وفاقی شرعی عدالت کا خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کے خلاف بڑا فیصلہ دیا ہے۔

عدالتی حکم میں روایات اور رسم و رواج کی بنیاد پر خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کو غیراسلامی قرار دیا گیا۔

شریعت کورٹ نے خواتین کو وراثت سے محروم کرنے والوں کے خلاف فوجداری کارروائی کی بھی ہدایت

جسٹس اقبال حمید الرحمان کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتایا گیا کہ بنوں میں چادر اور پرچی نامی روایات پر عمل ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: محنت کش خواتین کے حقوق کے لیے کراچی میں ریلی

فیصلہ میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے مطابق ایسے رسم و رواج نہ رائج ہیں نہ ان کی کوئی اہمیت ہے۔

فیصلے کے مطابق بتایا گیا کہ چادر اور پرچی کے نام پر خواتین وراثت سے محروم کیا جاتا ہے، اسلام سے قبل زمانہ جہالت میں خواتین کو وراثت سے محروم رکھا جاتا تھا۔

وفاقی شرعی عدالت نے مذکورہ فیصلہ فوزیہ جلال شاہ کی درخواست پر سنایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خواتین کو وراثت سے محروم

پڑھیں:

پاکستان کا وہ علاقہ جو گزشتہ ایک صدی سے پینے کے پانی سے محروم ہے

عیسیٰ خیل میں پہاڑوں کے دامن میں آباد خٹک قبائل کی ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی جو آپس میں کئی میلوں کے فاصلے پر ہے، گزشتہ 10 سالوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک پینے کے صاف پانی سے محروم چلی آرہی ہے۔   اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے شہر میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل گزشتہ ایک صدی سے پینے کے پانی سے محروم ہے۔ عیسیٰ خیل میں پہاڑوں کے دامن میں آباد خٹک قبائل کی ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی جو آپس میں کئی میلوں کے فاصلے پر ہے، گزشتہ 10 سالوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک پینے کے صاف پانی سے محروم چلی آرہی ہے۔ پچھلی حکومتوں نے کئی دیہاتوں میں واٹر سپلائی کی اسکیمیں قائم کیں لیکن وہ بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی سے اکثر بند رہتی ہیں جس کی وجہ سے ان علاقوں کے لوگ خصوصاً خواتین اور بچے سروں اور گدھوں پر پانی لانے کے لیے قیامت خیز گرمی میں میلوں دور سے بارشی پانی کے جوہڑوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔

پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت نے ان علاقوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے چاپری کے مقام پر 5 ارب روپے کی خطیر رقم سے چاپری ڈیم بنانے کا منصوبہ بنایا لیکن یہ منصو ناکام ہو کر خستہ حالی کا شکار ہو چکا ہے اور لوگ پہلے کی طرح بارشی پانی کے جوہڑوں میں جانوروں سمیت پانی پینے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ خٹک بیلٹ کے مکینوں کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ)
  • عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش ہے. عدالت کا تحریری فیصلہ
  • ایرانی عدالت کا بڑا فیصلہ: موساد ایجنٹ کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا
  • پاکستان کا وہ علاقہ جو گزشتہ ایک صدی سے پینے کے پانی سے محروم ہے
  • بانی پی ٹی آئی نے ٹیسٹ کروانے سے مسلسل انکار کیا، عدالت کا تحریری فیصلہ جاری
  • رضاکارانہ خون دینے والے معاشرے کے محسن، پنجاب کی بیٹیوں کو جینے، سیکھنے، آگے بڑھنے کا پورا حق: مریم نواز
  • ملالہ یوسفزئی کا وفاقی تعلیمی بجٹ میں 44 فیصد کمی پر اظہار تشویش 
  • طبی آلات کی مقامی تیاری،درآمد پر انحصار ختم کرنا وقت کی ضرروت:وفاقی وزیر صحت
  • امریکی عدالت کا ٹرمپ کے انتخابی حکم پر بڑا فیصلہ، ایگزیکٹو آرڈر معطل
  • کیس کا فیصلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نہیں کرسکتے‘ جسٹس اطہر من اللہ