Juraat:
2025-06-09@10:04:39 GMT

شاہینوں کو دوسرے ٹی 20 میں بھی5 وکٹوں سے شکست

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

شاہینوں کو دوسرے ٹی 20 میں بھی5 وکٹوں سے شکست

نیوزی لینڈ اوپنرز کاجارحانہ آغاز، 66 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ قائم کی
حارث رؤف کی دو، محمد علی، خوشدل شاہ، جہانداد کی ایک ایک وکٹ

میزبان نیوزی لینڈ نے دوسرے ٹی 20 میچ میں بھی پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔ڈونیڈن میں کھیلے جانے والے میچ کا ٹاس بارش کے سبب تاخیر سے ہوا، پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 136 رنز کا ہدف دیا تھا جو کیویز نے 13.

1 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے جارحانہ آغاز فراہم کیا اور 66 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ قائم کی تاہم ٹم سیفرٹ 22 گیندوں پر 45 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، انکی اننگز میں 5 چھکے اور تین چوکے شامل تھے۔بعدازاں فن ایلین 38، مارک چیمپین ایک اور جیمی نیشم 5 رنز بناکر پویلین لوٹے، تجربہ کار بلے باز ڈیرل مچل نے 14 گیندوں پر 14 رنز بنائے جبکہ مچل ہے 16 گیندوں پر 21 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 2 اور محمد علی، خوشدل شاہ، جہانداد خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کا آغاز اچھا نہ رہا اور پہلی وکٹ ایک رن پر گری جب اوپنر حسن نواز صفر پر آؤٹ ہو گئے جس کے بعد محمد حارث بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے اور 19 کے مجموعے پر 11 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔پاکستان کو تیسرا نقصان 50 رنز پر ہوا جب عرفان خان 11 نرز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ قومی ٹیم کی تیسری کے بعد چوتھی وکٹ 52 پر گرگئی، خوشدل شاہ صرف 2 رنز بناکر چلتے بنے۔پاکستان کی پانچویں وکٹ 76 رنز پرگری، کپتان سلمان آغا 28 گیندوں پر46 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے جس کے بعد شاداب نے 14 گیندوں پر 26 رنز بنائے اور 110 کے مجموعے پر وکٹ گنوا بیٹھے۔پاکستان کی ساتویں وکٹ 111 رنز پر گری، جہانداد خان صفر پر آؤٹ ہوئے۔

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ گیندوں پر رنز بناکر

پڑھیں:

دوستی دشمنی میں بدل گئی، ٹرمپ اور مسک کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات

مارکیٹ بند ہونے کے چند ہی منٹ بعد ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے مطالبے کی تائید کردی، ایلون مسک نے ایک پوسٹ پر ہاں لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کا مواخذہ ہونا چاہیے، ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کو کانگریس کے دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے، اس لیے ان کا مواخذہ ہونا انتہائی غیر متوقع ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ارب پتی دوست ایلون مسک کے درمیان دوستی دشمنی میں بدل گئی، ایلون مسک نے امریکی صدر کا نام بچوں کے ساتھ جنسی جرائم میں ملوث جیفری ایپسٹن کے ساتھ جوڑ دیا اور ان کے مواخذے کی تجویز کی حمایت کر ڈالی تو ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات کا عادی قرار دیتے ہوئے ان کی کمپنیوں کے ساتھ سرکاری معاہدے ختم کرنے کی دھمکی دے دی۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ ایلون مسک کی اُن کے پالیسی میگا بل پر تنقید سے بہت مایوس ہیں، اور یہ بھی کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ ان کی ارب پتی سابق مشیر کے ساتھ دوستی قائم رہ سکے گی یا نہیں۔ اوول آفس میں جرمن چانسلر فریڈرِخ مرز کی موجودگی میں ایک غیر معمولی غصے بھرے خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک پر شدید تنقید کی۔

ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیں، ایلون اور میرے درمیان ایک شاندار تعلق تھا، اب نہیں جانتا کہ وہ قائم رہ پائے گا یا نہیں، میں حیران ہوا۔ سابق مشیر ایلون مسک کی جانب سے بل کو قابلِ نفرت قرار دینے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ میں بہت مایوس ہوں، کیونکہ ایلون اس بل کی اندرونی تفصیلات کو یہاں بیٹھے اکثر لوگوں سے بہتر جانتا تھا اور اچانک ہی اسے اس سے مسئلہ ہو گیا۔

ایلون مسک نے چند منٹ بعد ہی اپنی سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر صدر ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ صدر کا یہ دعویٰ کہ انہوں نے بل پہلے سے دیکھ رکھا تھا غلط ہے، انہوں نے ایک ویڈیو پر جو بھی ہو لکھا، جس میں صدر ٹرمپ یہ کہہ رہے تھے کہ ایلون مسک الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سبسڈی ختم ہونے پر ناراض ہیں۔ ایلون مسک نے ایکس پر لکھا کہ میرے بغیر، ٹرمپ الیکشن ہار چکے ہوتے، کتنی احسان فراموشی ہے۔

یہ تازہ جھگڑا اس وقت سامنے آیا جب ابھی ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا تھا کہ ٹرمپ نے اوول آفس میں ایک شاندار الوداعیہ تقریب منعقد کی تھی، جب ایلون مسک نے سرکاری اخراجات میں کمی کرنے والے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (ڈوج) کی قیادت چھوڑ دی تھی۔ اس موقع پر رپورٹر اس وقت حیران رہ گئے جب ایلون مسک ایک سیاہ آنکھ کے ساتھ نمودار ہوئے، جو ان کے بقول ان کے بیٹے کی وجہ سے ہوئی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آپ نے ایک خوش شخص کو دیکھا جب وہ اوول آفس کی میز کے پیچھے کھڑا تھا، حتیٰ کہ کالی آنکھ کے ساتھ بھی، میں نے کہا کہ میک اپ لگانا چاہتے ہو؟ تھوڑا سا لگا دیتے ہیں، لیکن اُس نے کہا کہ نہیں مجھے نہیں لگتا، جو دلچسپ بھی تھا اور اچھا بھی، وہ ویسا ہی رہنا چاہتا ہے جیسا وہ ہے، مسک بعض اقدامات سے کیوں ناراض ہیں، جن میں ناسا کے سربراہ کے لیے ایلون مسک کے حمایت یافتہ امیدوار کی نامزدگی واپس لینا بھی شامل ہے۔

ٹیکس اور اخراجات سے متعلق امریکی صدر کے بڑے، خوبصورت بل، جو اُن کے اندرونی ایجنڈے کا مرکز ہے، کا ان کی دوسری مدتِ صدارت میں اہم کردار ہوگا اور یہی بل 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کی کامیابی یا ناکامی کا فیصلہ بھی کر سکتا ہے۔ ایلون مسک نے منگل کو اس بل کو قابلِ نفرت اور مکروہ قرار دیا تھا، اگلے ہی دن انہوں نے ریپبلکنز سے مطالبہ کیا کہ اس بل کو ختم کیا جائے اور اس کی جگہ ایسا متبادل منصوبہ لایا جائے جو بجٹ خسارے میں بھاری اضافہ نہ کرے۔

صدر ٹرمپ اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کے درمیان کشیدہ تعلقات، جنہیں پہلے ٹرمپ نے اپنا قریبی دوست کہا تھا، اب ٹیسلا کے سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کر رہے ہیں۔ جمعرات کو جب ایلون مسک نے صدر کے ٹیکس بل پر تنقید میں شدت لائی، تو ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں 8 فیصد سے زائد کمی ہوئی، حالانکہ کمپنی سے متعلق کوئی اور خبر نہیں تھی، سرمایہ کاروں نے بھاری مقدار میں اسٹاک فروخت کیا، کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ صدر کے ساتھ بگڑتے تعلقات مسک کے وسیع کاروباری مفادات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ مسک اس لیے ناراض ہیں کیونکہ بل الیکٹرک گاڑیوں کی خریداری پر ملنے والے ٹیکس فوائد کو ختم کر رہا ہے جبکہ سرمایہ کار اس ممکنہ دشمنی سے پریشان ہیں جو مسک کی سلطنت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے کیا کہ ایلون کی کئی اربوں ڈالر کی سرکاری سبسڈیوں اور معاہدوں کو ختم کرنا اپنے بجٹ میں پیسے بچانے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔

ایلون مسک، جن کی ’اسپیس ایکس‘ کمپنی امریکی حکومت کے خلائی پروگرام میں اہم کردار ادا کرتی ہے، نے کہا کہ ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں وہ اسپیس ایک کے ڈریگن اسپیس کرافٹ کو بند کرنے کا عمل شروع کریں گے، ڈریگن فی الحال واحد امریکی اسپیس کرافٹ ہے جو خلابازوں کو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن تک لے جاسکتا ہے۔ صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد ٹیسلا کا شیئر 14.3 فیصد گر گیا، جس سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں تقریباً 150 ارب ڈالر کی کمی آئی، یہ ٹیسلا کی تاریخ کا سب سے بڑا ایک روزہ نقصان تھا۔

مارکیٹ بند ہونے کے چند ہی منٹ بعد ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے مطالبے کی تائید کردی، ایلون مسک نے ایک پوسٹ پر ہاں لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کا مواخذہ ہونا چاہیے، ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کو کانگریس کے دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے، اس لیے ان کا مواخذہ ہونا انتہائی غیر متوقع ہے۔ ایلون مسک نے الزام عائد کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام جنسی اسکینڈلز میں بدنام ایپسٹین کی فائلوں میں موجود ہے۔

واضح رہے کہ جیفری ایپسٹین کمسن بچوں کے ساتھ ریپ کے کئی واقعات میں ملوث قرار دیا گیا تھا اور 2019 میں اس کی جیل میں پراسرار مورت واقع ہوئی تھی، جیفری ایپسٹین امریکا سمیت مختلف ممالک کی اہم ترین شخصیات کا دوست تھا اور ٹرمپ اسے اپنے گھر پارٹیوں میں مدعو کرتے تھے۔ ایلون مسک نے کہا کہ ایپسٹین فائل میں ٹرمپ کا نام موجود ہے اسی وجہ سے یہ دستاویز سامنے نہیں لائی جا رہی، لکھ کر رکھ لیں، حقیقت سامنے آکر رہے گی۔

ایلون مسک نے ایک اور پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کی دستخط شدہ تجارتی ٹیرف پالیسیاں اس سال کے آخر تک امریکا کو کساد بازاری کی طرف دھکیل دیں گی۔ ادھر، امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر تازہ بیان میں کہا ہے کہ انہیں یہ علم نہیں تھا کہ ایلون مسک باقاعدگی سے منشیات استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کی پرواہ نہیں کہ ایلون مسک ان کے خلاف بول رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی : عید کے دوسرے روز بھی زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.5 ریکارڈ
  • عیدالاضحیٰ کے دوسرے دن بھی جانوروں کی قربانی جاری
  • ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا روز، گوشت کی تقسیم اور دعوتوں کا سلسلہ جاری
  • دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
  • بھارت کو مسلح جنگ کے بعد پانی کی جنگ میں بھی شکست ہوگی، خواجہ آصف
  • وزیراعظم کا ملائیشین ہم منصب اور تاجک صدر سے رابطہ، ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دی
  • جوکر مودی!
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • دوستی دشمنی میں بدل گئی، ٹرمپ اور مسک کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات
  •   پاکستان نے انسانیت اور کشمیریت پر حملہ کیا،شکست خوردہ مودی کی ہٹ دھرمی