڈ ’گوری‘ سے ملوایا۔
اس موقع پرعامر اور گوری میڈیا کے ساتھ بیٹھے تھےجب انہوں نے اپنی کہانی شیئر کی عامر خان نے بتایا کہ وہ گوری کو 25 سال سے جانتے ہیں اور گزشتہ 18 ماہ سے ایک رشتہ میں ہیں۔
گوری سپراٹ کا نام منظر عام پر آنے کے بعد انٹرنیٹ پر ان کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ گوری سپراٹ کا تعلق بنگلورو سے ہے اور انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ اسی شہر میں گزارا ہے۔ وہ ریٹا سپراٹ کی بیٹی ہیں، جو بنگلور میں ایک سیلون کی مالک تھیں۔
گوری نے اپنی تعلیم بلیو ماؤنٹین اسکول سے حاصل کی اور 2004 میں لندن کی یونیورسٹی آف آرٹس سے فیشن، اسٹائلنگ اور فوٹوگرافی میں ایف ڈی اے کی ڈگری حاصل کی۔ اس وقت وہ ممبئی میں بی بلنٹ سیلون چلا رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، گوری کا ایک چھ سالہ بچہ بھی ہے۔
عامر خان نے اپنی گرل فرینڈ کو میڈیا کی چکاچوند سے دور رکھتے ہوئے کہا کہ گوری ان کے پروڈکشن ہاؤس کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ پریس میٹ کے دوران، عامر خان نے مذاق کرتے ہوئے کہا، ”دیکھا، کچھ بھی پتہ نہیں چلنے دیا میں نے تم لوگوں کو!“
عامر خان نے مزید بتایا کہ گوری کچھ عرصہ تک بنگلورو میں رہتی تھیں، جس کے باعث وہ میڈیا کی نظروں سے دور رہ کر اپنی ملاقاتیں رکھتے تھے۔حال ہی میں، عامر خان نے گوری کو اپنے بچوں، خاندان اور اپنے دہائیوں پرانے دوستوں، شاہ رخ خان اور سلمان خان سے ملوایا۔ 12 مارچ کو سلمان خان اور شاہ رخ خان نے عامر خان کے گھر آ کر گوری سے ملاقات کی۔
عامر خان نے اپنے نئے رشتہ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس رشتہ کو 18 ماہ تک عوامی توجہ سے دور رکھا۔آج عامر خان اپنی 60ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس خاص دن کے موقع پر ایک فیملی ڈنر کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں گوری سپراٹ بھی ان کے ساتھ شامل ہوں گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے اپنی
پڑھیں:
نینو ٹیکنالوجی سے بنایا گیا دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنس اور نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اور غیر معمولی کارنامہ سرانجام پا گیا، جب برطانیہ کی معروف لافبورو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن بنا کر سب کو حیران کر دیا۔
یہ وائلن نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے اور اتنا چھوٹا ہے کہ اسے عام آنکھ سے تو دیکھا جا سکتا ہے، لیکن اس کی تفصیلات دیکھنے کے لیے مائیکرو اسکوپ درکار ہوگی۔
ماہرین کے مطابق یہ ننھا سا وائلن صرف 35 مائیکرون لمبا اور 13 مائیکرون چوڑا ہے۔ یاد رہے کہ ایک مائیکرون ایک میٹر کا 10 لاکھ واں حصہ ہوتا ہے، یعنی یہ وائلن انسانی بال سے بھی پتلا ہے، جن کا قطر اوسطاً 17 سے 180 مائیکرونز کے درمیان ہوتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وائلن کا سائز اتنا چھوٹا ہے کہ یہ مشہور خوردبینی جاندار ٹارڈیگریڈ سے بھی کم لمبا ہے، جو 50 سے 1200 مائیکرونز کے درمیان ہوتے ہیں۔
سائنسدانوں نے اس وائلن کی تیاری نینولِیتھوگرافی (Nanolithography) کے ذریعے ممکن بنائی، جو نینو اسکیل پر ڈھانچے بنانے کی جدید ٹیکنالوجی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی بدولت نہایت باریک اشیا، جیسے کہ وائلن، چِپ اجزا یا خلیاتی پیمانے پر ماڈل، انتہائی درستگی سے تیار کیے جا سکتے ہیں۔
محققین کے مطابق یہ وائلن صرف فنکارانہ مظاہرہ نہیں بلکہ سائنسی کامیابی کا عملی ثبوت بھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نینولِیتھوگرافی سسٹم کی یہ صلاحیت مستقبل میں بایومیڈیکل انجینئرنگ، مائیکرو روبوٹکس اور نینو سینسرز جیسے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔
اگرچہ یہ وائلن موسیقی بجانے کے قابل نہیں ہے، لیکن اس کی تیاری اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ سائنس دان کتنی نفاست اور باریکی سے نینو سطح پر اشیا ڈیزائن کر سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایجاد طلبہ اور محققین کو نینو اسکیل فزکس اور ڈیزائننگ کی تربیت دینے کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
یہ ننھا سا وائلن نہ صرف سائنسی دنیا کے لیے ایک علامتی کامیابی ہے بلکہ یہ انسانی مہارت، فن اور نینو ٹیکنالوجی کے ملاپ کی خوبصورت مثال بھی بن چکا ہے۔