علیمہ خان سمیت 16 افراد کی کل جے آئی ٹی دوبارہ طلبی کے نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے پر پی ٹی آئی کے 16 افراد کو 18مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے نوٹس جاری کردیئے گئے۔ ذرائع کے مطابق فردوس شمیم نقوی‘ خالد خورشید‘ میاں اسلم اقبال‘ حماد اظہر‘ عون عباس پبی‘ شہباز شبیر‘ شیخ وقاص اکرم‘ تیمور اسلم‘ اظہر مشوانی‘ صبغت اﷲ ورک‘ نعمان افضل‘ جبران الیاس‘ سلمان رضا‘ زلفی بخاری‘ موسیٰ ورک‘ علی ملک کو جے آئی ٹی نے طلب کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر ‘ رؤف حسن ‘ شاہ فرمان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ جے آئی ٹی نے علیمہ خان کو بھی 19 مارچ کو طلبی کا نوٹس جاری کر رکھا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان 14 مارچ کو طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئی تھیں۔ پی ٹی آئی افراد کے خلاف ریاست مخالف پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ جے آئی ٹی آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جے آئی ٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
اسلام آباد(آئی این پی)سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔فرحت اللہ بابر نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سوال میں 5 جولائی کی 3 ملین کی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا۔
فرحت اللہ بابر کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 جولائی کی تاریخ ابھی آنی ہے، پھر بھی الزام لگایا گیا، جوابات تیار ہوتے ہی واٹس ایپ پر اگلے روز پیشی کا حکم دیا گیا۔انہوں نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ عید کی تعطیلات سے ایک دن پہلے طلبی کی اطلاع دی گئی، ذاتی مصروفیات کے باعث 5 جون کو پیش نہ ہو سکا۔فرحت اللہ بابر کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ تحریری جواب ارسال کر دیا ہے، اس رویے پر افسوس ہے، ایف آئی اے کو 12 مئی کو اثاثوں اور بینک اکاونٹس کی تفصیلات جمع کروا چکا ہوں۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
تحریری جواب میں فرحت اللہ بابرنے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے سابقہ جواب کو تسلیم کرنے کے بجائے وہی سوالات دوبارہ بھیجے، 4 جون کو واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی ہے۔فرحت اللہ بابر نے ایف آئی اے کو جواب میں کہا ہے کہ نجی شکایت اور الزامات کی فہرست یا تحقیقات کا دائرہ اب تک فراہم نہیں کیا گیا، تحریری جوابات آج دوبارہ جمع کرا دیے ہیں، عید کے بعد ہی ذاتی پیشی ممکن ہے۔تحریری جواب میں فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ بلا جواز سوالات اور بار بار کی طلبی کو ہراسانی سمجھتا ہوں، رونگ انکوائری اور ہراسانی کے خلاف متعلقہ فورمز سے رجوع کا حق رکھتا ہوں۔
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
مزید :