سیمینار سے خطاب میں علماء مشائخ کا کہنا تھا کہ نواسہ رسولۖ جگر گوشہ بتول صلح کل سیدنا امام حسنؑ نے اپنے دور خلافت میں نامساعد حالات کا نہ صرف مقابلہ کیا بلکہ دشمنان دین و اہل بیتؑ کے خلاف ابھرتی ہوئی سازشوں کو ناکام بنادیا۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری کی میزبانی، مرکزی بانی صدر حجة الاسلام علامہ مرزا یوسف حسین کی زیر صدارت مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں منعقدہ صلحِ کُل امام حسنؑ سیمینار میں شریک مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ نے قرآن و سنت کی روشنی میں نواسۂ رسولؐ سردار جنت خلیفہ راشد سیدنا امام حسنؑ کے فضائل و مناقب بیان کئے اور آپ کی عظیم شخصیت کو اتحاد بین المسلمین کیلئے نمونہ عمل قرار دیا اور بحیثیت پانچویں خلیفہ راشد کے آپ کی خلافت کو نبی کریمۖ کی بشارت اور اتحاد و اصلاح امت مسلمہ کا وسیلہ اور آپ کی بے مثل قیادت اور اتحاد امت کے منہج کو اسلامی سیاسیات کا روشن ترین زاویہ قرار دیا، صلح امام حسنؑ امہ کے لئے مشعل راہ ہے، امام حسنؑ وحدت امت و یکجہتی کا عملی مظہر ہیں، امام حسنؑ کی سیرت و کردار کا ہر پہلو امت کیلئے رشد و ہدایت کا ذریعہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواسہ رسولۖ جگر گوشہ بتول صلح کل سیدنا امام حسنؑ نے اپنے دور خلافت میں نامساعد حالات کا نہ صرف مقابلہ کیا بلکہ دشمنان دین و اہل بیتؑ کے خلاف ابھرتی ہوئی سازشوں کو ناکام بنادیا۔ سیمینار سے مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، علامہ پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید محمد عقیل انجم قادری، مولانا منظرالحق تھانوی، علامہ عبدالماجد فاروقی، مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، مفتی وجیہہ الدین، قانونی مشیر ناصر احمد ایڈووکیٹ ہائی کورٹ، مولانا مفتی علی المرتضیٰ، قاری محمد اقبال رحیمی، مولانا پیر حافظ گل نواز خان ترک، مولانا محمد ابراہیم چترالی و دیگر نے خطاب کیا۔ معروف نعت و منقبت خواں خواجہ پیر سید معاذ علی نظامی نے امام حسنؑ کی شان میں منقبت پیش کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کا خصوصی انٹرویو

اپنے خصوصی انٹرویو میں صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کا کہنا تھا کہ ایران نے غیرتِ ایمانی کا جذبہ دکھایا اور تنہا ہوکر بھی دشمن سے لڑا۔ دونوں ملکوں کے عوام نے فقید المثال محبت اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، جو دشمن کے لیے ایک واضح پیغام ہے، پاکستان اس وقت متعدد مسائل کا شکار ہے، جن کے حل کے لیے داخلی کمزوریوں کو ختم کرنا ہوگا۔ متعلقہ فائیلیںصاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر ایک ممتاز مذہبی و سیاسی رہنماء ہیں، جو جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے صدر اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ آپکا شمار ان علماء میں ہوتا ہے، جنہوں نے فرقہ واریت کے خاتمے، اتحادِ امت اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے عملی جدوجہد کی۔ آپ 2002ء سے 2007ء تک قومی اسمبلی کے رکن بھی رہے، جہاں آپ نے اسلامی قوانین، سود کے خاتمے اور تعلیمی اصلاحات جیسے اہم موضوعات پر آواز بلند کی۔ صاحبزادہ زبیر نے ملکی اور عالمی سطح پر اسلامی وحدت، فلسطین و کشمیر کے مظلوموں کی حمایت اور دینِ مصطفیٰ ﷺ کے نظام کے نفاذ کیلئے متعدد پلیٹ فارمز پر قیادت کا کردار ادا کیا۔ انکی قیادت میں ملی یکجہتی کونسل نے مختلف مسالک کے علماء کو ایک میز پر بٹھا کر اتحاد و یگانگت کی فضا قائم کی۔ انکا پیغام واضح ہے ظلم، ناانصافی، اور نظام زر کیخلاف آواز بلند کرنا، خواہ وہ مذہبی ہو یا معاشی، وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز نے ان سے خصوصی انٹرویو کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • ملک میں صفر کا چاند نظر نہیں آیا
  • وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس
  • اہلِبیت اطہارؑ کی محبت و عقیدت قربِ الٰہی کا ذریعہ ہے، علامہ رانا محمد ادریس
  • کوئٹہ، امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کیلئے احتجاج
  • "ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
  • نائب وزیراعظم اسحاق کا اقوام متحدہ میں خطاب، عالمی تنازعات کے حل کا فارمولا پیش کردیا
  • نائب وزیراعظم اسحاق کا اقوام متحدہ میں خطاب؛ عالمی تنازعات کے حل کا فارمولا پیش کردیا
  • صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کا خصوصی انٹرویو
  • پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا
  • پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا