حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا ؛مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
عیسی ترین : جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ے یو آئی رہنماء،سینئر سیاستدان حافظ حسین احمد کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا ۔جوانی سے بڑھاپے تک ایک ہی کاز کے لئے ایک ہی پلیٹ فارم سے جدوجہد کی یادیں ہمیشہ یاد رہیں گی حافظ صاحب مرحوم زیرک ،حاضر جواب ، نکتہ داں سیاسی ،نظریاتی اور پارلیمانی رہنماء تھے ۔اللہ کریم حافظ صاحب کی سیئات سے درگذر فرماکر انکی خدمات کو قبول فرمائے ۔رمضان کریم کی بابرکت ساعات میں اللہ کریم کے حضور پیش ہونا یقینا حافظ صاحب بلندی درجات کا سبب بنے گا ۔حافظ صاحب مرحوم کے فرزندان ،اہل خانہ متعلقین اور جے یو آئی کارکنوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں ۔اہل مدارس ،کارکنان اور رہنماء اپنی دعاؤں میں حافظ صاحب کو یاد رکھیں ۔غم کی اس گھڑی میں اہل خانہ کے ساتھ برابر کا شریک ہوں ۔اللہ کریم اہل خانہ کو صبر جمیل دے ۔
تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا، پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: حافظ صاحب
پڑھیں:
تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے، حافظ نعیم
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا عظیم مقام دوبارہ حاصل کرسکتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمان کی ملائیشین اسلامی پارٹی پاس” کی دعوت پر موتمر کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
ملائیشیا کے شہر الورسیتار میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمران غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے درمیان معاشی و تجارتی تعاون کے فروغ اور نوجوانوں کے وفود کے تبادلے کی ضرورت ہے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کیے بغیر امت اپنا کھویا ہوا عظیم ماضی واپس حاصل نہیں کر سکتی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کے حکمران وسائل کا رخ اپنے عوام کی جانب موڑیں۔
کانفر نس میں دنیا بھر کی مختلف اسلامی تحریکوں کے قائدین، علماء کرام اور پالیسی سازوں نے بھی شرکت کی۔
اسلامی تحریکوں کو اتحاد امت، امن کے فروغ اور عوام کی ترقی کے لیے جدوجہد تیز کرنی چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی ۔