اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے کرپشن کیس میں گواہی ملتوی کروانے کے لیے غزہ پر وحشیانہ حملے کو جواز بنا لیا۔

رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی عدالت نے سیکیورٹی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے استغاثہ کی درخواست پر نیتن یاہو کی گواہی منسوخ کر دی۔

الجزیرہ اور اسرائیلی اخبار ماریو کے مطابق، نیتن یاہو نے منگل کے روز غزہ پر بڑے حملے کی نگرانی کے چند گھنٹے بعد ہی اپنی گواہی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا، جسے منظور کر لیا گیا۔ نیتن یاہو پر رشوت خوری، دھوکا دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کے تین بڑے مقدمات زیر سماعت ہیں، جنہیں وہ سیاسی انتقام قرار دیتے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری میں اب تک 308 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 232 سے زائد افراد کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ طبی ذرائع کے مطابق اصل تعداد 308 سے زائد ہے۔

حماس نے اسرائیلی حملے کو 'غدارانہ حملہ' قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو سبوتاژ کیا۔ فلسطینی اسلامی جہاد (پی آئی جے) نے بھی اسرائیل پر جنگ بندی کو جان بوجھ کر ختم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ اگر تمام اسرائیلی قیدی رہا نہ کیے گئے تو غزہ پر تباہ کن بمباری جاری رہے گی۔ نیتن یاہو نے اسی صورتحال کو جواز بنا کر عدالت سے مقدمہ ملتوی کرانے کی درخواست دی، جو قبول کر لی گئی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیتن یاہو کے مطابق

پڑھیں:

غزہ کارروائیاں: امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کے لیے امریکا سے اجازت نہیں لیتا، بلکہ صرف آگاہ کرتا ہے۔

کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ کے بعض علاقوں میں اب بھی حماس کے ٹھکانے موجود ہیں، جنہیں مکمل طور پر تباہ کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز کو جلد ختم کر دیا جائے گا۔

نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیلی فوج پر کوئی حملہ کیا گیا تو جوابی کارروائی میں حملہ آوروں اور ان کی تنظیموں دونوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی کارروائیوں کے بارے میں امریکا کو صرف معلومات فراہم کی جاتی ہیں، اجازت نہیں لی جاتی۔ نیتن یاہو کے مطابق وہ سکیورٹی پالیسی کی براہ راست نگرانی خود کرتے ہیں اور اس ذمہ داری سے پیچھے ہٹنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

دوسری جانب حماس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اسرائیل پر جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کروانے میں ناکام رہا ہے اور جارحیت کو روکنے کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کر رہا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے بل کی منظوری کی حمایت کر دی
  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • غزہ کارروائیاں: امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا سے اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید