امریکہ کی 8 ریاستوں میں 40 سے زائد طوفان کے باعث 31 افراد ہلاک ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
امریکہ کی 8 ریاستوں میں 40 سے زائد طوفان کے باعث 31 افراد ہلاک ہو گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن :
امریکہ کے وسطی مغربی اور جنوبی علاقوں کی 8 ریاستوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 40 سے زائد طوفان آئے ہیں، خراب موسمی حالات کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔
اتوار کے روز امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ اب تک، امریکہ میں وسطی مغرب سے جنوب تک خراب موسم کی 500 سے زیادہ رپورٹس درج کی گئی ہیں، جن میں طوفان، تباہ کن ہوائیں اور بڑے اولے شامل ہیں۔ریاست مسیسپی، الاباما، لوئزیانا، ٹینیسی اور جارجیا کے کچھ علاقوں میں طوفان کے انتباہات اب بھی جاری ہیں۔
مسیسپی کے مقامی پولیس چیف کے مطابق، ریاست میں آنے والے طوفان کے باعث 3 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں ایک نابالغ بھی شامل ہے۔ رپورٹس کے مطابق، 15 تاریخ کی شام تک، امریکہ کی متعدد ریاستوں میں آنے والے ان انتہائی موسمی واقعات کے باعث کم از کم 31 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افراد ہلاک ہو ریاستوں میں طوفان کے کے باعث
پڑھیں:
23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
اسلام آباد:کنٹرول لائن پر دراندازی کا ایک اور بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیا، 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے، وقت کے تسلسل، زمینی حقائق اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے ہیں جس واقعے میں دو افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔
ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی، ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے، یہ لاش دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے کی ہرگز نہیں ہو سکتی، مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں، اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔
اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں، اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا، ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔
مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے، ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا، بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لے۔