حکومت سندھ نے نوکری پیشہ خواتین کو مفت پنک اسکوٹر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سندھ کے سینئر وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے یلو لائن بی آر ٹی کے جاری تعمیراتی کام کا دورہ کیا اور منصوبے کی پیش رفت کا معائنہ کیا۔

اس موقع پر محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکریٹری اسد ضامن، پروجیکٹ ڈائریکٹر یلو لائن ضمیر عباسی، انجینئرز، تعمیراتی کمپنیوں کے نمائندے اور کنسلٹنٹس بھی موجود تھے، کنسلٹنٹس نے سینئر وزیر کو منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی، جس میں پیش رفت، حائل رکاوٹوں اور تکمیل کے متوقع وقت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

شرجیل انعام میمن نے موقع پر ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ یلو لائن بی آر ٹی کی تکمیل میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور اسے مقررہ مدت سے پہلے مکمل کیا جائے گا۔  

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کے لیے اسٹیٹ آف دی آرٹ منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

حکومت سندھ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کے لیے دن رات محنت کر رہی ہے۔ یلو لائن بی آر ٹی منصوبہ ستمبر 2025 میں مکمل ہونا تھا، لیکن اب مئی 2025 تک مکمل کر دیا جائے گا، یعنی یہ منصوبہ مقررہ مدت سے پانچ ماہ قبل مکمل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام میں یوٹیلیٹی کا بڑا مسئلہ ہوتا ہے، مگر حکومت سندھ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔  

ریڈ لائن بی آر ٹی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن، واٹر بورڈ اور کے فور کی وجہ سے اس منصوبے میں کچھ مسائل درپیش ہیں، جنہیں جلد حل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور منصوبے کو جلد مکمل کرنے کے لیے متحرک ہیں۔ گرین لائن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کے کرایے نہیں بڑھائے جائیں گے، بلکہ سہولتوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا تاکہ عوام کو بہتر سفری سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔  

بسوں کی فراہمی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ کراچی کے لیے 180 بسوں کی فراہمی کے اپنے وعدے کو پورا کریں، کیونکہ یہ کراچی کے شہریوں کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اپنی کمٹمنٹ پوری کرنی چاہیے اور کراچی کے عوام کو بہتر سفری سہولتیں فراہم کرنی چاہئیں۔  

خواتین کے لیے خصوصی اقدامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنک اسکوٹر خواتین کو مفت فراہم کی جا رہی ہیں، جو خصوصی طور پر نوکری پیشہ خواتین کے لیے ہوں گی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پنک ٹیکسی سروس بھی جلد متعارف کرائی جا رہی ہے، تاکہ خواتین کے لیے محفوظ اور آرام دہ سفری سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، حکومت سندھ نے "آئی ورک فار سندھ" ایپ اور پورٹل کا آغاز کر دیا ہے، جس کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔  

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ تمام منصوبے کراچی کے عوام کے لیے ہیں اور انہیں بروقت مکمل کیا جائے گا تاکہ شہر میں جدید سفری سہولتیں دستیاب ہو سکیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن نے انہوں نے کہا کہ سفری سہولتیں لائن بی آر ٹی کیا جائے گا کے حوالے سے حکومت سندھ کرتے ہوئے فراہم کی کراچی کے یلو لائن کے لیے

پڑھیں:

پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذکیلیے مہم شروع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-6
لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب کے لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ نے صوبے میں کام کی جگہوں پر کم از کم اجرت اور پنجاب پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت ایکٹ 2019 (او ایس ایچ ایکٹ) کی اہم دفعات کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم شروع کر دی ہے۔ڈائریکٹر لیبر ویلفیئر (لاہور ساؤتھ) ندیم اختر کے مطابق محکمہ محنت کی ٹیمیں فیکٹریوں، ورکشاپس اور دیگر اداروں کا اچانک معائنہ کر رہی ہیں جہاں ہاتھ سے مزدوری کی جاتی ہے۔اس اقدام کا مقصد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور وزیر محنت کی ہدایت کے مطابق کارکنوں کو منصفانہ اجرت اور محفوظ اور صحت مند کام کا ماحول فراہم کرنے کی ضمانت دینا ہے۔ندیم اختر نے کہا کہ یہ مہم وزیر اعلیٰ کے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور پنجاب بھر میں کام کے اچھے حالات کو یقینی بنانے کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک عملی قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی آجر کو کارکنوں کو کم تنخواہ دینے یا ان کی حفاظت پر سمجھوتہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے افسران کو سختی سے تعمیل کی نگرانی کرنے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔حالیہ معائنے کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے ندیم اختر نے انکشاف کیا کہ جنوری 2025 سے ستمبر 2025 تک مہم کے تحت اب تک مجموعی طور پر 1,330 فیکٹریوں کا معائنہ کیا جا چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ معائنے کے دوران 707 فیکٹریاں لیبر قوانین کی پاسداری کرتی ہوئی پائی گئیں جن میں کم از کم اجرت کی ادائیگی اور پیشہ ورانہ حفاظتی اقدامات کی پابندی شامل ہے۔ڈائریکٹر لیبر ویلفیئر نے کہا کہ 623 فیکٹریوں کے خلاف مختلف خلاف ورزیوں، جیسے کہ کم از کم اجرت کی ادائیگی میں ناکامی، حفاظتی معیارات کو برقرار نہ رکھنے اور کارکنوں کے لیے حفاظتی آلات کی کمی کے لیے قانونی کارروائی کی گئی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • سندھ میں نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع
  • سندھ حکومت نے نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی
  • نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم، نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز
  • وزیر اعظم نے چترال میں دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھ دیا، یونیورسٹی بھی قائم کرنے کا اعلان
  • وزیراعظم شہباز شریف کا چترال میں یونیورسٹی، اسپتال اور گیس سہولت فراہم کرنے کا اعلان
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذکیلیے مہم شروع