بلوچستان میں بہنے والا خون ہمارا اپنا ہے، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ہم فسطائیت کا جواب تحمل، ہمت اور سڑکوں پر دیں گے، بلوچستان میں بہنے والا خون ہمارا اپنا ہی ہے۔
لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سیاست صرف شور شرابے کا نام نہیں ہونا چاہیے، اج جو وائٹ پیپر جاری کیا گیا یہ قابل قدر قابل ستائش کاوش ہے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کیا پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست کی بجائے فسطائیت کی ریاست ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم فسطائیت کا جواب تحمل سےدیں گے ہمت سے دیں گے اور سڑکوں پر دیں گے، ابھی بڑے امتحان ہیں ہم نے ان سب امتحانوں میں پورا اترنا ہے۔ پنجاب میں ہم نےنئی تحریک دیکھی ہے جس کو ہم فہم، فراست اور حوصلے و ہمت کے ساتھ چلائیں گے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس وقت افغانستان کو پاکستان کے خلاف فنڈنگ ہو رہی ہے، بلوچستان میں بہنے والا خون ہمارا ہے۔ ہم نے اس خطے کو امن کا گہوارہ بنانا ہے، ہم نے ہمیشہ امن کی بات کرنی ہے اور آج بھی افغانستان و بلوچستان میں امن کی بات کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ بلوچستان میں
پڑھیں:
صیہونی تھنک ٹینک کی شر انگیزی
اسرائیل نے عالمی دہشت گرد کا روپ دھار لیا ہے۔ معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک ایران پر ریاستی جارحیت کا ارتکاب کر کے شرق اوسط کے امن کو تہہ و بالا کر دیا ہے۔ اس وقت عالمی برادری کی توجہ اسرائیل ایران جنگ کی طرف ہے۔ اس دوران اسرائیل کے حامی ایک تھنک ٹینک نے پاکستان کے خلاف شر انگیز منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ شرق اوسط میں چھائے جنگ کے بادلوں کی وجہ سے فی الحال اس شر انگیز منصوبے کی جانب بھرپور توجہ نہیں دی جا سکی۔ امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں قائم کئے گئے اس تھنک ٹینک کا نام ہے مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ۔ اس تھنک ٹینک کو قائم کرنے والا شخص یگال کارمن اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کا سابق اہلکار ہے۔ بظاہر ایک دانشورانہ تحقیقی پلیٹ فارم دکھائی دینے والا یہ تھنک ٹینک درحقیقت صیہونی ریاست کے ایجنڈے پر کار فرما ہے ۔معمولی سی تحقیق کی جائے تو یہ حقیقت مزید عیاں ہو جاتی ہے۔
بعض مواقع پر دی گارجین کے ایڈیٹر اور بہت سے غیر جانبدار دانشور اس ناقابل تردید حقیقت کی جانب توجہ دلا چکے ہیں کہ مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ درحقیقت جانبدارانہ انداز میں اسرائیلی ریاست کے بیانیے کو ترویج دیتا ہے۔ پاکستانی ریاست اور اس کے خیر خواہ طبقات کے لئے یہ امر باعث تشویش ہے ہونا چاہیے کہ 12جون کو اس صیہونی تھنک ٹینک کی ویب سائٹ پر بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ کے نام سے ایک شرانگیز منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔ مضر عزائم کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کالعدم بی ایل اے اور کالعدم بی ایل ایف کے مشکوک ترجمان میر یار بلوچ کو اس منصوبے میں ایڈوائزر کے طور پہ تعینات کیا گیا ہے۔ تھنک ٹینک پر موجود مواد علیحدگی پسند دہشت گرد گروہوں کو ہیرو بنا کر پیش کر رہا ہے۔ اسی ویب سائٹ پر اسلام کے خلاف متنازعہ اور جانبدار مواد بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
بلوچستان سے ملحق ایران کے سرحدی علاقوں کے حوالے سے بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ میں زہریلا مواد شائع کیا گیا ہے۔ صیہونی ریاست کے حامی تھنک ٹینک پر بلوچستان اور ایران کے حوالے سے شائع کیے گئے نفرت انگیز مواد سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیل اور اس کے حامی خطے میں وسیع تر بربادی کے منصوبوں پر کار فرما ہیں۔ یہ ویب سائٹ اور اس پہ شروع کیا گیا متنازعہ اسٹڈی پروجیکٹ اس بات کے ٹھوس ثبوت فراہم کر رہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل اس خطے میں بد امنی پھیلانے کے تمام منصوبوں میں مشترکہ سوچ کے حامل ہیں۔ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کے بھارت سے تعلقات کے ناقابل تردید ثبوت پاکستان متعدد بار عالمی فورمز پر پیش کر چکا ہے ۔صیہونی ریاست کی مسلم دنیا سے بالعموم اور عسکری لحاظ سے مضبوط مسلم ممالک سے بالخصوص نفرت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ پاکستان کئی وجوہات کی بنا پر صیہونی ریاست کے لیے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر ایک اسلامی ریاست کے طور پر وجود میں آیا۔اس کے آئین میں اسلام کی بالادستی نمایاں ہے ۔اپنے قیام سے لے کر اج تک پاکستان نے اپنی دفاعی استعداد کو بہت نکھارا ہے۔ خاص طور پر پاکستان کا ایٹمی پروگرام خطے میں امن کی ضمانت اور عسکری بالادستی کی علامت ہے۔
ہندوستان کی شرمناک جارحیت کے مقابل معرکہ حق میں پاکستان نے کئی گنا بڑے دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر اپنی طاقت اور امن پسندی کا واضح ثبوت پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت کی عسکری شرارت اور جارحیت کو اسرائیل کی مکمل حمایت اور معاونت حاصل تھی بھارت نے پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بنانے کے لیے اسرائیلی ساختہ ڈرون استعمال کئے۔ فلسطینیوں کا خون بہانے کے بعد اب ایران پر اسرائیل کی شرمناک جارحیت کئی اعتبار سے باعث تشویش ہے۔ پاکستان کے لیے یہ امر توجہ طلب ہے کہ کئی معاملات میں بی جے پی کی شدت پسند حکومت اور خاص طور پر وزیراعظم نریندر مودی اسرائیل کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ماڈل پر عمل کرتے ہوئے آبادی کا تناسب بھی تبدیل کیا جا رہا ہے۔ غیر قانونی طور پر غیر کشمیری ہندوئوں کو مقامی ابادی کی خواہشات کے برعکس مقبوضہ جموں و کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔ نیتن یاہو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ حالیہ عسکری جارحیت میں بھی بھارت نے شہری آبادیوں پر حملہ کر کے نہتے بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنایا۔ بھارت کے آشیرباد سے دہشت گردی کرنے والے کالعدم گروہ بلوچستان میں بھی نہتے بچوں، مزدوروں اور عورتوں کو ہدف بناتے ہیں۔ صیہونی تھنک ٹینک کی علیحدگی پسند دہشت گردوں کی حمایت اس بات کا بین ثبوت ہے کہ بلوچستان میں شر انگیزی کے پیچھے بھارت اور اسرائیل کے شیطانی ذہن کار فرما ہیں۔ اسی طرح مغربی سرحدوں پر لسانی تعصب کی آگ بھڑکانے والے نام نہاد قوم پرست گروہوں کی شر انگیزی میں بھارت کا سرمایہ اور اسرائیل کا تعاون بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔ وقت اگیا ہے کہ پاکستان کے عوام نام نہاد قوم پرستوں اور ان کے اسلام دشمن سرپرستوں کی حقیقت کو جان کر ریاست کے دامن سے وابستہ رہیں۔