حکومت خیبر پختونخوا کا ای مزدور کارڈ متعارف کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اجلاس کے دوران صوبائی وزیر کو ای مزدور کارڈ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ اس کارڈ میں مزدوروں کی انٹری آف سروس، شفٹنگ سمیت دیگر تمام اہم معلومات دستیاب ہوں گی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مزدوروں کی سہولت اور حقوق کے تحفظ کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ای مزدور کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر برائے محنت فضل شکور خان کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری لیبر، وائس کمشنر ای ایس ایس آئی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران صوبائی وزیر کو ای مزدور کارڈ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ اس کارڈ میں مزدوروں کی انٹری آف سروس، شفٹنگ سمیت دیگر تمام اہم معلومات دستیاب ہوں گی۔
فضل شکور خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ ای مزدور کارڈ کے اجرا کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے تاکہ مزدور طبقہ اس کے فوائد سے مستفید ہوسکے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ محنت میں ڈیجیٹائزیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے اور نظام میں بہتری اور شفافیت لانے کے لیے یہ اقدام ناگزیر ہے، ڈیجیٹائزیشن سے محکمہ محنت میں شفافیت آئے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مزدور کارڈ
پڑھیں:
نئے ٹیکس لگائے بغیر صوبائی آمدن میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
اسلام آباد:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں میں ورلڈ بینک کا اہم کردار رہا ہے اور نئے ٹیکس لگائے بغیر آمدن میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے عالمی بینک کے سبکدوش ہونے والے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسن نے اسلام آباد میں ملاقات کی، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق باہمی دلچسپی کے امور، خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں اور عالمی بینک کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر مواصلات، توانائی، صحت، تعلیم، سیاحت، آب پاشی اور دیگر شعبوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد میں تعاون فراہم کرنے پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ خیبرپختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں میں ورلڈ بینک کا اہم کردار رہا ہے اور حکومت خیبرپختونخوا عالمی بینک کے اس کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت پسماندہ اضلاع کی اپ لفٹنگ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، پسماندہ اضلاع میں روڈز انفرا اسٹرکچر، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں خصوصی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سیاحت کا بھرپور پوٹینشل موجود ہے، سیاحت کو فروغ دے کر روزگار کے نئےمواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر سیکٹر میں ریفارمز، مؤثر مانیٹرنگ اور ڈیجیٹائز یشن پر کام کر رہی ہے، نئے ٹیکس لگائے بغیر صوبائی آمدن میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، یہ پیسہ عوام پر ہی خرچ کر رہے ہیں۔
دیگر اصلاحاتی اور ترقیاتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ورکس ڈپارٹمنٹس میں ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد اور مؤثر مانیٹرنگ کے لیے ای پیڈ سسٹم متعارف کرا دیا ہے جبکہ زراعت کے شعبے کے فروغ اور واٹر منیجمنٹ کے لیے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر پر کام جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ صوبائی حکومت اپنی پاور ٹرانسمشن لائن بچھا رہی ہے جس کے ذریعے مقامی بجلی صنعتوں کو رعائتی نرخوں پر دی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صنعتی شعبے کی ترقی سے ہی بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہے، ہم ان منصوبوں پر خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں جن میں قرضہ واپس کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
اس موقع پر ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسن نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں عالمی بینک کے تعاون سے جاری منصوبوں پر عمل درآمد کی پیش رفت متاثر کن ہے، خیبرپختونخوا حکومت کا اپنی آمدن میں اضافہ ایک بڑی کامیابی ہے۔
ناجی بن حسن کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کا خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا۔