Express News:
2025-11-05@02:40:44 GMT

لایموت۔ ایک شاہکار ناول

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

معروف شاعر ادیب ماہر اقبالیات اور سیرت نگار پروفیسر خیال آفاقی جس طرح اپنی شاعری میں اس اعتبار سے ایک منفرد مقام رکھتے ہیں کہ ان کے کلام پر علامہ اقبال کا طرز سایہ فگن ہے اور ایک وسیع معنویت اپنے اندر لیے ہوئے ہے۔ اسی طرح ان کی نثر بالخصوص ناول نگاری بھی عالمگیر احساس کی حامل نظر آتی ہے۔ زیر نظر ان کا نیا ناول ’’لایموت‘‘ بھی ان کی اس وسعت نظری اور عالمی سیاسی سماج مزاج کا مظہر ہے۔

بالخصوص دور حاضر میں مسلمانوں کے لیے دو جغرافیائی مسئلے فلسطین اورکشمیر سوہانِ روح بنے ہوئے ہیں جو یہود و ہنود کی جارحیت، استعماریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا کھلا ثبوت ہیں۔ یہ مسائل مسلمانوں کے دلوں کو مضطرب کیے ہوئے ہیں اور اس بات پر نوحہ خواں ہیں کہ اس مجرمانہ فعل پر عالمی ضمیر خاموش اور انسانی حقوق کی علمبردار طاقتیں بے حس نظر آتی ہیں۔

تاہم آج کل اسلام کے خلاف بے بنیاد الزامات اور دہشت گردی کا ارتکاب جس دیدہ دلیری سے ہو رہا ہے، اس پر مسلمان دنگ ہیں افسوس کہ امن و آشتی کے پیامی مسلمانوں کو دہشت گرد اور مجاہدین حریت کو شدت پسند کہا جا رہا ہے۔

نہایت بے باک اور بے شرم مغربی طاقتوں کی دشمنی سے عالم اسلام اچھی طرح واقف ہو چکا ہے۔ اس پروپیگنڈے میں خصوصی طور پر تاریخی ملعون مطعون قوم یہود سب سے پیش پیش ہے جو ہر طرح کے حربے استعمال کرتی اور خود پر مسلمانوں کا خون حلال کیے ہوئے ہے۔

اس کا زندہ ثبوت اسرائیل کے وہ انسان کش بے رحمانہ فضائی حملے ہیں جو غزہ کے عام فلسطینی رہائشیوں کے متعدد علاقوں پر کیے گئے جن سے 50 ہزار سے زائد معصوم بچوں، بوڑھوں، خواتین اور مردوں کو خون میں نہلا دیا گیا۔

گوکہ مذکورہ ناول ’’لایموت‘‘ کا براہ راست ان واقعات سے تعلق نہیں ہے تاہم صیہونی ذہنیت کے خلاف یہ ایک ایف آئی آر کی حیثیت ضرور رکھتا ہے۔ ناول ایک ہوائی حادثے سے شروع ہوتا ہے جو کسی سمندر میں گر کر تباہ ہو جاتا ہے تاہم زندہ بچنے والوں میں ایک نوجوان مرد اور لڑکی ہے، لڑکی یہودی ہے مرد نوجوان مسلمان ہے، ان دونوں کا ملاپ ایک جزیرے میں ہوتا ہے جہاں وہ بڑی مشکل سے جان بچا کر پہنچتے ہیں۔

دنیا سے ان کا رابطہ کٹ کے رہ گیا ہے۔ یہودی لڑکی اسلام اور مسلمانوں سے سخت نفرت کرتی ہے۔ سو اس وقت وہ ایک مسلم نوجوان کو کیونکر اچھی نظر سے دیکھتی۔ وہ مسلم نوجوان سے بدک رہی ہے کہ یہ ضرور اسے جنسی طور پر ہراساں کرے گا مگر نوجوان اس مشکل کی گھڑی میں جہاں اپنی سلامتی کا خواہش مند ہے انسانی ہمدردی کے طور پر اس لڑکی سے متعلق بھی تحفظ کی خواہش رکھتا ہے اور ہر ممکن اس ویران جزیرے میں زندہ رہنے کی مشترکہ کوشش کرتا ہے جس کے حسن عمل سے اس یہودی لڑکی کی کسی حد تک بدگمانی دور ہو جاتی ہے تاہم اسلام اور عام مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے سے باز نہیں آتی۔

مسلم نوجوان دنیاوی تعلیم کی اعلیٰ ڈگری کا حامل ہے لیکن اپنی تاریخ اور دین سے کوئی زیادہ باخبر نہیں ہے پھر بھی جس قدر اس سے بن پڑتا ہے وہ اس یہودی لڑکی کی اسلام اور مسلمانوں سے متعلق بدگمانی کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہے اور لگتا ہے کہ خدا بھی اس کی مدد کرتا ہے اور وہ اسے قائل کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور جب امدادی ٹیم ان تک پہنچ جاتی ہے اور وہ معجزاتی طور پر زندہ بچ کر کسی یورپی شہر میں پہنچ جاتے ہیں جہاں ایک ہی اسپتال میں انھیں رکھا جاتا ہے۔

یہاں لڑکی کا باپ جو یہودی ربی (ملّا) ہے بیٹی سے ملنے آتا ہے اور بیٹی اسے اس نوجوان سے متعلق بتاتی ہے کہ کس طرح اس نے اسے امید سے وابستہ رکھا تو یہودی ملّا کو یہ بیان اچھا نہیں لگتا۔ کیونکہ وہ بیٹی سے بھی زیادہ مسلمانوں سے نفرت کرتا ہے وہ بیٹی کے ساتھ نوجوان سے ملتا ہے مگر اس کا ممنون ہونے کے بجائے اس پر شک کرتا ہے کہ وہ اس کی بیٹی کے ساتھ شرافت سے رہا ہوگا۔ اس پر بیٹی باپ سے اختلاف کرتی ہے یہاں تک کہ اپنے والد سے باغی ہو کر اسلام اپنانے کی خواہش کا اظہار کرتی ہے اور یوں ناول کا ایک خوشگوار انداز میں اختتام ہو جاتا ہے۔

 ناول ’’لایموت‘‘ شروع سے آخر تک قاری کو متجسس رکھتا ہے کہ اب کیا ہوگا؟ اس ناول کی زبان شستہ دلچسپ اور بیان دل کش ہے یہ ایک منفرد موضوع پر تحریرکیا گیا ہے چنانچہ اپنی گوناگوں خوبیوں کی وجہ سے اردو ادب عالیہ میں ایک قیمتی اضافے کی حیثیت اختیار کرے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرتا ہے جاتا ہے ہے اور

پڑھیں:

کراچی: ’ٹارگٹ کلنگ‘ کےالگ الگ واقعات ،2 نوجوان قتل

کراچی (نیوز ڈیسک) بظاہر ٹارگٹ کلنگ کے الگ الگ واقعات میں دو نوجوانوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق پیر کی صبح سویرے مین یونیورسٹی روڈ پر موٹر سائیکل پر سوار مسلح حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے 20 سالہ نوجوان کو قتل کر دیا۔

مبینہ ٹاؤن تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) محمد نواز نے بتایا کہ مقتول عبداللہ پنہور اپنے دوست آصف علی چنا کے ساتھ گلشن اقبال کے علاقے نیپا کے قریب ایک ہوٹل پر چائے پینے کے بعد اسکیم 33 کے مخدوم بلاول گاؤں میں واقع اپنے گھر واپس جا رہے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ دونوں موٹر سائیکل پر مین یونیورسٹی روڈ پر پی ایس او پٹرول پمپ کے قریب پہنچے تو مسلح موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کر دی۔

عبداللہ پنہور کو دائیں کان کے قریب ایک گولی لگی جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔

ابتدائی طور پر اسے ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے پہنچتے ہی مردہ قرار دے دیا، بعد ازاں قانونی کارروائی کے لیے لاش کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ایس ایچ او کے مطابق اصل ہدف آصف علی چنا تھا جو اس حملے میں محفوظ رہا، مگر اس کا دوست عبداللہ پنہور مارا گیا۔

پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے، جس میں ایک نامزد ملزم سجاد خاصخیلی اور ایک نامعلوم حملہ آور کو نامزد کیا گیا ہے، یہ مقدمہ آصف علی چنا کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

مدعی کے مطابق سجاد خاصخیلی کا ان کے والد کے ساتھ لین دین کا تنازع چل رہا تھا، ملزم نے ان کے والد سے رقم قرض لی تھی لیکن واپس نہیں کر رہ تھے۔

جب ان کے والد نے اپنا پیسہ واپس مانگا تو سجاد خاصخیلی نے انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں، اسی بنا پر مدعی کے اہلِ خانہ نے پہلے ہی سچل تھانے میں اس کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا تھا۔

ایف آئی آر میں مدعی نے دعویٰ کیا کہ حملے کے وقت سجاد خاصخیلی نامعلوم حملہ آور کی موٹر سائیکل پر پچھلی نشست پر سوار تھے، یہ واقعہ صبح تقریباً 2 بج کر 30 منٹ پر پیش آیا۔

بلدیہ ٹاؤن میں 18 سالہ نوجوان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا
ادھر، ایک اور واقعے میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب بلدیہ ٹاؤن میں 18 سالہ نوجوان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

ابتدائی طور پر پولیس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ خان (18 سالہ) کو نواب کالونی میں 20 نمبر بس اسٹاپ کے قریب ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔

تاہم، اتحاد ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او راؤ شبیر نے وضاحت کی کہ یہ واقعہ ڈکیتی نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے۔

ان کے مطابق نوجوان اس علاقے سے گزر رہا تھا جب نامعلوم حملہ آوروں نے اس پر فائرنگ کی۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ واقعہ ایک پہاڑی علاقے میں پیش آیا اور اس وقت اندھیرا تھا، متاثرہ نوجوان گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا اور اسے سول ہسپتال کراچی منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے پہنچتے ہی مردہ قرار دے دیا۔

پولیس نے قتل کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف متوفی کے والد سعیداللہ کی مدعیت میں درج کر لیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں خونی ٹرالر ایک اور شہری کی جان لے گیا
  • کالج کی ’مغوی‘ طالبہ36 روز بعد عدالت میں پیش، عمر کے تعین کا حکم، یہ کیسے ہوگا اور کیا طریقہ کار ہے؟
  • بھکر میں قرض کی رقم واپس نہ کرنے پر مقروض کی 4 سالہ بیٹی کا اغوا
  • ‘وائلڈ ایٹ ہارٹ’ اور ‘ریمبلنگ روز’ جیسی یادگار فلموں کی اداکارہ ڈایان لیڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں
  • کراچی: ’ٹارگٹ کلنگ‘ کےالگ الگ واقعات ،2 نوجوان قتل
  • اٹلی ، برفانی تودہ گرنے سےباپ بیٹی سمیت 5 جرمن کوہ پیما ہلاک
  • بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان
  • کراچی میں دلخراش حادثہ، گھر میں آگ لگنے سے ماں بیٹی ہلاک
  • کراچی؛ گھر میں آتشزدگی کے دوران ماں بیٹی جھلس کر جاں بحق
  • پنجاب میں بیٹی دھی رانی پروگرام کے تحت 4857 جوڑوں کی باعزت رخصتی