بی جے پی مہاراشٹر کو بھی منی پور بنانا چاہتی ہے، آدتیہ ٹھاکرے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
شیو سینا کے لیڈر نے کہا کہ جب بی جے پی حکومت نہیں کر پاتے ہیں تو وہ تشدد و فسادات کا سہارا لیتے ہیں اور یہ ہر ریاست میں انکا طے شدہ فارمولا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے ناگپور فرقہ وارانہ فساد پر ریاستی وزیراعلٰی دیویندر فڈنویس کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر طنز کیا اور دعوی کیا کہ بی جے پی مہاراشٹر کو منی پور جیسی صورتحال میں ڈھکیلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ شیو سینا کے لیڈر نے مہاراشٹر حکومت کے ناگپور میں حالیہ تشدد سے نمٹنے کے طریقے پر سوال اٹھایا اور وزیراعلٰی کے دفتر سے جواب نہ ملنے پر بھی سوال کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ وزیراعلٰی کے دفتر نے ناگپور میں تشدد کی افواہوں پر ردعمل کیوں نہیں دیا۔ انہوں نے کہا "جب بھی ایسا واقعہ ہونے والا ہے، سب سے پہلے رپورٹ حاصل کرنے والے شخص ریاست کے وزیراعلٰی اور وزیر داخلہ ہوتے ہیں، کیا انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں تھی، مجھے لگتا ہے کہ بی جے پی مہاراشٹر کو اگلا منی پور بنانا چاہتی ہے"۔
آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ویتنام بھارت سے چھوٹا ملک ہے اور وہاں آبادی بھی کم ہے، لیکن ان کی الیکٹرانک انڈسٹری زیادہ مضبوط سمجھی جاتی ہے، لیکن بی جے پی اپنے ملک کو اضلاع اور ذاتوں میں بانٹتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس معاملے میں بے شرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ جب بی جے پی حکومت نہیں کر پاتی ہے تو وہ تشدد، فسادات کا سہارا لیتے ہیں اور یہ ہر ریاست میں ان کا طے شدہ فارمولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی ایسے شخص کی تاریخ کھودنے کی کوشش کر رہے ہیں جو 4 سو سال پہلے زندہ تھا، لیکن وہ مستقبل کے بارے میں بات نہیں کر سکتا، وہ حال کے بارے میں بات نہیں کر سکتے۔ حد تو یہ ہے کہ قبروں کی حفاظت مرکزی حکومت کے پاس ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نے کہا کہ بی جے پی نہیں کر
پڑھیں:
حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ بِہار اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو بیگو سرائے کے بچھواڑا اسمبلی حلقے میں ایک پرجوش عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے کانگریس امیدوار شیو پرکاش غریب داس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی اور ریاستی و مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔ پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بہار کے عوام آج ہجرت کے درد میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسان اپنے لہلہاتے کھیت چھوڑ کر دوسرے صوبوں میں مزدوری کرنے پر مجبور ہیں، مہنگائی عروج پر ہے، ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ ہر شعبہ ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے اور نجکاری کے نام پر عوام کا حق چھین لیا گیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے نتیش کمار اور نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بیس برسوں سے حکومت چلانے کے بعد بھی اب کہہ رہے ہیں کہ ڈیڑھ کروڑ نوکریاں دیں گے۔ جب اتنے سال اقتدار میں تھے تو کیوں نہیں دی؟ ان کے وعدے کھوکھلے ہیں، چھوٹے کاروبار ختم ہو گئے، عوام کا جو کچھ تھا وہ اپنے دوستوں کو بیچ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے دل میں خوف ہے، آج لوگ سوچتے ہیں کہ علاج کہاں کرائیں، بچوں کی پرورش کیسے کریں، بہار میں عورتوں کی حالت بد سے بدتر ہوچکی ہے۔ وہ گھر، کھیت اور خاندان سب کچھ سنبھالتی ہیں، مگر ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ڈبل انجن حکومت کی بات کرتے ہیں مگر آپ کی کوئی سنوائی نہیں ہے، حتیٰ کہ آپ کے وزیر اعلیٰ کی بھی نہیں۔ ساری طاقت دہلی کے ہاتھوں میں ہے اور آپ کی زمینیں کوڑیوں کے دام بیچی جا رہی ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تبدیلی لائیں، یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں، ایسے لیڈروں سے ہوشیار رہیں جو صرف اپنا چہرہ چمکانے آتے ہیں، پھر ووٹ چوری کر کے چلے جاتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ملک میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور بڑے ادارے کانگریس نے بنوائے، ہم ماضی میں نہیں جانا چاہتے، مگر یہ حقیقت ہے کہ ترقی کے بڑے قدم کانگریس کے دور میں اٹھائے گئے۔ انہوں نے راہل گاندھی کے ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف کے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا ترقی میں برابر کا حصہ چاہتے ہیں، تاکہ کوئی طبقہ پیچھے نہ رہ جائے۔