لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل املاک کو تباہ کرنے اور ہڑپنے کی سازش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کا آغاز کیا ہے۔ مظاہرے میں مسلم علماء اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف ترمیمی بل پر سوالات اٹھائے ہیں اور اعتراضات کا اظہار کیا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل املاک کو تباہ کرنے اور ہڑپنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف کروڑوں مسلمانوں کی طرف سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو ای میل بھیجے گئے تھے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے مطابق ہندوستانی آئین ہمارے تمام مذہبی معاملات کے تحفظ کی ذمہ داری دیتا ہے، جس طرح ہمارے لئے نماز اور روزہ ضروری ہے، اسی طرح وقف کی حفاظت بھی ضروری ہے۔ مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ حکومت کو وقف اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیئے تھی لیکن حکومت نے وقف اراضی پر قبضہ کرنے کا قانون بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہندوستان کو غلامی کی بنیاد پر نہیں، وفاداری کی بنیاد پر قبول کیا ہے، ہندوستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ، مختلف قومی اور ریاستی سطح کی مسلم تنظیموں اور ممتاز مسلم شخصیات نے جے پی سی کے سامنے بل کے ہر نکتے پر اپنے مضبوط دلائل پیش کئے اور تحریری دستاویزات پیش کیں۔ اس کے باوجود حکومت نے اپنا موقف بدلنے کے بجائے اس بل کو مزید سخت اور متنازع بنا دیا۔

قبل ازیں مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کی اتحادی جماعتوں کے سربراہوں سے ملاقات کی تھی اور انہیں وقف ترمیمی بل پر مسلم کمیونٹی کے موقف سے آگاہ کیا تھا۔ بورڈ کا یہ احتجاج 14 مارچ کو ہونا تھا لیکن 14 مارچ کو ہولی کے تہوار کی وجہ سے اسے 17 مارچ تک ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اس تناظر میں بورڈ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ اور آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو سے وجئے واڑہ میں ملاقات کی تھی۔ اس وفد کی قیادت بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کر رہے تھے۔ انہوں نے وزیراعلٰی کو وقف ترمیمی بل پر مسلم کمیونٹی کے شدید اعتراضات سے آگاہ کیا۔ اس دوران ملک بھر کی مسلم تنظیموں نے اس بل کی شدید مخالفت کی۔

وقف ترمیمی بل 2024ء کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے احتجاج پر کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ جب وقف کے حوالے سے جے پی سی تشکیل دی گئی تھی، تو ہم نے وہاں کی صورتحال کو واضح کیا تھا، جب یہ (بل) پارلیمنٹ میں آئے گا، ہم وہاں بھی واضح کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جو چاہتی ہے ہم اس سے متفق نہیں ہیں۔ دہلی کے جنتر منتر پر وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے احتجاج پر شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وقف بل پر تب تک تبصرہ کرنا درست نہیں ہوگا جب تک اسے پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جاتا اور جس طرح کی سیاست کی جارہی ہے وہ افسوسناک ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحیم مجددی مسلم پرسنل لاء بورڈ کے انہوں نے کہا کہ کے خلاف کہ وقف

پڑھیں:

سینیٹ: 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو پیش کیا جائے گا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )سینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں بل کا اجلاس میں جائزہ لیں گی۔ 27ویں آئینی ترمیم کا بل آئندہ ہفتے منظور کیا جائے گا۔

27 ویں آئینی ترمیم کے متوقع بل پر اپوزیشن بھی سر جوڑ کر بیٹھ گئی، محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا ہنگامی اجلاس ہوا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی اسمبلی و سینیٹ میں اپوزیشن کی کارکردگی اور مستقبل کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ27ویں ترمیم پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد باقاعدہ ردعمل دیں گے۔ سیاسی کمیٹی میں اس پر حکمت عملی طے کی جائے گی، روایت ہے کہ آئین میں ترامیم اتفاق رائے سے کی جاتی ہیں۔

دوسری جانب رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آئین میں بہتری کے لیے ترامیم کی جاتی ہیں، آئین پاکستان میں 26 ترامیم ہوچکی ہیں۔ پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت اگر متفق ہو تو آئین میں ترمیم ہوتی ہے، 26ویں ترمیم کے بعد جن چیزوں پر بات ہورہی ہے ہوتی رہے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27ویں ترمیم لا رہے ہیں، آئین کسی بھی ملک کی مقدس دستاویز ہوتی ہے، لیکن حرف آخر نہیں ہوتی۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی، طلال چوہدری
  • پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی ترمیم نہیں ہوسکتی، طلال چوہدری
  • بیوی کے زیورات لینا ظلم نہیں،دہلی ہائی کورٹ
  • پنجاب میں منشیات کے ملزمان کے خلاف قوانین مزید سخت، ترمیمی بل اسمبلی سے منظور
  • سینیٹ: 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو پیش کیا جائے گا
  • سینیٹ: 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو پیش کیا جائے گا
  • 26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
  • بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان