City 42:
2025-06-02@07:19:14 GMT

ڈاکٹر اے بی اشرف انتقال کرگئے

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

ویب ڈیسک : 15 فروری 1935ء کو روشن ہونے والا ادب کا آفتاب 15 مارچ 2025ء کو غروب ہوگیا، اردو زبان و ادب کی عظیم شخصیت ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر اے بی اشرف انتقال کرگئے۔

 ڈاکٹر اے بی اشرف کی عمر 90 برس تھی ، وہ شعبہ اردو بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کے سابق سربراہ بھی تھے ، وہ اردو چیئر انقرہ یونیورسٹی کے سابق صدر نشیں،بیسیوں کتابوں کے مصنف تھے ۔ انہوں نے تحقیق اور تنقید کے شعبوں میں گراں قدر کام کر کے قارئین کے لیے ایک بڑا اثاثہ چھوڑا ہے۔

اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز

 خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرحوم کی تدفین ملتان میں ہوگی اور ان کے جسد خاکی کو ملتان لانے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔ 

ڈاکٹر اے بی اشرف نے اپنے پسماندگان میں تین بیٹے اور چار بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ڈاکٹر اے بی اشرف

پڑھیں:

یونیورسٹی کی تقریب میں اسکالرز کا تنازعہ کشمیر پر عالمی مداخلت کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز (IDDDs) نے راولاکوٹ آزاد کشمیر میں محی الدین اسلامک یونیورسٹی کے تعاون سے ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹی ٹیوٹ آف ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز (IDDDs) نے راولاکوٹ آزاد کشمیر میں محی الدین اسلامک یونیورسٹی کے تعاون سے ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا۔ ذرائع کے مطابق تقریب 6 اور 7 مئی کو پیش آنے والے واقعات کے تناظر میں منعقد کی گئی جب بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کیا اور اس کی خودمختاری اور شہریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اس کے جواب میں پاکستان نے 10مئی کو چھ بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے جس سے بھارت کو ملکی اور عالمی سطح پر کافی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ دونوں ممالک کی جوہری صلاحیتوں کے پیش نظر صورتحال کی سنگینی نے تنازعہ کشمیر پر عالمی تشویش کو ایک بار پھر بڑھا دیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ثالثی کی پیشکش کرنے پر مجبور کیا۔ ان کے بیان سے اس بات کی توثیق ہوئی کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی حل طلب مسئلہ ہے جس پر فوری بین الاقوامی توجہ کی ضرورت ہے۔

کانفرنس کا افتتاح فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر آفاق اور پروفیسر ڈاکٹر تاج الرحمان نے کیا جنہوں نے کہا کہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک تنازعہ ہے جس کی توثیق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون سے ہوتی ہے۔ انہوں نے ثالثی اور سہولت کاری سے بھارت کے مسلسل گریز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی معقول وجہ کے دوطرفہ ازم پر اس کے اصرار سے تنازعے نے طول پکڑ لیا ہے۔ انہوں نے اسکالرز اور طلباء پر زور دیا کہ وہ علمی طور پر مسئلہ کشمیر سے جڑ جائیں اور ایسی تحقیق میں حصہ لیں جس سے قومی اور عالمی سطح پر پالیسی سازوں کو فائدہ ہو۔یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار عمر ہاشمی نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے تمام فریقین کی ذمہ داری کو اجاگر کیا۔

قانون کے اسسٹنٹ پروفیسرشوکت نے تنازعہ کشمیر کے قانونی پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی 5 جنوری 1949ء کی قرارداد کی اہمیت پر زور دیا جو نہ صرف کشمیریوں کے حق خودارادیت کی ضمانت دیتی ہے بلکہ ایک قابل عمل حل بھی فراہم کرتی ہے۔ آئی ڈی ڈی ڈیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ولید رسول نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو کشمیر کو اندرونی معاملہ بنانے کے لیے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے باوجود صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش سے تنازعے کی بین الاقوامی حیثیت کی تصدیق ہوتی ہے۔ کانفرنس کے اختتام پر فیکلٹی ممبران لبیشا، مریم، رفعت اور سید فیضان کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ جات کے طلباء و طالبات نے سوال و جواب کے سیشن میں حصہ لیا اور مباحثے کو بامعنی بنا دیا۔

متعلقہ مضامین

  • یونیورسٹی کی تقریب میں اسکالرز کا تنازعہ کشمیر پر عالمی مداخلت کا مطالبہ
  • گلگت: اسکول اساتذہ کا اگلے گریڈ میں ترقی کیلئے احتجاجی دھرنا 8 ویں روز بھی جاری
  • مسلم لیگ ن کے سینئر رکن اور ممتاز وکیل ملک محمد سرور خان انتقال کر گئے
  • گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ کے اثرات جسمانی اور ذہنی صحت پر بھی مرتب ہو رہے ہیں.کولمبیا یونیورسٹی
  • علم ٹرمپ کے بوٹوں تلے
  • دو پاکستانی طلبا نے فرانس کی اعلیٰ ترین اسکالرشپس حاصل کرلیں
  • سعودی عرب میں 5 پاکستانی عازمین حج انتقال کرگئے
  • سعودی عرب میں 4مئی سے اب تک 5پاکستانی عازمین حج انتقال کرگئے
  • اقراء یونیورسٹی اسلام آباد نے گلگت بلتستان کے طلباء کیلئے کوٹہ مختص کر دیا
  • سعودی  عرب میں 5 پاکستانی عازمین حج انتقال کرگئے