WE News:
2025-07-27@02:38:57 GMT

گھریلو سولر پینل کا متبادل کیا اور کتنا کارآمد ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

گھریلو سولر پینل کا متبادل کیا اور کتنا کارآمد ہے؟

وقت کے ساتھ ساتھ صاف اور قابل تجدید توانائی کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ایسے میں ایک چھوٹی ونڈ ٹربائن قابل تجدید توانائی کے لیے گھریلو صارفین کا بہترین انتخاب ہوسکتی ہے۔

ڈچ اسٹارٹ اپ دی آرکیمیڈیز کی ایجاد کردہ LIAM F1 UWT انتہائی پرسکون ونڈ ٹربائن ہے جو شہری ماحول میں بغیر کسی رکاوٹ کے فٹ بیٹھتی ہے، یہ ونڈ ٹربائن  عملی طور پر سولر پینلز کا بھی مقابلہ کرسکتی ہے،شور کرنے والی روایتی ٹربائنوں کے برعکس LIAM F1 UWT کا قطر صرف 1.

5 میٹر ہے اور اس کا وزن 100 کلوگرام سے بھی کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رات کو بجلی پیدا کرنے والے سولر پینلز  کا کامیاب تجربہ، مگر یہ کام کیسے کرتے ہیں؟

اس کا سرپل روٹر ڈیزائن اسے کسی بھی سمت سے ہوا کو پکڑنے کی اجازت دیتا ہے،  یہ ٹربائن غیر متوقع موسم کے دوران بھی مؤثر رہتی ہے۔یہ 45 ڈیسیبل سے کم پر کام کرتا ہے، جو پرسکون بھی ہے اور زیادہ شور نہیں کرتی، یہ رہائشی علاقوں میں گھروں کی چھتوں پر لگائی جاسکتی ہے۔

موجودہ دنوں میں سولر پینل قابل تجدید توانائی کے لیے سب سے اوپر انتخاب بنے ہوئے ہیں، جو سورج کی روشنی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ اس کے برعکس LIAM F1 UWT روشنی کے حالات سے قطع نظر، دن ہو یا رات بجلی پیدا کرسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ونڈ ٹربائنز کی وجہ سے وہیلز مررہی ہیں؟

یہ ٹربائن محل وقوع اور ہوا کے حالات کے لحاظ سے سالانہ 300 سے 2500 کلوواٹ کے درمیان بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس سے صارفین کو آسانی پیدا ہوگی۔سولر پینل کے برعکس دن ہو یا رات، بارش ہو یا دھوپ یہ ٹربائن بجلی پیدا کرتی رہے گی۔

آرکیمیڈیز نے مستقبل کے منصوبوں بشمول میرین ٹربائنز اور ہائبرڈ ونڈ سولر سسٹم کی طرف بھی اشارہ کیا ہے،یہ اختراعات توانائی کے ذرائع کو مزید متنوع بنا سکتی ہیں اور سرد، تاریک مہینوں میں توانائی کی ضرورت کو پورا کرسکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

LIAM F1 UWT we news توانائی ڈچ آرکیمیڈیز گھریلو سولر پینل ونڈ ٹربائن

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: توانائی گھریلو سولر پینل بجلی پیدا سولر پینل

پڑھیں:

کراچی:پاک امریکا بزنس کانفرنس، دوطرفہ اقتصادی ترقی اور تجارتی تعلقات کی بہتری کیلیے نئے عزم کا اعادہ

کراچی:

گلوبل نیبر ہوڈ فار میڈیا انوویشن (جی این ایم آئی) کے زیر اہتمام امریکی ایجوکیشنل فاؤنڈیشن پاکستان USEFP اور پاک امریکا ایلومنائی نیٹ ورک PUAN کے تعاون سے 26 جولائی 2025 کو کراچی آرٹس کونسل میں پاک امریکا بزنس اینڈ انٹرپرینیورشپ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں پاکستان اور امریکا  کے درمیان اقتصادی تعاون اور بزنس انوویشن کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لئے پوان المنائی، ممتاز کاروباری شخصیات، ٹیک انکیوبیٹر ایگزیکٹوز، پالیسی سازوں، میڈیا انوویٹرز، تجارتی رہنماؤں اور دیگر اسٹیک ہولڈرلز اس تقریب کا حصہ بنے۔

ایک روزہ کانفرنس نے انٹرپرینیورشپ، ڈیجیٹل میڈیا، تجارتی ترقی، اسٹارٹ اپ سرمایہ کاری اور کراس بارڈر کلابوریشن کو فروغ دینے کیلئے  مختلف کاروباری طبقات کے درمیان ڈائیلاگ کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ کانفرنس کا مقصد انوویشن پر مبنی روابط کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا اور نوجوانوں، میڈیا پروفیشنلز اور کاروباری برادری کے لیے پائیدار اقتصادی مواقع کو فروغ دینا تھا۔

تقریب کا آغاز جی این ایم آئی کی صدر ناجیہ اشعر کے استقبالیہ کلمات سے ہوا، انہوں نے بتایا کہ پروجیکٹ فوکس پاک امریکا تجارتی تعلقات، کاروباری ٓاسٹوری ٹیلنگ، ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ اور کراس بارڈز کلابوریشن پر مرکوز تھا۔ انہوں نے کہا: "میڈیا اور انٹرپرینیورشپ باہم مل کر انوویشن کو فروغ دے سکتے ہیں اور ایک جامع، مستقبل سے ہم آہنگ پارٹنرشپ قائم کر سکتے ہیں۔"

انتھونی جونز – پبلک ڈپلومیسی آفیسر، امریکی قونصل خانہ کراچی، نے اپنے خطاب میں معاشی سفارت کاری کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور پاک-امریکا  تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی خوشحالی کے لیے انٹرپرینیورشپ، صلاحیت سازی، اور پائیدار ترقی میں تعاون کے ذریعے امریکا  کی مستقل حمایت کو اجاگر کیا، اور شراکت داری، ترقی، اور دوطرفہ تعاون کے فروغ میں مشترکہ عزم کو نمایاں کیا۔

حاضرین کو کانفرنس میں کامیاب بزنس پر مبنی چھ دستاویزی فلموں کی اسکریننگ کے ساتھ ساتھ ماہرین کی شراکت سے تین پینل ڈسکشن کا بھی انعقاد ہوا جس میں پاکستان اور امریکا  کے درمیان کاروباری کامیابی، میڈیا انٹرپرینیورشپ اور سمندر پار پاکستانیوں کے ملکی تجارتی ترقی میں شراکت داری کی متاثر کن کہانیوں پر روشنی ڈالی گئی۔

پہلے پینل میں امبر شمسی، ناجیہ اشعر، عدیل اظہر، نعمت خان اور سیما طاہر خان جیسی معروف میڈیا کے ناموں کو شامل کیا گیا، جنہوں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کس طرح صحافت کو نئی شکل دے رہے ہیں اور کاروباری مواقع پیدا کر رہے ہیں۔ پینل کی نظامت سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ سید مسعود رضا نے کی۔

پہلے پینل میں نمایاں میڈیا شخصیات جیسے ناجیہ اشعر – صدر GNMI، عدیل اظہر – بانی لیڈرشپ ایڈونچر، نعمت خان – سینئر رپورٹر، عرب نیوز، اور سیما طاہر خان – بانی نیوز ون شامل تھے۔ پینل کی میزبانی سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ سید مسعود رضا نے کی۔ اس سیشن میں ڈیجیٹل اسٹوری ٹیلنگ، آزاد صحافت، اور مواد میں جدت جیسے موضوعات پر بات ہوئی۔ مقررین نے پائیدار آمدنی کے ماڈلز، ایڈیٹوریل آزادی، ناظرین کی پسند پر مبنی کانٹینٹ ، اور ٹیکنالوجی کے کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اظہار رائے کی آزادی، میڈیا خواندگی، اور کراس باڈر کلابوریشن کو ایک مضبوط، مؤثر اور ڈیجیٹل دنیا سے ہم آہنگ میڈیا کا اہم ستون قرار دیا۔

بعد ازاں سہ پہر کو ایک دوسرا پینل جس کا عنوان پاک امریکا  کاروباری تعاون – ایک اسٹریٹجک وژن، تھا۔ جس نے پاکستان کی تجارت، مینوفیکچرنگ اور کاروباری برادری کے رہنماؤں کو اکٹھا کیا۔ پینل میں کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز (کاٹی) کے صدر جنید نقی، سیکرٹری ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان شہریار تاج اور ڈاکٹر ہما بقائی، سربراہ ملینیم انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی اینڈ انٹریپرینورشپ شامل تھیں۔ سینئر براڈکاسٹ جرنلسٹ نادیہ نقی کی سربراہی میں اس پینل نے امریکی کاروباری اداروں کے ساتھ تجارتی تعلقات، برآمدات کو درپیش چیلنجز اور معدنیات، آئی ٹی، اور سروسز جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں مواقع تلاش کرنے پر زور دیا گیا۔ مقررین نے پالیسی میں تسلسل، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، اور تجارتی میدان کے ساتھ ساتھ تعلیم، تحقیق، اور تارکین وطن کی شمولیت کے ذریعے طویل مدتی خیر سگالی اور مشترکہ خوشحالی کے فروغ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

آخری پینل کیپیٹل میٹس کریٹیویٹی: دی اسٹارٹ اپ انویسٹمنٹ ایکویشن کے موضوع پر تھا، جس میں پاکستان کے ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم، سرمایہ کاروں، انکیوبیٹرز، اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ابتدائی مراحل میں انویسٹمنٹ کی مدد فراہم کرنے کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا۔ نمایاں مقررین میں شامل تھے: جہان آرا – بانی Nest I/O اور Katalyst Lab، طارق قاضی – ایگزیکٹو پروڈیوسر شارک ٹینک پاکستان، سید اظفر حسین – ڈائریکٹر، NIC کراچی، نادیہ پٹیل گنجی – بانی Femprow، اور سیف علی – بانی دستک وینچرز۔ اس سیشن میں مقررین نے مشورہ دیا کہ کامیاب اسٹارٹ اپس کے لیے جذبہ، ادارہ جاتی معاونت، صنفی شمولیت، اور جامعات کی سطح پر انکیوبیشن سینٹرز کا قیام ناگزیر ہے۔

پاک امریکا  تعلقات بزنس اینڈ انٹرپرینیورشپ کانفرنس مشترکہ معاشی اہداف کو آگے بڑھانے اور انٹرپرائز، اسٹوری ٹیلنگ اور انوویشن کے ذریعے لوگوں سے لوگوں کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے میں ایک اہم قدم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں گھریلو ملازمہ 50 تولے سونا اور ڈیڑھ لاکھ روپے لے اڑی
  • کراچی:پاک امریکا بزنس کانفرنس، دوطرفہ اقتصادی ترقی اور تجارتی تعلقات کی بہتری کیلیے نئے عزم کا اعادہ
  • بیٹوں کا دورہ امریکا عمران خان کی رہائی میں کتنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟
  • پی ایس ایل 9: امپائر علیم ڈار کو اضافی فیس کیسے ملی؟ آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشاف
  • گلگت بلتستان میں تصادم کا ماحول پیدا کرنا خطرناک ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
  • میٹا کے بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے کارآمد فیچرز، متعدد اکاؤنٹس بلاک
  • غزہ: سنگین غذائی قلت کے بعد برستے بارود نے ماحولیاتی بحران پیدا کردیا، مٹی اور پانی زہریلے ہوگئے
  • گھر سے چھپکلیاں بھگانے کے آٹھ آسان اور مؤثر گھریلو طریقے
  • سولر پینل درآمد پر ڈیوٹی میں بڑی کمی ،قیمتوں میں زبردست کمی کا امکان
  • آسٹریا شینجن ویزا کے حصول کے لیے کم از کم بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟