پی ٹی آئی رہنما پارٹی میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے پریشان، معاملہ عمران خان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستا ن آ ن لائن )معروف تجزیہ کار انصار عباسی نے اپنے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے فوج اور ملکی مفادات کے خلاف پارٹی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاونٹس کے غیر ذمہ دارانہ استعمال کا معاملہ پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کے روبرو لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے پارٹی ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں کے پی ہاوس اسلام آباد میں ہونے والی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پارٹی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاو¿نٹس سے جارحانہ اور بے ضابطہ مواد پھیلائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ساتھ ہی اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جیل میں عمران خان سے پارٹی کے سینئر رہنما ملاقات کریں گے تاکہ انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز (جس میں ان سے براہ راست تعلق رکھنے والے اکاونٹس بھی شامل ہیں) کا غلط استعمال روکنے کیلئے نگرانی کا طریقہ کار نافذ کرنے پر آمادہ کیا جا سکے۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کہتے ہیں کہ عمران خان کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ پی ٹی آئی کے اہم رہنماو¿ں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیں جو پارٹی کے آفیشل اکا ﺅنٹس بشمول ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور فیس بک پر پوسٹ کئے جانے سے قبل تمام مواد کی جانچ کرے۔اس تجویز کا بنیادی مقصد بیرون ملک مقیم افراد کے اثر و رسوخ کو روکنا ہے جو مبینہ طور پر یہ اکاو¿نٹس فوج مخالف مہمات اور پوسٹس کیلئے استعمال کرتے ہیں، اس سے ملکی مفادات کو نقصان ہو سکتا ہے۔اگرچہ عمران خان پہلے بھی ان اکاونٹس کا دفاع کرچکے ہیں لیکن پارٹی کے اندر ان اکاو¿نٹس کے استعمال کے حوالے سے بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے، کئی سینئر رہنماوں نے ان اکاﺅنٹس کے ذریعے پھیلائے جانے والے مواد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے لیکن یہ پہلی بار ہے کہ پارٹی کی سیاسی کمیٹی نے باضابطہ طور پر اس معاملے کو اٹھایا ہے، ماضی میں انفرادی سطح پر پارٹی رہنماوں نے عمران خان پر زور دیا تھا کہ وہ پارٹی کی سوشل میڈیا پالیسیوں کا از سر نو جائزہ لیں لیکن انہوں نے ان لوگوں کے خلاف کبھی کارروائی نہیں کی جن پر بیرون ملک سے ان پلیٹ فارمز کے غلط استعمال کا الزام ہے۔
پارٹی کے ایک سینئر ذریعے نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے تقریباً تمام سرکردہ رہنماوں بشمول بیرسٹر گوہر، علی امین گنڈا پور، سلمان اکرم راجہ، شبلی فراز، جنید اکبر، روف حسن، عامر ڈوگر، حافظ فرحت اور اسد قیصر نے کے پی کے ہاو¿س اسلام آباد اجلاس میں شرکت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سخت کنٹرول ضروری ہے، اس معاملے پر بلوچستان میں پیش آنے والے دہشتگردی کے واقعے سے قبل غور کیا گیا تھا۔ اس واقعے کو پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا نے ہوا دی تھی، پارٹی کے کچھ مصدقہ اکاونٹس کے حوالے سے الزام ہے کہ ان کے ذریعے ٹرین ہائی جیکنگ میں ملوث عسکریت پسندوں کے بیانات سے ہم آہنگ پراپیگنڈا شیئر کیا گیا، پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کا پارٹی کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر کوئی کنٹرول نہیں، یہ اکاو¿نٹس بیرون ملک سے چلائے جا رہے ہیں۔
پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور سیکرٹری اطلاعات وقاص اکرم شیخ کا بھی پوسٹ کئے جانے والے مواد پر کوئی اثر رسوخ نہیں، متنازع بیانیہ پھیلانے کا عمل روکنے کیلئے پی ٹی آئی کے امریکا چیپٹر سے بات چیت کا معاملہ بھی ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ پارٹی رہنماوں کو یہ شکایت بھی ہے کہ پارٹی کے آفیشل اکاونٹس پر ان کے کئی بیانات اور پریس کانفرنسز کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے لیکن بیرون ملک بیٹھے کچھ یوٹیوبرز کی پوسٹس اور بیانات پر توجہ مرکوز رکھی جاتی ہے۔پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اور بیرون ملک بیٹھے (ڈائسپورا) مخصوص گروپس کا دباو¿ ایسا ہے کہ پارٹی رہنما جھوٹے یا مبالغہ آرائی پر مبنی بیانات اور پراپیگنڈے کی تردید سے کتراتے ہیں۔
کئی لوگوں کا خیال ہے کہ صرف عمران خان ہی پارٹی کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ضابطے میں لا سکتے ہیں تاہم انہیں قائل کرنے کی سابقہ کوششیں ناکام رہی ہیں کیونکہ وہ پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاونٹس سے پھیلائے گئے مواد کی مسلسل تعریف و تائید کرتے رہے ہیں۔
کیا کینیڈا، امریکا میں ضم ہوگا؟ نومنتخب کینیڈین وزیراعظم نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلان کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پارٹی کے آفیشل پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بیرون ملک اکاو نٹس کیا گیا نٹس کے
پڑھیں:
شاہد آفریدی نے سوشل میڈیا پربھارت مخالف بیان کی تردید کردی
پاکستان کے سابق کرکٹ کپتان شاہد آفریدی نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اپنے آپ سے منسوب ایک بیان کی تردید کی ہے، جس میں ان سے منسوب کیا گیا کہ بھارت ہر شعبے میں پاکستان سے 10 سال پیچھے ہے۔
شاہد آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وضاحت کرتے ہوئے اپنے آپ سے منسوب اس بیان کو جعلی قرار دیا ہے جس میں انہوں نے بھارت کو پاکستان سے ہر شعبے میں ایک دہائی پیچھے شمار کرتے ہوئے بھارت کو پاکستان کا حریف کہنا پاکستان کی توہین کے مترادف قرار دیا تھا۔
Fake https://t.co/LhcNou4EUu
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) June 7, 2025
شاہد آفریدی کی جانب سے مختصر ترین اس تردید پر ایکس کے صارفین نے ملے جلے تبصرے کیے ہیں، پاک بھارت کشیدگی کے ماحول میں مایہ ناز سابق کرکٹر نے کئی مرتبہ اپنے بیانات میں بھارت کو نشانے پر رکھا تھا، یہی وجہ ہے ان سے منسوب مبینہ بھارت مخالف بیان کو بظاہر کسی سے چک کی نگاہ سے نہیں دیکھا، تاہم شاہد آفریدی نے خود ہی اس کی تردید کرتے ہوئے اسے ’فیک‘ قرار دیا ہے۔
یہ واقعہ اس وسیع تر رجحان کی عکاسی کرتا ہے، جہاں مشہور شخصیات کو اکثر ایسے جعلی یا غلط منسوب بیانات کی تردید کرنا پڑتی ہے، خاص طور پر جب کرکٹ کے عالمی مقابلے جیسے آئی سی سی ٹورنامنٹس یا سیاسی کشیدگی کے مواقع ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایکس بھارت پاکستانی سابق کرکٹ کپتان شاہد آفریدی صارفین