دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ، پیپلز پارٹی نے بڑا فیصلہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملے پر وفاق میں حکومت کی حمایتی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی میں اختلاف رائے نیا رخ اختیار کر گیا ہے اور پیپلز پارٹی نے اس پر عوامی عدالت میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پیپلز پارٹی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف 4 اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر گڑھی خدا بخش میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جلسہ بڑی اہمیت کا حامل ہیں۔ اس جلسے میں بینظیر بھٹو کے یوم شہادت 27 دسمبر کے جلسے سے بھی زیادہ جیالوں کو لانا ہے۔
بلاول بھٹو اس جلسہ سے خطاب میں دریائے سندھ سے نہریں نکالے جانے کے معاملے پر پالیسی بیان دیں گے۔
واضح رہے کہ گرین پاکستان منصوبے کے لیے پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف مسلسل آواز اٹھا رہی ہے۔ گزشتہ دنوں سندھ اسمبلی میں اس منصوبے کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔
 اس کے علاوہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی جوائنٹ سیشن سے اپنے خطاب میں کھل کر واضح کر دیا تھا کہ وہ بطور صدر دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کی حمایت نہیں کریں گے۔
 مزیدپڑھیں:سرکاری لائن سے آئل چوری کے معاملے میں بڑی پیش رفت، ایک اور ٹینکر پکڑا گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پیپلز پارٹی نے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔