انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹی 20 میچ کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پاکستان کے آل راؤنڈر خوشدل شاہ کو جرمانہ عائد کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ نے پہلے ٹی20 میچ میں پاکستان کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی

خوشدل شاہ پر آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی لیول ٹو کی خلاف ورزی پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

آئی سی سی کے مطابق انہوں نے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کے لیے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.

12 کی خلاف ورزی کی۔

یہ آرٹیکل کھلاڑی، پلیئر سپورٹ اسٹاف، امپائر، میچ ریفری یا کسی دوسرے شخص (بین الاقوامی میچ کے دوران تماشائی سمیت) کے ساتھ نامناسب جسمانی رابطے سے متعلق ہے۔

یہ واقعہ پاکستان کی اننگز کے 8ویں اوور کے دوران اس وقت پیش آیا جب خوشدل مخالف ٹیم کے بولر زکریا فولکس سے پیچھے سے بہت زور سے ٹکرا گئے۔

اس عمل کو ’قابل ذکر طاقت کے ساتھ نامناسب جسمانی رابطہ‘ کے طور پر درجہ بند کیا گیا اور اسے لاپرواہی گردانا گیا۔

مزید پڑھیے: نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے ٹی20 میچ میں کون سا ناپسندیدہ ریکارڈ پاکستان کے نام رہا؟

خوشدل شاہ نے امپائر اور میچ ریفری جیف کرو کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو قبول کرلیا جس کے نتیجے میں باضابطہ سماعت کی ضرورت نہیں پڑی۔

خوشدل کو 24 ماہ کی مدت کے اندر اپنے پہلے جرم کے لیے ان کے ڈسپلنری ریکارڈ میں تین ڈی میرٹ پوائنٹس شامل کیے گئے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر کوئی کھلاڑی اس ٹائم فریم کے اندر 4 یا اس سے زیادہ ڈی میرٹ پوائنٹس جمع کرتا ہے تو ان پوائنٹس کو معطلی پوائنٹس میں تبدیل کردیا جاتا ہے۔

2 معطلی پوائنٹس کی وجہ سے ایک ٹیسٹ میچ، 2 ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) یا دو ٹی 20 بین الاقوامی (ٹی 20 آئی) سے پابندی عائد ہوجاتی ہے جو اس بات پر منحصر ہے کہ کھلاڑی کے لیے پہلے کس قسم کا میچ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ ٹیسٹ اور جنوبی افریقہ ٹور میں قومی کھلاڑیوں پر کتنا جرمانہ ہوا؟

واضح رہے کہ خوشدل شاہ پہلے ٹی 20 میں پاکستان کی جانب سے ’ٹاپ اسکورر‘ رہے تھے گرچہ پوری ٹیم ہی 18.4 اوورز میں صرف 91 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔

مذکورہ میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو پہلے ٹی 20 میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر 5 میچوں کی سیریز میں صفر کے مقابلے میں ایک کی برتری حاصل کرلی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی سی پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ خوشدل شاہ خوشدل شاہ پر جرمانہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ خوشدل شاہ خوشدل شاہ پر جرمانہ نیوزی لینڈ خوشدل شاہ میچ میں پہلے ٹی کے لیے

پڑھیں:

جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع

جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔ 

کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

یہ آئی اسپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔

ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔

ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ جمعہ کے روز کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔

اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • حسن علی کی شاندار واپسی! ٹی20 میں ہیٹرک، 6 وکٹیں لے اُڑے
  • داعش خراسان کا بی ایل اے کے خلاف اعلانِ جنگ، پاکستان کے لئے اچھی خبر یا بری؟
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • آلائشیں اٹھانے کیلئے 25 ٹاؤنز اور 7 اضلاع میں 2 کلکشن پوائنٹس بنائے ہیں: میئر کراچی
  • جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
  • کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران تفریحی مقامات پر پابندی
  • علی ظفر کے شینا زبان میں پہلے میوزک ویڈیو 'کرے کرے' نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی
  • ترکیہ میں عید کے پہلے دن 14 ہزار سے زائد افراد قربانی کے دوران زخمی
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • تین سال پہلے کے نرخ اب؟