اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملے پر وفاق میں حکومت کی حمایتی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی میں اختلاف رائے نیا رخ اختیار کر گیا ہے اور پیپلز پارٹی نے اس پر عوامی عدالت میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

پیپلز پارٹی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف 4 اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر گڑھی خدا بخش میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جلسہ بڑی اہمیت کا حامل ہیں۔ اس جلسے میں بینظیر بھٹو کے یوم شہادت 27 دسمبر کے جلسے سے بھی زیادہ جیالوں کو لانا ہے۔

بلاول بھٹو اس جلسہ سے خطاب میں دریائے سندھ سے نہریں نکالے جانے کے معاملے پر پالیسی بیان دیں گے۔

واضح رہے کہ گرین پاکستان منصوبے کے لیے پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف مسلسل آواز اٹھا رہی ہے۔ گزشتہ دنوں سندھ اسمبلی میں اس منصوبے کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی جوائنٹ سیشن سے اپنے خطاب میں کھل کر واضح کر دیا تھا کہ وہ بطور صدر دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کی حمایت نہیں کریں گے۔
مزیدپڑھیں:سرکاری لائن سے آئل چوری کے معاملے میں بڑی پیش رفت، ایک اور ٹینکر پکڑا گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پیپلز پارٹی نے

پڑھیں:

کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی منافقت کر رہی ہے، سینیٹر شبلی فراز

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا ہے کہ کینالز کے معاملے پر سندھ میں نظام منجمد ہو گیا، عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں اس منصوبے پر اتفاق کیا اور پھر تقریر میں مخالفت بھی کی۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کینالز کے معاملے پر پیپپلز پارٹی کا رویہ منافقانہ ہے۔ سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا ہے کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں، سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کے حق سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے اپوزیشن کو ایک سائیڈ پر کیا جا رہا ہے، نہ ان کی قراردادیں ایجنڈے میں شامل کی جاتی ہیں، نہ ان کی تحریکیں شامل کی جاتی ہیں، اور نہ انہیں کوئی وقعت دی جاتی ہے، یہ درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب آئین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو ایسی مشکلات کھڑی ہو جاتی ہیں جن سے نمٹنے کے لیے آپ مزید غلطیاں کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی قانون شکنی کے ذریعے نہیں ہو سکتی، قانون سازی کے لیے آپ کو قانون پر عمل کرنا ہوگا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ میں نظام منجمد ہو گیا، عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں اس منصوبے پر اتفاق کیا اور پھر تقریر میں مخالفت بھی کی۔

متعلقہ مضامین

  • کینالز پر کام کی معطلی اور سی سی آئی اجلاس بلانے کا فیصلہ قومی یکجہتی کی فتح ہے، فریال تالپور
  • بھارت کے خلاف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، منہ توڑ جواب دیں گے، پیپلز پارٹی
  • بلاول بھٹو کینالز کے تنازع پر کسانوں کا مقدمہ جیت گئے، وفاق نے پیپلز پارٹی کی شرائط مان لیں
  • دیائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا 
  • دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع
  • کوہاٹ: دریائے سندھ سے سونا نکالنے کا کام شروع
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کیا جائے، مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی
  • ہمارا جینا، مرنا سندھ کے پانی اور انہی مسائل سے جڑا ہے، شیری رحمان
  • دریائے سندھ پر 6 کینالز کا معاملہ، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو سمیت دیگر سے رابطہ
  • کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی منافقت کر رہی ہے، سینیٹر شبلی فراز